مہنگائی جلد ختم ہونے والی نہیں، مفتاح اسماعیل
ویب ڈیسک
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی رواں مالی سال جاری رہے گی، لہذا آئندہ تین ماہ کیلئے لگژری امپورٹڈ آئٹمز کی درآمد پر پابندی عاید رہے گی۔
مفتاح اسماعیل کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح ملکی تاریخ میں 47 سال کی بلند ترین سطح پر ہے، رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 15 فیصد رہنے کی توقع ہے تاہم آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 20 فیصد رہے گی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں درآمدی ادائیگیوں کو ڈالر کے ذخائر کے مطابق ہونا چاہئے، جب توازن بگڑتا ہے تو ہمیں معاشی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اگر ہمارے پاس ڈالر کم ہیں تو ہمیں لگژری آئٹمز منگوانے کی بجائے گندم اور ضروریات کی اشیاء منگوانی چاہئے۔
مفتاح اسماعیل نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان اپنے وسائل کے اندر رہ کر گزارہ کرے، مالی بحران سے نکلنے کیلئے ایک سال کا عرصہ بہت کم ہے مگر ہم شروعات تو کر سکتے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان اپنی ضرورت کی اکثر اشیاء بیرون ممالک سے درآمد کرتا ہے جس پر اربوں ڈالر خرچ ہوتے ہیں، اگر درآمدی اشیاء کا حجم کم کر کے یہ رقم بچا لی جائے اور مقامی مصنوعات کو رواج دیا جائے تو ہمارے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ پاکستان زرعی ملک ہے کھانے پینے کی مصنوعات میں ہمیں خود کفیل ہونا چاہئے مگر ایک ماہ کے اندر 3ارب ڈالر سے زائد کی کھانے پینے کی اشیاء درآمد کی جاتی ہیں۔