رولیکس گھڑی، کروڑوں روپے آپ کی کلائی پر

دل نہیں مانتا مگر یہ سچ ہے کہ رولیکس گھڑیوں تیار کرنے والی سوئزر لینڈ کی کمپنی نے طویل مدت کی سرمایہ کاری کے میدان میں منافع کمانے کی شرح گزشتہ 10 سالوں کے دوران سونے اور ریل اسٹیٹ کے کاروبار، یہاں تک ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج سے بھی بہتررہی ہے۔ یہ سال 2011 سے 2022تک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں۔ ان اعداد و شمارکے مطابق اگر گیارہ سال پہلے آپ کو 50 گرام سونے کا کیک( بار)5,000 ڈالر کا مل رہا تھا تو آپ کاوہ انتخاب درست نہیں تھا بشرطیکہ آپ یہی رقم گھڑی ساز کمپنی کے شیئر خرید لیتے۔

اسی طرح دنیا کی مہنگی آبدوز بنانے والی کمپنی ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج اوررولیکس کے انتخاب میں بھی ،رولیکس ہی منافع بخش ہوتی۔ رولیکس گھڑیاں بنانے والی کمپنی Bob’s Watches کے نئے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق، اگر آپ نے ایسا قدم اُٹھایا ہوتا تو آپ بہت آگے نکل چکے ہوتے۔

گزشتہ دہائی سے اب تک وبس واچ اپنی گھڑیوں کی قیمتوں کے تعین کی ایک مستقل حکمت عملی کو اختیار کرکے ہزاروں گھڑیوں کی خرید و فروخت کر رہی ہے۔اس حکمت عملی نے کمپنی کو ہر رولیکس گھڑی کے ماڈل کی حقیقی مارکیٹ ویلیو کے بارے میں ایک منفرد بصیرت فراہم کی،جس کے بعد کمپنی آج اعلان کررہی ہے کہ ہم واحد کمپنی ہیں جو گذشتہ دس سال کا ڈیٹا حاصل کر سکتی ہے۔


کمپنی کے سی ای او پال الٹیری نے اس حوالے سے ایک مغربی ویب سائٹ انسائیڈر کو انٹرویو میں بتایا ہے۔ ہم ہرسال تقریباً800,000 گھڑیاں تیارکرتے ہیں۔ لیکن ہمارےبرانڈ کی مقبولیت کا ایک ہی مطلب بنتا ہے کہ وقت کے ساتھ ہمارے برانڈ کی عالمی سطح پر مانگ(طلب) بڑھ رہی ہے۔ لیکن ہماری سپلائی (فراہمی) یعنی رسد،طلب سے زیادہ ہے، کیوں کہ پہلے سے موجود ہمارے صارفین کی ملکیت والی گھڑیوں (پرانی رولیکس گھڑیوں)کی ایک مضبوط ثانوی مارکیٹ بھی دنیا میں موجود ہے۔ لیکن اس کے باوجود رولیکس گزشتہ سالوں میں ایک اچھی سرمایہ کاری ثابت ہوئی ہے۔

رولیکس کی فروخت کے اعداد و شمار اوسطاً 2017 میں شروع ہونے والے اضافے کو ظاہر کرتے ہیں، اس کے بعد 2020 میں اس سے بھی زیادہ تیزی سے اضافہ ہوا اور اب رولیکس کی اوسط قیمت $13,000 سے زیادہ ہے، — جو 2011 کی اوسط $5,000 سے تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔ ہماری گھڑی کی اس قیمت نے ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج کی کارکردگی کو تقریباً پچھلے سال پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے نکال دیا تھا۔ اسی طرح دیگر سرمایہ کاری کے میدان جیسے سونے کا کاروبار اور رئیل اسٹیٹ (جیسا کہ گھر کی اوسط قیمت سے پتہ چلتا ہے) بھی دور تک ہمارے قریب نہیں تھے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر او پال الٹیری نے مزید کہا کہ اس قیمت پر بھی ہماری فروخت اب بھی متواتر برقرارہے، کیوں کہ رولیکس ایک نسبتاً سستی لگژری ہے، خاص طورپرجب گھڑیوں کے دوسرے سوئس برانڈز جیسے Audemars Piguet اور Patek Philippe جو اپنی عام گھڑی اب بھی 30,000 ہزار ڈالر فروخت کے لیے پیش کررہے ہیں۔

کورونا کے باعث دنیا کی معیشت متاثر ہوئی مگر رولیکس گھڑیاں بنانے والی کمپنی کے شیئر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا

اس مقابلے میں ہماری قریب ترین رولیکس پیشکش Cosmograph Daytona ہے، جس کی قیمت ثانوی مارکیٹ میں اوسطاً
31,000 ہزار ڈالر سے زیادہ ہے، حالانکہ یہ اس قیمت کے تقریباً ایک تہائی میں( خوردہ قیمت) فروخت ہوتی ہے۔ لیکن اس کو خرید کر جب آپ اسٹور سے نکلیں گے تو اس کی قیمت آپ کی ادائیگی سے دوگنا یا تین گنا ہو چکی ہوتی ہے۔ بے شک آپ ایک بااختیار ڈیلر بھی ڈھونڈ لیں، جو اس گھڑی کو آپ کو فروخت کرے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگوں نے خریدار کی فہرست میں اپنا نام لکھوا کر ایک یا دو سال تک انتظار کیا ہوتاہے، کیا وہ اپنا اسٹیٹس تبدیل کریں گے؟ ہر گز نہیں۔

ہمارےبرانڈ کے جنون نے انٹری لیول ماڈلز جیسے کہ ڈیٹ اور ڈیٹ جسٹ جو پہلی بار ثانوی مارکیٹ میں اپنی خوردہ قیمت سے زیادہ کی فروخت ہونے والی ہیں، کی مانگ میں بھی کمی نہیں آنے دی۔اگرچہ ماضی کے نتائج کبھی بھی مستقبل کی کارکردگی کی ضمانت نہیں ہوتے، لیکن مارکیٹ میں داخل ہونے والی نئی مصنوعات کی محدود فراہمی کے پیش نظر یہ توقع کرنا مناسب ہے کہ قیمتوں کے یہ رجحانات جاری رہ سکتے ہیں۔

رولیکس کی اس گھڑی پر کروڑوں روپے کے ہیرے اور 24 قیراط سونا لگایا گیا ہے

McKinsey کمپنی کی ایک رپورٹ کے مطابق، پہلے سے ملکیت والی لگژری گھڑیوں کی مارکیٹ کی موجودہ مجموعی مالیت کا تخمینہ20ارب ڈالر لگایاگیا ہے،جو سال 2025 تک 29 بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کی توقع فراہم کررہا ہے۔رولیکس کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر او پال الٹیری نے یہ بھی کہاہے کہ سٹاک مارکیٹ انڈیکس فنڈز میں ممکنہ طور پر سرمایہ کاری کے لیے محتاط اور محفوظ انتخاب کے طریقے جاری رہیں گے، لیکن یہ سب کچھ اتنا دلچسپ نہیں ہے کہ وہ سرمایہ آپ کی اپنی ملکیت میں ہو۔پھر زیادہ تر لوگوں نے تو کبھی اسٹاک مارکیٹ کا وہ حصہ بھی نہیں دیکھا ہوتا ، جو بہت ہی کم دسترس میں ہوتا ہے۔ ایک نادر، منفرد اور جاذب نظر گھڑی کم از کم ایسی چیز ہے جسے آپ ہر روز چھو سکتے ہیں۔

اصلی یا نقلی رولیکس کی پہچان ممکن ہے

رولیکس گھڑیاں کا ایک عالمی برانڈ ہے جس کے تعارف کی اب ضرورت نہیں ہے۔ یہ ایک عالمی مشہور سوئس گھڑی ہے، جو اپنے اعلی معیار کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہ گھڑیاں ماہر کاریگروں کی کاریگری اور خوبصورتی کی علامت بن چکی ہیں۔ رولیکس گھڑیاں بھی بہت مہنگی ہیں۔ اگر کسی نے آپ کو ایک رولیکس گھڑی تحفے میں دی ہے اور آپ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہ واقعی اصلی ہے تو آپ کو لازمی طور پر یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اصلی رولیکس گھڑی کی شناخت کس طرح کی جائے ۔

اصل رولیکس گھڑی کی شناخت کے چند نکات

اگر آپ یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ آپ جو گھڑی استعمال کررہے ہیں وہ اصلی رولیکس ہی ہے تو، آپ کمپنی کی آفیشل ویب سائٹ پر ماڈل کی جانچ کر کے آسانی سے تسلی کرسکتے ہیں۔ کمپنی کے پاس ہر ماڈل کی واضح تصاویرموجود ہیں تاکہ آپ کو یہ معلوم ہو سکے کہ آپ کی گھڑی حقیقی ہے یا نہیں۔ اپنی رولیکس گھڑی کی نقل و حرکت کو چیک کریں۔ رولیکس گھڑیوں کی کلائی پر نقل و حرکت صاف اور بہت ہموارہوتی ہے۔

سونے اور ہیروں سے تیار کردہ رولیکس کی بیش قیمت گھڑی

اگر آپ کے پاس گھڑی ہے اور اس میںہموار نقل وحرکت نہیں ہے، جو ٹک ٹک جیسی آواز دیتی ہے تو آپ کے پاس جعلی رولیکس ہے۔پھر وہ جگہ جہاں سے گھڑی خریدی گئی ہے،اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔اگر گھڑی کسی اسٹریٹ فروش یا کسی چھوٹی دکان سے خریدی گئی ہو، تو امکان ہے کہ یہ گھڑی حقیقی رولیکس نہ ہو۔ دنیا کے بہت سے شہروں میں رولیکس ڈیلر موجود ہیں اور آپ ان کی بابت کمپنی کی ویب سائٹ سے جان سکتے ہیں۔

آپ کی رولیکس گھڑی کی قیمت بھی بہت کچھ بتاتی ہے۔ رولیکس گھڑیاں مہنگی ضرور ہوتی ہیں لیکن گھڑی کی صداقت کو جانچنے کا بہترین طریقہ یہ بھی ہے کہ کمپنی کی ویب سائٹ پر اس ماڈل کی قیمت کا جائزہ لیا جائے۔

اصلی رولیکس گھڑیاں میں تاریخ کو واضح طور پر دیکھنے کے لیے سہولت رکھی ہوتی ہے ،جو دکھائی دینے کے ایک خاص زاویے میں 2.5 ایکس ہے۔ جعلی گھڑی میں یہ اضافہ اتنا چھوٹا اور باریک ہوتا ہے کہ آپ تاریخ کو صحیح طریقے سے نہیں پڑھ سکتے۔ اسی طرح تمام رولیکس گھڑیاں واٹر پروف بنائی جاتی ہیں۔ اپنی گھڑی کو تقریبا 30 سیکنڈ کے لیے ایک گلاس پانی میں ڈوبو کر تسلی کر لیں کہ آیا گھڑی کے ڈائل کے اندر کوئی قطرہ گیا ہے یا نہیں ی،یہاں تک کہ نمی بھی نظر نہیں آنی چاہیے۔

آپ گھڑی کے ڈائل پر متن پڑھنے کے لیے ایک میگنی فائی(عدسہ) گلاس کی ضرورت ہوگی۔ متن بالکل واضح اورذرہ برابر کسی ٹوٹ پھوٹ کے بغیر ہوتو ٹھیک ورنہ آپ کے پاس جعلی رولیکس گھڑی ہے۔ایک اور نکتہ یہ ہے کہ اپنی رولیکس گھڑی پر نقاشی کی جانچ پڑتال کرلیں۔گھڑی کے اسٹیل پر نقاشی کو دیکھیں۔ اگر یہ کرسٹل واضح ہو تودرست ، آپ کے پاس واقعی رولیکس ہو گی۔

اگر یہ نقاشی ریت کے ذرے برابر گڑبڑ ہے اور عدسےسے بھی صاف دکھائی نہیں دیتی تو، آپ کی گھڑی شاید جعلی رولیکس ہوگی ۔رولیکس گھڑی کا وزن دیکھ بھی اصل اور نقل کی پہچان کی جاسکتی ہے۔ رولیکس گھڑیاں اعلی معیار کے اصلی میٹریل سے بنائی جاتی ہیں۔ لیکن جعلی گھڑیاں کمتر میڑیل کوالٹی اور ہلکے یا زائد وزن کی حامل ہوتی ہیں۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button