وفاق میں وزیر خزانہ کی دوڑ میں کون کون شامل ہیں؟
وزیر اعظم کیلئے شہباز شریف جبکہ صدارت کیلئے آصف زرداری کا نام فائنل ہو چکا ہے البتہ وفاقی کابینہ کے نام سامنے نہیں آ سکے۔ نئی حکومت کو چونکہ معاشی مسائل کا سامنا ہو گا اس لئے وزیر خزانہ کا عہدہ بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ شہباز شریف کی زیرقیادت آئندہ حکومت میں وزیر خزانہ کے عہدے کیلئے کچھ مضبوط دعویدار ہیں جن میں اسحاق ڈار سرفہرست ہیں۔
اسحاق ڈار کئی مرتبہ وزیر خزانہ رہ چکے ہیں اور جس وقت پاکستان ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے آئی ایم ایف سے ایک اور پیکیج لینے کیلئے کوششیں کررہا ہے اس وقت ایسے نازک موڑ پر اسحاق ڈار کو اس اہم عہدے کیلئے ٹاپ فیورٹ تصور کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے بھی اس فہرست میں اپنا نام شامل کرنے کی خواہش ظاہر کی اور وہ سمجھتی ہیں کہ انہیں آئی ایم ایف، کاروباری برادری اور کارپوریٹ قیادت کی جانب سے حمایت حاصل ہے وہ اس عہدے کیلئے اپنی آخری کوششیں کررہی ہیں۔
ایک اور مضبوط امیدوار محمد اورنگزیب ہیں جو ایک تجربہ کار بینکر اور ایچ بی ایل کے موجودہ صدر ہیں، محمد اورنگزیب نے 30اپریل 2018کو ایچ بی ایل کے صدر اور سی ای او کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا تھا۔
وزیر خزانہ کے عہدے کیلئے سلطان علانہ الانہ کے نام پر بھی غور کیا جا رہا ہے جب کہ اس دوڑ میں ایک غیر متوقع امیدوار سلمان احمد ہیں۔ سلمان احمد امریکا کی معروف یونیورسٹی ایم آئی ٹی کے گریجویٹ اور ہارورڈ سے ایم بی اے کر چکے ہیں۔ پاکستان میں ایک معروف عالمی اسٹریٹجی کمپنی میں ان کا دور حکومتوں اور بڑے کارپوریشنوں کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے اور ترقی پر مبنی حکمت عملی وضع کرنے میں ان کی صلاحیتوں کی نشاندہی کرتا ہے۔
سلمان احمد اسٹریٹجک پالیسی کے نفاذ کے ذریعے پاکستان کی جی ڈی پی 8فیصد تک لانے کیلئے پرامید ہیں۔