پنجاب میں گندم کی قیمتیں کم کیوں ہو رہی ہیں؟
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں حکومت کے پاس گندم خریدنے کیلئے وسائل کم پڑ گئے ہیں جس سے گندم کی قیمتیں نہایت کم ہو گئی ہیں۔ صوبہ پنجاب کے کسانوں کے لیے خطیر لاگت اور انتھک محنت سے اگائی گئی گندم بیچنا مشن امپاسبل بن گیا ہے۔
پنجاب میں سرکاری خریداری کم ہونے کی وجہ سے اناج منڈیوں میں فی من قیمت تین ہزار روپے تک گر گئی ہے۔پنجاب حکومت نے گندم کی امدادی قیمت تین ہزار نو سوروپے فی من مقرر کی تھی، دوسری جانب محکمہ خوراک کی جانب سے باردانہ کی تقسیم بھی سست روی کا شکار ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے تسلیم کیا ہے کہ محکمہ خوراک پنجاب کے لیے گندم خریدنا ایک بڑا چیلنج ہے، جتنی گندم کی فصل آگئی ہے اتنی تو محکمہ خوراک کے پاس رکھنے کی بھی گنجائش نہیں ہے، گندم بھاری مقدرا میں امپورٹ کی گئی ہے، پرانی گندم بھی گوداموں میں موجود ہے۔
ملک احمد خان کے مطابق اس وقت عالمی منڈی میں گندم کی فی من قیمت پچیس سو سے چھبیس سو روپے فی من ہے۔ی ڈی ایم اے نے جنوبی پنجاب میں انتیس اپریل تک بارشوں کی پیشگوئی کر کے کسانوں کو ایک اور آزمائش میں ڈال دیا ہے۔بارشوں کی صورت میں کھیتوں میں موجود گندم خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔