بے لوث خدمت کا صلہ دنیا میں ہی مل گیا

انسان جب کوئی بے لوث کام کرتا ہے تو بارگاہ الہٰی میں قبولیت سے نوازا جاتا ہے، ایسی ہی ایک مثال گزشتہ دنوں جرمنی میں دیکھنے کو ملی۔ جرمنی میں پناہ گزین ایک شامی خاندان کے پڑوس میں مقامی معمر خاتون رہتی تھی۔ یہ شامی مہاجرین اپنی حیثیت کے مطابق اس کا بھرپور خیال رکھتے۔ پڑوس کا حق ادا کرتے ہوئے اس کی خدمت بجا لاتے۔

جب وہ بیمار ہوئی تو علاج معالجہ اور دیکھ بھال میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ وہ سمجھ رہے تھے کہ یہ غریب اور لاوارث خاتون ہے، اس لئے اللہ کی رضا کیلئے اس کی خدمت کرتے رہے۔ لیکن نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی۔

جرمن خاتون ان کی بے لوث خدمت سے بڑی متاثر ہوئی۔ وفات سے پہلے اس نے شامی خاندان کیلئے وصیت کی کہ بینک میں موجود میری دولت ان مہاجروں کو دے دی جائے۔ معلوم ہوا کہ اس کے اکاؤنٹ میں 40 ملین یورو موجود تھے۔ یوں بیٹھے بیٹھے شامی مہاجرین 40 ملین یورو کے مالک بن گئے۔

یہ رقم پاکستانی کرنسی میں 9 ارب، 92 کروڑ، 29 لاکھ، 33 ہزار، 548 روپے بنتی ہے۔جرمن خاتون کا مذکورہ واقعہ انسانیت کی بے لوث خدمت کا درس دیتا ہے، ہم میں سے بہت سے لوگ خدمت کرتے ہیں مگر انسانوں سے صلے کی توقع بھی رکھتے ہیں۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button