عمران خان کو جیل میں کون سی سہولیات میسر ہیں؟
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان توشہ خانہ کیس میں گرفتار ہیں انہیں اٹک کی جیل میں رکھا گیا ہے، سابق وزیراعظم نے شکوہ کیا کہ انہیں جیل کی سی کیٹیگری میں رکھا گیا ہے حالانکہ وہ اے کیٹیگری کے حق دار ہیں۔ اس مقصد کیلئے ان کے وکلا نے عدالت سے رجوع بھی کیا۔ جیل میں سہولیات کی درخواست پر ناقدین نے عمران خان کو قول و فعل کا تضاد قرار دیا کہ ماضی میں جب سیاسی حریفوں کو جیل میں ڈالا گیا تو انہوں نے اے سی اتارنے کی باتیں کی تھیں حتیٰ کہ سیاسی مخالفین کو جیل میں علاج کی سہولیات بھی میسر نہیں تھیں۔ اب خود پر پڑی ہے تو انہیں انسانی حقوق یاد آ گئی ہیں۔
محکمہ جیل خانہ جات کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل قوانین کے مطابق تمام سہولتیں فراہم کی جا چکی ہیں جس میں نیا باتھ روم بھی بنوا دیا گیا ہے جس کی دیواریں 5 فٹ اونچی ہیں ۔ایڈیشنل سیشن جج کے دورہ اٹک جیل کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان محکمہ جیل خانہ جات نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کےکمرے میں نیا واش روم بنایا گیا ہے جس کی دیواریں 5 فٹ اونچی ہیں اور نیا دروازہ بھی لگایا گیا ہے، واش روم میں ویسٹرن کموڈ اور واش بیسن بھی ہے۔
ترجمان محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق عمران خان کیلئے بنائے گئے باتھ روم میں باتھ سوپ، پرفیوم، ائیر فریشنر، تولیہ اور ٹیشو پیپر بھی موجود ہیں،کمرے میں بیڈ، تکیہ ، میٹرس، میز، کرسی، ائیر کولر ایگزاسٹ فین بھی موجود ہے، فروٹ، شہد، کھجوریں، جائے نماز انگریزی ترجمے والا قرآن مجید اورکتابیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ عمران خان کی جیل میں سہولیات میں اضافہ، مینوئل سے ہٹ کر ساڑھے 11 بجے ناشتہ ملنے لگا۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے 5 ڈاکٹر تعینات ہیں جن کی چیکنگ کے بعد عمران خان کو اسپیشل خوراک دی جاتی ہے، سکیورٹی کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے بر آمد ےمیں نصب ہیں۔ منگل کو فیملی اور جمعرات کو وکلا سے عمران خان کی ملاقات کرائی جاتی ہے۔ خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان توشہ خانہ کیس میں سنائی جانے والی 3 سال قید کی سزا اٹک جیل میں کاٹ رہے ہیں۔