انسانی رویوں پر پہلی ملاقات کے اثرات
مصر کے کچھ علاقوں میں رواج ہے کہ جب دولہا شادی کی پہلی رات میں دلہن کو گھر لے جاتا ہے، اس سے پہلے سونے والے کمرے میں ایک بلی چھپا رکھتا ہے، جب دلہن کے پاس آ کر بیٹھتا ہے تو کسی حرکت سے وہ بلی نکالتا ہے، جب بلی نکلتی ہے کمرے میں اب تم خود بلی کے حال کا تصور ذہن میں کر لو کہ بلی کیسی ہوگی۔ یہ دولہا اس بلی کو پکڑ کر جان سے مار ڈالتا ہے پھر کمرے کی کھڑکی سے باہر پھینک دیتا ہے، وہ ایسا کیوں کرتا ہے….اپنی بیوی کو قوت و ہیبت دکھانے کے لئے ایسا کرتا ہے، تاکہ بیوی پہلی رات میں اس حال کو دیکھ کر خاوند سے ڈر کے رہے۔
مجھے یادآتا ہے کہ جب میں یونیورسٹی میں استاد متعین ہوا تو ایک استاد نے مجھے کہا، دیکھو جب پہلی مرتبہ کلاس میں داخل ہوگے تو طلبا کے ساتھ شدت سے پیش آنا اور ان پر اپنی شخصیت کا رعب رکھنا تاکہ طالب ڈر کر رہیں…مضمون لکھتے ہوئے یہ واقعہ مجھے یاد آیا ہے تو اب مجھے پتہ چلا ہے کہ پہلی ملاقات میں سامنے والے کے ذہن میں تمہاری ستر فیصد شخصیت کا تصور ہو جاتا ہے جس کو ذہنی صورت کہتے ہیں، آپ بھی میری اس بات پر متفق ہوں گے۔
کچھ پولیس افسران کا گروہ ایک دورہ کے لئے امریکہ گیا جس کا نام تھا ’’کام کے دوران کا معاملہ‘‘ دورہ کے پہلے دن یہ افسران درس گاہ میں پیش ہوئے، ایک دوسرے کا تعارف کر رہے تھے، اچانک استاد داخل ہوا تو سب چپ ہو گئے استاد کی ایک پر نظر پڑی جو کہ مسکرا رہا تھا استاد نے چلا کر پوچھا کیوں ہنس رہے ہو؟
طالب علم نے کہا معذرت چاہتا ہوں میں تو نہیں ہنس رہا۔
استاد نے کہا نہیں تم ہنس رہے ہو۔
استاد اس طالب علم کی مذمت کرنے لگا کہ تم کامیاب نہیں ہو تمہیں چاہئے کہ واپس گھر لوٹ جائو تم جیسے کو پڑھا کر میں کوئی شرف حاصل نہیں کرنا چاہتا، طالب علم شرم کے مارے کبھی استاد کو دیکھتا کبھی ساتھیوں کی طرف دیکھتا استاد نے غصہ سے کہا….باہر نکل جائو یہ طالب آرام سے شرمندہ ہو کر باہر نکل گیا
استاد نے باقی طالب علموں کی طرف دیکھا اور کہنے لگا میں فلاں ہوں اور فلاں کتاب آپ کو پڑھائوں گا، مگر پڑھنے سے پہلے میں ایک فارم تقسیم کرتا ہوں سب یہ فارم پر کرکے واپس دو اور اس فارم پر کوئی اپنا نام نہ لکھے، استاد نے طالب علموں میں فارم تقسیم کیا جس میں پانچ سوال تھے:
پہلا سوال: استاد کے اخلاق کے متعلق تمہاری کیا سوچ ہے؟
دوسرا سوال: استاد کی تدریس کے متعلق تمہاری کیا سوچ ہے؟
تیسرا سوال: کیا استاد تمہاری رائے قبول کرتا ہے؟
چوتھا سوال: استاد کے پاس پڑھنے کی کتنی رغبت رکھتے ہو؟
بانچواں سوال: استاد کو سکول کے باہر ملنے پر خوش ہوتے ہو؟
ان سب سوالوں کے آگے تین اختیارات تھے: ممتاز….مقبول….ضعیف۔
طالب علموں نے فارم پر کر کے واپس کئے استاد نے فارم لے کر سائیڈ پر رکھ دیئے اور طلبا کی ٹریننگ شروع کر دی اس دوران اظہار افسوس کرتے ہوئے استاد کہنے لگا تمہارے ساتھی کو درس سے کیوں محروم کریں؟ باہر جا کر طالب کو بلایا اور مصافحہ کے ساتھ مسکراتے ہوئے اندر آنے کی اجازت دی، جب طالب علم اندر آیا تو استاد کہنے لگا، شاید میں تمہارے ساتھ بغیر کسی سبب کے غصہ کر گیا، میں کسی وجہ سے پریشان تھا لہٰذا میں معذرت چاہتا ہوں تم اچھے طالب علم لگ رہے ہو، جس کا ثبوت یہ ہے کہ تم اپنا گھر بار چھوڑ کر ادھر آئے ہو…میں تمہارا شکریہ ادا کرتا ہوں بلکہ آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور میرے لئے یہ شرف حاصل کرنا ناکافی ہے کہ میں آپ جیسوں کو پڑھا رہا ہوں۔
استاد پُر کئے ہوئے فارم لے کر کہنے لگا آپ کے ساتھی نے تو فارم پُر نہیں کیا لہٰذا میں فارم دوبارہ تقسیم کرتا ہوں، طالب علموں نے فارم دوبارہ پُر کر کے واپس کئے استاد نے پہلی مرتبہ کے فارم پر کئے ہوئے دیکھے تو ان میں پہلے سوال کا اشارہ سب نے ضعیف خانہ میں لگایا تھا….استاد ہنس پڑا….اور کہنے لگا جو کچھ تم نے دیکھا ہے یہ عملی طور پر میں آپ کو سبق دے رہا تھا کہ بد اخلاقی سے پیش آنے کی کیا تاثیر ہوتی ہے مگر تمہارا یہ ساتھی اس بات کا شکار بنا۔ اب دیکھو میرے اس معاملہ سے آپ سب کی رائے میرے بارے میں بدل گئی تھی یہ انسانی فطرت ہے تو اس چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے دوسروں کے ساتھ معاملہ کریں خاص طور پر جن سے پہلی مرتبہ ملاقات ہوتی ہے۔