انوکھی خصوصیات والا مانوکا شہد Manuka Honey

قریب تین ماہ پہلے شہد لینے گیا تھا تو ایک برانڈ Manuka بھی دیکھا اور وہ لے لیا, بعد میں پتہ چلا کہ وہ شہد 🍯اس وقت تک دنیا کا بہترین شہد مانا جاتا ہے، "مانوکا” شہد کی ایک منفرد قسم ہے، جسے قدرت کے مافوق الفطرت خزانوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ مونو فلورل شہد Mono Floral Honey ہے، جو ایک قسم کے پھولوں سے نکالا جاتا ہے، جو مانوکا کے پھولوں کا امرت ہے، ان پھولوں کے پودے زیادہ تر نیوزی لینڈ میں پائے جاتے ہیں، باقی یہ نیوزی لینڈ کے علاوہ آسٹریلیا میں پیدا ہونے والا شہد ہے، اس کی مرکزی خصوصیات میں انتہائی طاقتور سوزش یازخموں کے خلاف مدافعت کرنے والی غذا Powerful anti-inflammatory اور جراثیم کش غذا Anti-bacterial ہے۔ پیٹ کے کئی مسائل جیسے Acid reflux میں بھی معاون ہے۔ گلے کی خراش کو دور کرنے، دانتوں کی خرابی کو روکنے کے علاوہ مہاسوں کے علاج اور السر کو روکنے کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔

جرمنی کی ایک Gesundheit فوڈ ویب سائٹ کے مطابق شہد کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات دیگر شہد کی دیگر اقسام کے مقابلے میں 100 گنا زیادہ مضبوط ہوتی ہیں جو ہم عام طور پر استعمال کرتے ہیں۔ مانوکا شہد کو کم سے کم تیزابی قسم کا شہد بھی کہا جاتا ہے، جو اس کی افادیت اور انسانی جسم کے لیے فوائد کو بڑھاتا ہے۔”

ویسے مزے کی بات ہے کہ یہ شہد بنانے والی نہ چھوٹی مکھی ہے نہ بھوری مکھی، بلکہ آپ انہیں Western bee’s مغربی شہد کی مکھیاں کہہ سکتے ہیں، مزید جس پودے سے یہ مکھیاں شہد بناتی ہے ہیں اس پودے کو آپ ایک قسم کا چائے پیدا کرنے والا پودا یا درخت (Leptospermum scoparium) کہہ سکتے ہیں، یہ مکھیاں اس پودے کے پھولوں سے رس کشید کرکے یہ شہد بناتی ہیں۔ اور پوری دنیا می نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا ہی اس شہد کے اس خاص ذائقہ کی خصوصیت رکھتے ہیں، اور اس وقت یہ پوری دنیا میں مہنگا اور مقبول ترین شہد بن چکا ہے۔

باقی یہ یہاں بھی مل رہا ہے، اس کے جہاں فائدے اور خصوصیات ہظں، اس کی قیمت بھی خاصی زیادہ ہے، اور اس کے خریدنے کے لئے اس کے اصلی ہونے کے لئے آپ دکاندار سے اس کی لیبارٹری رپورٹ کے علاوہ اس کے مخصوص کوڈذ کی ویریفیشن بھی کرسکتے ہیں ، کیونکہ اس کے اصلی ہونے پر بھی کئی ابہام موجود ہیں، بلکہ برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز Sunday Times کیے تحت ایک ریسرچ ادارے نے اپنی ریسرچ کے مطابق یہ کہا ہے کہ کی مکھیوں کے شہد کی وہ پروڈکٹس جو عموما بازار میں ملنے والے عام شہد کی قیمت سے پانچ گنا زیادہ قیمت پر فروخت ہوتے ہیں وہ سو فیصدی ضروری نہیں ہے کہ انہی خصوصیات کے حامل ہوں بلکہ وہ عام سے شہد بھی ہوسکتے ہیں، کیونکہ "مانوکا شہد” کے لیبل والے معروف اسٹورز میں فروخت ہونے والا زیادہ تر شہد نیوزی لینڈ کی اس مخصوص قسم کے شہد کے مخصوص اجزاء پر مشتمل نہیں ہیں۔

نیوزی لینڈ میں جو”مانوکا شہد” پیدا ہوتا ہے، وہ صرف سالانہ 1700 ٹن سے زیادہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔ جبکہ دنیا میں مانوکا شہد کے نام پر سالانہ 10 ہزار ٹن شہد سے زیادہ فروخت ہوتا ہے۔ اور اب جب ہمارے پاکستانی شہد بیچنے والوں کو بھی اس کا پتہ چل جائے گا تو وہ تو اس کی مکھیاں ہی گھر میں پال لیں گے۔ پاکستان میں یہ انتہائی مہنگا ملنے کے باوجود اولی نہیں ہوگا، کیونکہ یہ کئی یورپین و عرب ممالک میں بھی ہر جگہ اصلی نہیں مل رہا ۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button