امیر المومنین سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی عظمت
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اللہ تعالیٰ نے عمرؓ کی زبان اور دل پر حق کو جاری فرما دیا ہے
عظمت عمرؓکا پہلا معطرپھول: حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں ’’رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اللہ تعالیٰ نے عمرؓ کی زبان اور دل پر حق کو جاری فرما دیا ہے ۔ (سنن ترمذی ،سنن ابوداؤد ،مشکوۃ) انسان کے جسم میں دو قوتیں نہایت اہم ہیں ۱۔ دل ۲۔ زبان : دل سوچتا ہے کسی چیز کی صداقت و عدم صداقت کا فیصلہ کرتا ہے اور زبان اسے بیان کرتی ہے تو اللہ تعالیٰ نے عمرؓ کے دل پر قبضہ کر لیا ہے ان کے دل پر حق کو جاری کر دیا ہے یعنی عمرؓ وہی سوچے گا جو اللہ تعالیٰ کی مرضی ہوگی ،اور عمر ؓکی زبان حق کی ترجمان ہے ، عمرؓ بولے گا تو عرش سے قرآن بن کر اترے گا ۔
عظمت عمرؓکا دوسرا معطر پھول: رحمت دوجہاں صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا توعمر بن خطاب ؓ ہوتا۔ (ترمذی ، مسند احمد ) لیکن نبوت کا دروازہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد قیامت تک کے لئے بند ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اب کوئی نیا نبی پیدا نہیں ہوگا ، جو شخص نبوت کا دعوی کرے وہ دجال ہے کذاب ہے کافر ہے ، دائرہ اسلام سے خارج ہے ۔ عمر ؓ جیسا نبوت کے مزاج کے قریب شخص نبی نہیں بن سکتا، تو کونسا دجال ہوگا کہ نبوت کا دعویٰ کرے ۔
عظمت عمرؓ کا تیسرا معطر پھول: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اے عمر! بے شک شیطان تم سے ڈرتا ہے ، قسم ہے اس ذات کی، جس کے قبضہ میں محمد ؐ کی جان ہے راہ چلتے ہوئے جب بھی شیطان تمہارے سامنے آیا تو اس نے تمہارا راستہ چھوڑ کر دوسرا راستہ اختیار کرلیا ۔ ( ترمذی ، بیہقی ، بخاری، مسند احمد)
عظمت عمر ؓ کا چوتھا معطر پھول : حضرت ابوہریرہؓ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : بے شک تم سے پہلے جو اُمتیں گزر چکی ہیں ان میں کچھ ’’ مُلْھَم ‘‘ ہوا کرتے تھے اگر میری اُمت میں بھی ان میں سے کوئی ہے تو بے شک وہ عمر بن خطاب ؓہیں۔ یعنی ہر امت میں ایک مُحَدَّثْ ہوتا ہے اللہ تعالیٰ جس سے ہم کلام ہوتے ہیں میری امت میں سب سے بڑا وہ محدث، جس سے اللہ ہم کلام ہوتے ہیں تو وہ عمرؓ ہیں۔
عظمت عمر ؓ کا پانچواں معطر پھول : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ابھی تمہارے سامنے اہل جنت میں سے ایک شخص آئے گا ۔ چناں چہ حضرت ابوبکر ؓ آئے ، پھر فرمایا : ابھی تمہارے پاس اہل جنت میں سے ایک شخص آئے گا ، تھوڑی دیر کے بعد دیکھا عمر فاروق ؓ تشریف لائے ۔ (ترمذی ، مسند احمد )
عظمت عمر ؓ کا چھٹا معطر پھول : حضرت سعید بن زید ؓ راوی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ابوبکر ، عمر ، عثمان ، علی ، طلحہ ، سعد ، زبیر اور عبدالرحمن رضی اللہ عنہم جنت میں ہیں آپ سے پوچھا گیا نواں شخص کون ہے ؟ تو فرمایا : میں خود (جنتی ہوں ) (مسند احمد ، ابن ماجہ )
عظمتِ عمر ؓ کا ساتواں معطر پھول : ابو موسیٰ اشعری ؓ کہتے ہیں ہم ایک جگہ بیٹھے ہوئے تھے کوئی آیا دروازہ کھٹکھٹایا ، میں نے پوچھا کون ؟ کہا: عمر ! میں نے کہا ذرا ٹھرو ۔ پھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ان کو سلام کیا ، عمر اجازت مانگتا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اسے آنے کی اجازت ہے اور جنت کی بشارت بھی ہے ۔ پھر میں عمرؓ کے پاس آیا ، اور کہا : کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو آنے کی اجازت مرحمت فرمائی ہے اور آپ کو جنت کی بشارت بھی دے رہے ہیں ۔ چناں چہ عمرؓ داخل ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بائیں جانب بیٹھ کر انہوں نے بھی دونوں پاؤں کنوئیں میں لٹکا دیئے ۔ (مسلم )
عظمت عمر ؓ کا آٹھواں معطر پھول : حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں ایک رات سر کار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک میری گود میں تھا چاندنی رات تھی میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا : کہ یا رسول اللہ ! کسی کی نیکیاں آسمان کے تاروں جتنی بھی ہو سکتی ہیں ؟ تو آپ نے جواب میں فرمایا : کہ ہاں ! عمر ؓ کی یعنی عمر کی نیکیوں کا شمار ہو ہی نہیں سکتا ۔
عظمت عمر ؓ کا نواں معطر پھول :سید نا صدیق اکبر ؓ فرماتے ہیں ’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ وہ فرماتے تھے کہ جس آدمی پر کہ سورج چمکتا ہے یعنی جو آدمی دنیا میں پیدا ہوتا ہے عمر سے بہتر کوئی نہ ہوا یعنی عمر (ابوبکرؓ کے بعد امت میں ) سب سے بہتر ہیں ۔
عظمت ِعمر ؓ کا دسواں معطر پھول : سر کار دوعالم نے ارشاد فرمایا : میں نہیں جانتا کب تک میری زندگی باقی ہے مگر تمہارے لئے لازم ہے کہ میرے بعد ابوبکر ؓ اور عمرؓ کی پیروی واقتداء کرنا ۔ (ترمذی)
عظمت عمر ؓ کا گیارھواں معطر پھول : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : بلند مرتبہ جنتیوں کو نیچے درجے والے اس طرح دیکھیں گے جس طرح تم کنارۂ آسمان پر روشن ستارے کو دیکھتے ہو ‘ ابوبکر ؓو عمر ؓ اُن میں سے ہیں ۔ (ترمذی)
عظمت عمر ؓ کا بارھواں معطر پھول:سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر و عمر ؓ کو دیکھا تو فرمایا :کہ یہ دونوں سمع و بصر ہیں۔(ترمذی )
عظمت عمر ؓ کا تیرھواں معطر پھول:حضرت علی المرتضی بن ابی طالبؓ نے فرمایا : کہ اس امت میں اس کے نبی کے بعد سب سے بہتر ابوبکر ؓو عمر ؓ ہیں۔ ( مسند احمد )
عظمت عمر ؓ کا چودھواں معطر پھول: حضرت علی ؓ نے فرمایا : کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ابوبکر و عمر ؓ سب سے بہتر ہیں میری محبت اور ابو بکر و عمرؓکا بغض کسی مومن کے دل میں جمع نہیں ہو سکتے ۔ ( طبرانی )
عظمت عمر ؓ کا پندرھواں معطر پھول:رمضان میں علی المرتضی ؓ مساجد کے پاس سے گزرے ، جہاں قندیلیں جگمگارہی تھیں تو فرمایا : اللہ عمر ؓ کی قبر کو روشن کرے جیسے کہ اس نے ہماری مسجدوں کو روشن کر دیا۔ (کنز العمال)
عظمت عمر ؓ کا سولھواں معطر پھول:عمر ؓ کو عناصر اربعہ( پانی ، ہوا ، مٹی ، آگ )پر حکمرانی تھی یعنی فاروق ؓ کے دُرے کو زمین نے قبول کیا ، اس کی ضرب کو زلزلے نے قبول کیا ۔ فاروق کی آواز کو ہوائیں لے کر کئی ہزار دور منزل مقصود پر پہنچا دیں۔ فاروقؓ کے حکم کو دریا کے بے رحم موجوں نے قیامت تک کے لئے قبول کیا۔ فاروقؓ کی چادر کی ضرب کو لگی ہوئی آگ کے شعلوں نے قبول کیا ۔
عظمت عمر ؓ کا سترھواں معطر پھول: قرآن پاک کے ستائس مقامات ایسے ہیں کہ جو کچھ عمر ؓفرش پر بولتے ہیں عرش سے قرآن بن کر اترتا ہے فاروقؓ کی رائے کے ساتھ فاروق ؓکے خالق لم یزل کا اتفاق ہوتا ہے ۔
عظمت عمر ؓ کا اٹھارھواں معطر پھول: آپ کے القابات فاروق ، مُحَدَّثْ ،مُلْھَم، امیر المومنین ، متمم الاربعین ، اَعدل الاصحاب ، امام العادلین ، غیظ المنافقین ، مراد رسول ، مفتاح الاسلام ، شہید المحراب ، شیخ الاسلام ، امام عدل وحریت ، اسلام کی عزت ، اسلام کی شوکت ، اسلام کی قوت ، اسلام کی دولت ،اسلام کی عظمت، اسلام کے تاج ، اسلام کی معراج ۔
عظمتِ عمر ؓ کا اُنیسواں معطر پھول :آپ کی صاحب زادی حضرت حفصہ ؓ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نکاح میں آئیں اور اہل بیت رسول میں سے بنی ۔ اور آپ کے نکاح میں حضرت علی ؓ کی صاحبزادی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی سیدہ اُم کلثوم ؓ آ ئیں یعنی ڈبل رشتہ قائم ہوا ۔
عظمت عمر ؓ کا بیسواں معطر پھول:آپؓ نے شہادت کی موت مانگی تو اللہ تعالیٰ نے آپ کی دعا قبول فرمائی یعنی فاروق ؓ دوسرے شہداء (عثمانؓ ، علیؓ ، حمزہ ،ؓ حسین ؓوغیرہ) کی طرح زندہ ہیں ان کو مردہ نہ کہو، اور قطعۂ جنت میں ا پنے آقا کے ساتھ ہمیشہ کے لئے سوئے ہیں ۔ رضی اللہ تعالیٰ عنہ