پاکستان کی پہلی خاتون اسٹرنگ تھیورسٹ

ڈاکٹر تسنیم زہرہ حسین نے سائنس کے مختلف شعبوں میںکارہائے نمایاں انجام دیئے اور عالمی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کیا
ڈاکٹر تسنیم زہرہ حسین کا شمار پاکستان کی اُن چند خواتین میں ہوتا ہے جنہوں نے سائنس کے مختلف شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دیئے اور عالمی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کیا اور نوجوان لڑکیوں کیلئے محنت اور لگن کے حوالے سے قابل تقلید مثال بنیں۔ تسنیم زہرہ نے کنیرڈ کالج لاہور سے فزکس میں گریجویشن جبکہ قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے ماسٹر آف سائنس کیا۔ بعدازاں وہ اٹلی چلی گئیں اور 2003ء میں اسٹوخوم یونیورسٹی سے صرف 26 سال کی عمر میں نظریاتی طبیعات میں پی ایچ ڈی کی، جس کے بعد انہوں نے پوسٹ ڈاکٹورل ہارورڈ یونیورسٹی سے کیا۔ تسنیم زہرہ حسین کی تحقیقی سرگرمیوں کا محور گیارہ ابعاد (جہتوں)کا قانون اور سپرگریویٹی تھا، جس پر ان کے تحقیقی مقالے معروف سائنسی جرائد میں بھی شائع ہوئے، انہیں پاکستان کی پہلی اسٹرنگ تھیورسٹ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ ڈاکٹر تسنیم جرمنی میں ہونے والی ورلڈ ایئر آف فزکس کانفرنس پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہیں جس کا لوگو بنانے کا اعزاز بھی انہیں حاصل ہوا۔ 2013ء میں کیمبرج سائنس فیسٹیول میں ڈاکٹر تسنیم کو دنیا کے نامور سائنسدانوں کی جانب سے مدعو کیا گیا، فیسٹیول کا مقصد دنیا بھر سے ابھرتے ہوئے سائنسدانوں کو متعارف کروانا اور انہیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا تھا۔ ڈاکٹر تسنیم زہرہ لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز میں درس و تدریس سے وابستہ رہی ہیں اور وہ پاکستان میں تھیوریٹیکل فزکس کی تعلیم کو عام کرنے کے لئے سرگرم عمل ہیں جس کے لئے انہوں نے نظریاتی طبیعات پر ایک اینی میٹڈ سیریز بنا کر ہائی سکول اور کالج اسٹوڈنٹس کو فراہم کی تاکہ وہ اس مشکل مضمون کا آسانی سے سمجھ سکیں۔ ڈاکٹر تسنیم زہرہ ایک بہترین مصنفہ بھی ہیں،انہیں بچپن سے ہی لکھنے کا شوق تھا، 2014ء میں ان کا پہلا ناول اونلی دی لانگ تھریڈز شائع ہوا تھا جسے سائنسی حلقوں میں زبردست پذیرائی ملی ۔ ڈاکٹر تسنیم کو انٹرنیشنل فزکس اولمپیڈ میں شرکت کے لئے پاکستانی ٹیم کی تربیت کرنے کا بھی موقع ملا۔ وہ ملکی سطح پر طبیعات کی ترویج کے لیے مسلسل سرگرم رہنے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر تسنیم ہارورڈ میڈیکل سکول اور نیشنل اکیڈمی آف سائنسزکی رکن بھی ہیں۔ ڈاکٹر تسنیم کی فزکس میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں انہیں پولٹزر ایوارڈ اور وائس چانسلر گولڈ میڈل جیسے اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button