شہر اقتدار میں ٹریفک مسائل چیلنج بن گئے

بڑے شہروں میں ٹریفک کے مسائل شدت اختیار کر چکے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، انتظامیہ شہریوں کے مشکلات سے واقف ہونے کے باوجود آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد جیسے شہر میں جب ٹریفک کے مسائل ہیں تو اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دیگر شہروں میں ٹریفک کے مسائل کس قدر گمبھیر ہوں گے۔

کراچی اور لاہور کے بعد اسلام آباد میں ٹریفک کے مسائل مناسب پارکنگ نہ ہونے کی وجہ سے پیش آ رہے ہیں۔ اسلام آباد انتظامیہ اور سی ڈی اے بلڈنگ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نئی بننے والی کمرشل عمارتوں میں اپنے بائی لاز کا نفاذ کروانے میں یکسر ناکام نظر آتی ہے۔

شاذ و نادر ہی کمرشل عمارتوں میں انڈر گراؤنڈ پارکنگ بنائی جا رہی ہے جس کی وجہ سے کاروباری مراکز حتیٰ کہ شاہراہیں بھی ٹریفک جام کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ جس کے نتیجے میں شہریوں میں فرسٹریشن اور لڑائی جھگڑے معمول بن چکےہیں۔

اسلام آباد میں انسانی حقوق کے وکیل مدثر لطیف عباسی ایڈووکیٹ نے اس ضمن میں ڈی سی اسلام آباد کو ایک مراسلہ لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مراکز سے رینٹ اے کار کی گاڑیوں کو کھڑی کرنے پر پابندی لگائی جائے، اور ان کو متبادل جگہ دی جائے۔

سماج اردو سے بات کرتے ہوئے مدثر لطیف عباسی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اگر صرف نئے تعمیر ہونے والی کمرشل عمارتوں میں سی ڈی اے بائی لاز کے مطابق انڈر گراؤنڈ پارکنگ تعمیر کی جائے اور رینٹ اے کار کی گاڑیوں کو مراکز میں کھڑا نہ ہونے دیا جائے اور ان کو کوئی متبادل جگہ دی جائے تو ان دو اقدام کی وجہ سے پارکنگ کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو جائے گا۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button