جائیداد فروخت کرنے والوں کیخلاف ایف بی آر کا شکنجہ سخت
جائیداد فروخت کرنے والوں کے خلاف فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اہم اقدام اٹھا لیا اب پراپرٹی فروخت کر کے ٹیکس چھپانا مشکل ہو گیا کیونکہ ایف بی آر نے ڈیولپرز اور بلڈرز پر جائیداد کی الاٹمنٹ اور ٹرانسفر پر ڈیوٹی کی وصولی اور ادائیگی کے طریقہ کار کو تبدیل کر دیا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے جاری کردہ 2024 کے ایک نوٹیفکیشن ایس آر او 1376 کے ذریعے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی )کی ادائیگی کے لیے کمپیوٹرائزڈ ادائیگی کی رسید (سی پی آر ایف ای) بھی جاری کی ہے، یہ ترامیم فیڈرل ایکسائز رولز 2005 میں کی گئی ہیں۔
نوٹیفکیشن کے ذریعے ایف بی آر نے ڈیولپرز کی تعریف ایسے شخص کے طور پر کی ہے جو زمین کو رہائشی یا کمرشل پلاٹوں میں تبدیل کرتا ہے اور پھر اسے فروخت کرتا ہے۔
اس تعریف میں ہاؤسنگ سوسائٹی، کوآپریٹو سوسائٹی، ڈیولپمنٹ اتھارٹی، یا کوئی اور ادارہ شامل ہوگا جو رہائشی یا کمرشل پلاٹوں میں تبدیلی کے لیے زمین تیار کرتا ہے اور پھر اسے فروخت کرتا ہے۔
اسی طرح، ایک بلڈر کی تعریف ایسے شخص کے طور پر کی گئی ہے جو فروخت کرنے کے لیے رہائشی یا تجارتی عمارتیں تعمیر کرتا ہے، اس تعریف میں ہاؤسنگ سوسائٹی، کوآپریٹو سوسائٹی، ڈیولپمنٹ اتھارٹی، یا کوئی دوسرا ادارہ جو اس طرح کی تعمیراتی سرگرمی کرتا ہے، وہ آتا ہے۔
ڈیوٹی جمع کرنے کے طریقہ کار کے مطابق اگر خریدار خریداری کے وقت فائلر ہے تو تجارتی جائیداد کی الاٹمنٹ یا منتقلی کے وقت، اوپن پلاٹس یا رہائشی جائیداد کی پہلی الاٹمنٹ یا منتقلی کے وقت ادا کی جانے والی مجموعی رقم کا 3 فیصد ڈیولپر یا بلڈر کو وصول کرنا ہوگا۔
اگر خریدار مقررہ تاریخ تک انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں ناکام رہتا ہے تو ڈیوٹی کی شرح مجموعی رقم کا 5 فیصد ہوگی، اگر خریدار جائیداد کے حصول کی تاریخ تک نان فائلر ہوا تو اسے مجموعی رقم کا 7 فیصد دینا ہوگا۔
ڈیولپرز یا بلڈر کو ڈیوٹی کی مد میں جمع کردہ رقم کو اسی دن وفاقی حکومت کو کمپیوٹرائزڈ ادائیگی کی رسید ( سی پی آر) یا سویپس ادائیگی کی رسید(اس پی آر) کا استعمال کرتے ہوئے جمع کروانی ہوگی جسے فارم اے میں بیان کیا گیا ہے، جب کہ ڈیولپرز یا بلڈر فارم بی کے مطابق کمشنر کو ماہانہ اسٹیٹمنٹ جمع کرائیں گے۔
اگر وفاقی حکومت کو ڈیولپرز یا بلڈر کی طرف سے ڈیوٹی ادا نہیں کی جاتی ہے یا بہت کم ادائیگی کی جاتی ہے، تو ایکٹ کے تحت اس ڈیولپرز یا بلڈر کے لیے ان لینڈ ریونیو کا مقررہ افسر ڈیوٹی کی ادا نہ کی جانے والی یا بہت کم ادا کی جانے والی رقم پر سرچارج بھی وصول کرےگا۔
طریقہ کار کے مطابق اگر اس ڈیوٹی کی ریکوری کے وقت یہ ثابت ہوجائے کہ جس شخص سے ڈیوٹی وصول کی جانی تھی اس نے وہ ڈیوٹی ادا کردی ہے تو اس صورت میں ڈیولیپر یا بلڈر سے کوئی وصولی نہیں کی جائے گی تاہم وصولی ظاہر کرنے میں ناکامی کی صورت میں ڈیولپر یا بلڈر کو طریقہ کار کے مطابق سرچارج کی ادائیگی کرنی ہوگی، یہ سرچارج اس وقت سے عائد ہوگا جس تاریخ پر ڈیولپر یا بلڈر کو ڈیوٹی وصول کرنے میں ناکامی ہوئی اور اس وقت تک جس تاریخ کو ڈیوٹی ادا کی گئی تھی۔