سماجی رویے تبدیل کریں، ہمیشہ اچھی چیزوں پر توجہ دیں
بعض لوگ توجہ دینے کا زیادہ شوق رکھتے ہیں،پھر ایسے لوگ ہر چیز پر نقطہ چینی کرتے ہیں،ایک عربی محاورہ کا مفہوم ہے کہ جو چیز اپنی معقول حد پار کر جاتی ہے وہ الٹا نقصان دہ بن جاتی ہے ایک اور عربی مثال کا مفہوم ہے کہ کسی نہ کسی چیز کو اس کے وقت سے پہلے حاصل کر لیا تو اس کی سزا ہے کہ اس کو اس چیز سے محروم کیا جائے۔ اس لئے توجہ کرنے والے بنو مگر صرف اچھی اور خوبصورت چیز پر توجہ دو،اس چیز پر توجہ دو جس چیز کو لوگ دوسروں کو دکھا کر تعریف سننا چاہتے ہوں،اور جو چیز لوگوں سے چھپانا چاہتے ہیں اس پر توجہ نہ دیں،مثلاً آپ اپنے دوست کے گھر گئے اور اس کے گھر میں آپ نے پرانی کرسیاں دیکھیں، تو دھیان رکھنا ان پاگل لوگوں جیسا نہ بن جانا جو بغیر رائے مانگے اپنی رائے پیش کرنا شروع کر دیتے ہیں۔دھیان کرنا کہیں آپ کی زبان پھسل نہ جائے اور آپ کہنے لگیں،تم نے کرسیاں تبدیل کیوں نہیں کیں؟ فلاں لائٹ خراب ہے ٹھیک کیوں نہیں کروائی؟ یا گھر کی دیواروں کا چونا خراب ہے نئے طریقہ کا چونا کیوں نہیں کرواتے؟
ارے بھائی اس نے کوئی تمہاری رائے تو طلب نہیں کی، یا تم چونا کرنے کے ماہر ہو اور وہ تمہارے ساتھ مشورہ کر رہا ہے کہ کون سا چونا کرانا چاہئے؟،خاموش ہو کر بیٹھ جائو، ہو سکتا ہے کہ تمہارا دوست پیسوں کی تنگی میں ہو،لوگوں کی نظروں میں سب سے زیادہ گرا ہوا ہے جو ایسی باتیں کرتا ہے اور ان چیزوں کو دیکھ کر نقطہ چینی کرتا ہے جن چیزوں کو بعض لوگ دکھا کر شرمندہ ہوتے ہیں۔
ایک آدمی نے ایک دوست کو کھانے کی دعوت دی تو کھانے کے وقت مہمان کے سامنے ایک روٹی اور تیل پیش کیا مہمان نے بہت شوق سے کھایا،کھاتے ہوئے میزبان کو کہنے لگا کھانا بہت اچھا ہے مگر اس کے ساتھ کچھ زیتون بھی رکھتے تو اور بھی اچھا لگتا، اب میزبان اپنی بیوی کے پاس گیا اس سے پوچھا زیتون ہے؟ بیوی نے کہا نہیں ہے یہ آدمی باہر نکلا تو جیب میں پیسے نہیں تھے واپس گھر آیا اور ایک برتن لے کر دکاندار کے پاس رہن کے طور پر رکھوایا اور زیتون لے آیا،آ کر مہمان کو پیش کیا جب مہمان نے کھا لیا،اللہ کا شکر ادا کیا کہ اللہ نے ہماری مرضی کا کھانا عطا کیا،مہمان کہنے لگا تمہاری مرضی کا کھانا تو مل گیا، مگر میرا برتن تو دکاندار کے پاس چلا گیا۔
ایسے اگر کسی بیمار کی عیادت کی تو بیمار کے سامنے ایسی باتیں مت کرنا جس سے اس کو ناامیدی پیدا ہو مثلاً ارے تمہارا چہرہ تو سرخ ہو گیا، یا تمہاری آنکھیں عجیب نظر آ رہی ہیں، یا تمہاری جلد سخت ہو گئی ہے؟ ارے کیا تم ڈاکٹر بن گئے ہو؟ عجیب بات ہے!اچھی بات کرو یا چپ بیٹھو۔