آبادی 24 کروڑ 10 لاکھ، ڈیجیٹل مردم شماری کے حتمی نتائج

پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے سرکاری نتائج کا اعلان ہو گیا ہے جس کے مطابق 24 کروڑ 10 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل نے ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس دوبارہ شروع ہوگیا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزراء اور مختلف محکموں کے حکام بھی شریک ہوئے۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان کی فلائٹ میں تاخیر کے باعث اجلاس میں کچھ دیر کیلئے وقفہ کردیا گیا تھا۔

مشترکہ مفادت کونسل کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی، وزیر وزرا اسحاق ڈار، قمر زمان قائرہ، احسن اقبال، سعد رفیق، نوید قمر اور دیگر حکام بھی شریک ہیں۔

اجلاس کے دوسرے حصے میں وزیراعلیٰ بلوچستان بھی شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل نے ڈیجیٹل مردم شماری کی متفقہ طور پر منظوری دے دی، جس کے مطابق ملکی آبادی 24 کروڑ 10 لاکھ ہوگئی۔بریفنگ میں اجلاس کو بتایا گیا کہ نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت آبادی کی سالانہ گروتھ 2.55 فیصد ہے، سب سے زیادہ گروتھ بلوچستان میں ہے جبکہ سب سے کم گروتھ خیبرپختونخوا میں رجسٹر ہوئی۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق پنجاب 12 کروڑ سے زائد آبادی کے ساتھ سب سے بڑا صوبہ ہے جبکہ سندھ میں 5 کروڑ سے زائد، کے پی 3 کروڑ سے زائد اور بلوچستان 2 کروڑ سے زائد آبادی والے صوبے بن گئے۔اس سے قبل اجلاس میں ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج پیش کئے گئے، وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے ڈیجیٹل مردم شماری کے حوالے سے بریفنگ دی۔

اجلاس میں نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت ملکی مجموعی آبادی کی منظوری دی جائے گی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الحال ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری نہ دی جاسکی۔ذرائع کے مطابق کونسل نے وفاقی ادارہ شماریات سے ڈیجیٹل مردم شماری کے اعداد و شمار پر مزید وضاحت مانگ لی گئی، ادارہ شماریات کو مزید اعداد و شمار پیش کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

قوی امکان ہے کہ عام انتخابات نئی مردم کے تحت ہوں گے اس لئے 2024 سے پہلے انتخابات کا انعقاد ہوتا دکھائی نہیں دیتا ہے۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button