مستقل مزاجی اور محنت ہر شعبہ زندگی میں کامیابی کی ضمانت
کسی بھی کسان کے ذہن میں کوئی پھل دار درخت لگانے کا خیال آتا ہے، تو ایسا نہیں ہوتا کہ اگلے ہی لمحے وہ پودا لگا دے، پھر وہ پودا راتوں رات بڑا ہو کر اگلی صبح تناور درخت بن جائے اور پھل سے لدا پھندا نظر آئے، بلکہ کسان سب سے پہلے اس پودے کے لیے سازگار موسم کا انتظار کرتا ہے، موزوں جگہ تلاش کر کے متعین کرتا ہے، پودا خریدتا ہے اور لا کر اس کو متعین کردہ جگہ میں لگا دیتا ہے۔ اس کے بعد مہینوں اس کی دیکھ بھال، گوڈی، تراش خراش اور کانٹ چھانٹ میں گزار دیتا ہے، تب جا کر چند برسوں بعد کسان اس قابل ہوتا ہے کہ اس پودے سے پھل کی صورت میں اپنی محنت کا صلہ وصول کرے۔ کسان کی اس کامیاب کارگزاری کو اگر دو لفظوں میں بیان کیا جا سکتا ہے تو وہ ہیں "مستقل مزاجی”۔
دیکھا جائے تو کسان کی اس مستقل مزاجی میں انسان کے لیے بڑا سبق موجود ہے۔ عموماً ہم لوگ اپنی زندگی میں کامیابی کا کوئی بڑا خیال یا خواب دیکھ لیتے ہیں، لیکن مستقل مزاجی کا مظاہرہ نہ کر سکنے کی وجہ سے ہفتوں عشروں میں ہی منزل کے حصول سے مایوس ہو جاتے ہیں۔ ایسا ہم میں سے اکثر لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے۔اسی بات کو ایک دوسری مثال سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایک بلے باز، جسے مخالف ٹیم کے بنائے گئے رنز کا بڑا ہدف پورا کرنا ہے۔ اس کے پاس اس ہدف تک پہنچنے کے ممکنہ طور پر دو مختلف طریقے ہو سکتے ہیں۔ ایک تو یہ ہے کہ وہ کھیل کے میدان میں جارحانہ اور جذباتی انداز اپناتے ہوئے لمبی شاٹس لگا کر ہدف پورا کرنے کی کوشش کرے، اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ چند ہی گیندیں کھیلنے کے بعد وہ آؤٹ ہو کر بغل میں بلّا دابے پویلین لوٹ جائے گا اور اپنا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہو جائے گا۔
دوسرا اور زیادہ کامیاب طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ وہ مستقل مزاجی اور تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ایک سکور بنانے کی صورت میں چھوٹی چھوٹی کامیابیاں سمیٹتا رہے۔ مستقل مزاجی کے ساتھ حاصل کی گئیں یہ کامیابیاں ہی دراصل بڑی کامیابی کا پیش خیمہ ثابت ہوں گی۔ نتیجہ یہ نکلے گا وہ لمبی اننگز کھیلنے اور مخالف ٹیم کا دیا گیا ہدف پورا کرنے کے قابل بن جائے گا۔ خود بھی سرخ رو ہو گا اور اپنی ٹیم کو بھی کامیابی سے ہم کنار کر سکے گا۔
اگر آپ اپنی زندگی میں کوئی بڑا کارنامہ، بڑی کامیابی یا بڑا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو اس کے لیے مستقل مزاجی کا مظاہرہ کر کے چھوٹی چھوٹی کامیابی حاصل کرتے رہیں۔ یہی چھوٹی کامیابیاں آپ کی بڑی کامیابی کی ضامن ہیں۔
زندگی میں ہمارے پاس منصوبوں کی کمی نہیں، لیکن ہماری غیرمستقل مزاجی ہی ہمیں منزل تک نہیں پہنچنے دیتی۔ہم اکثر و بیشتر دلوں کو چھو لینے والے خطاطی کے شہ پارے دیکھتے ہیں، ہمارے دلوں میں یہ امنگ پیدا ہوتی ہے کہ کاش ہم بھی چند لمحوں میں ایسے نمونے تیار کرلیں، لیکن دوسرے رخ کو نہیں دیکھتے کہ جس خوش نویس نے یہ نمونے تیار کیے ہیں، ان کے پیچھے اس کی سالوں کی مستقل مزاجی کے ساتھ محنت پوشیدہ ہے۔لہذا اگر آپ تعلیم، کاروبار، صنعت، ملازمت، غرض کسی بھی شعبۂ زندگی میں بڑی کامیابی سمیٹنا چاہتے ہیں، تو اس کے لیے ضروری ہے کہ مستقل مزاجی کے ساتھ محنت شروع کر دیں۔ ایک وقت آئے گا کہ آپ ان شاءاللہ ضرور کامیاب ہوں گے، کیوں کہ مستقل مزاجی کامیابی کا پہلا، بنیادی اور کلیدی اصول ہے۔