پاک فوج کیخلاف بولنے والوں کیلئے شکنجہ تیار ہو گیا

پاک فوج کیخلاف بولنے والوں کیلئے شکنجہ تیار ہو گیا ہے جس کے تحت سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کیلئے اب بچنا مشکل ہو گا،فوج کے خلاف اکسانے پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سزا ہو گی ۔
سینیٹ میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2023 کی منظور ی کے بعدپاکستان کی سلامتی اور مفاد میں حاصل معلومات کا غیر مجاز انکشاف کرنے والے شخص کو 5 سال تک قید با مشقت کی سزا دی جائے گی۔
البتہ آرمی چیف یا بااختیار افسر کی اجازت سے انکشاف کرنے والے کو سزا نہیں ہوگی، پاکستان اور افواج پاکستان کے مفاد کے خلاف انکشاف کرنے والے سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے تحت نمٹا جائے گا۔
اس قانون کے ماتحت شخص سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکے گا، متعلقہ شخص ریٹائرمنٹ، استعفیٰ اور برطرفی کے 2 برس بعد تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکے گا۔
حساس ڈیوٹی پر تعینات شخص 5 سال تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکے گا، سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے کو 2 سال تک سخت سزا ہو سکتی ہے۔
آرمی ایکٹ کے ماتحت شخص اگر الیکڑانک کرائم میں ملوث ہو جس کا مقصد پاک فوج کو بدنام کرنا ہو تو اس کے خلاف الیکٹرانک کرائم کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
فوج کو بدنام کرنے یا اس کے خلاف نفرت انگریزی پھیلانے والے کو آرمی ایکٹ کے تحت 2 سال تک قید اور جرمانہ ہو گا۔
لہذا کچھ بھی بولنے یا لکھنے سے پہلے سوچ لیں کہ کہیں آپ دانستہ یا نادانستہ طور پر پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈہ مہم کا حصہ تو نہیں بن رہے ہیں؟ بعد میں پچھتانے سے پہلے یہ سوچنا بہت ضروری ہے ۔
سوچیئے اپنے لئے اپنے پیاروں کیلئے
کیونکہ اب یہ طے ہو چکا ہے کہ فوج کے خلاف بولنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button