سڑکیں محفوظ ۔۔۔۔۔ انسانی جانیں محفوظ
جامعہ قائد اعظم کے شعبہ عمرانیات کی جانب سے "سڑک کے تحفظ کے لیے پروٹوٹائپ ماڈل: موجودہ وسائل کا بہترین استعمال” کے موضوع پر سیمنار منعقد کیا گیا جہاں وزیر برائے انسانی حقوق میاں محمد ریاض حسین پیرزادہ نے اس سیمنار سے خطاب کیا۔
اس سیمنار میں جامع قائد اعظم کے سماجی علوم کے ڈین ڈاکٹر محمد ادریس، پروجیکٹ کے پرنسپل انوسٹی گیٹر ڈاکٹر محمد زمان، ڈاکٹر عمران صابر، شعبہ الیکٹرانک کے پروفیسر ڈاکٹر حسن محمود، جامع قائد اعظم کی ٹیم سمیت این آئی آر ایس کے ڈائریکٹر ملک رمضان موجود تھے۔ اس تقریب کا بنیادی مقصد روڈ سیفٹی اور انسانی حقوق کے مسئلہ کو اجاگر کرنا تھا کیونکہ سڑکوں پر رونما ہونے والے حادثات میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔
اس تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر محمد زمان کی جانب سے پالیسی بریف پیش کی گئی جس میں انہوں نے بتایا کہ آئی او ٹی کی مدد سے ٹرانسپورٹ کے نظام پر ان کی ٹیم نہایت دلجوئی سے کام کر رہی ہے جس پر ان کی کوشش کو سراہا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آئی او ٹی کی مدد سے نہ صرف مواد کو منظم کیا جا سکے گا بلکہ سمارٹ ڈرائیونگ لائسنس، سمارٹ ٹرانسپورٹ، سمارٹ پارکنگ سمیت سفر کی سمارٹ منصوبہ سازی بھی ہو سکے گی۔
اس نظام کی مدد سے ٹریفک کے مسائل جیسے سٹرکوں پر بھیڑ، کاربن کے اخراج، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور غلط پارکنگ سے پیدا ہونے والی بدنظمی کا مؤثر حل بھی کیا جا سکے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر محمد زمان نے وزیر برائے انسانی حقوق کو ایک ڈاکومنٹری بھی دکھائی جس میں روڈ سیفٹی کے مستقبل کے مقاصد کے حوالے سے انکو آگاہ کیا گیا۔
تقریب کے مہمان خصوصی جامعہ قائد اعظم کے سماجی علوم کے ڈین ڈاکٹر محمد ادریس نے جی سی ایف-744 کی کاوشوں کو سراہا اور انکی کارکردگی پر فخر و مسرت کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیر انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ صاحب نے پروجیکٹ کے پرنسپل انوسٹی گیٹر، کو-پرنسپل انوسٹی گیٹر اور انکی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ محفوظ سڑکوں کا ہونا پاکستان کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور اس میں شہریوں کے لیے محفوظ پبلک ٹرانسپورٹ کی فراہمی بھی شامل ہے تاکہ ان کی زندگی کو محفوظ بنایا جا سکے۔
وزیر انسانی حقوق نے اپنے تعاون کا یقین دلایا اور یہ وعدہ کیا کہ وہ روڈ سیفٹی کے مسئلہ کو فروغ دینے کے لیے پارلیمنٹ، کابینہ کے اراکین اور پرائم منسٹر تک روڈ سیفٹی کے لیے اپنی آواز کو بلند کریں گے۔