دھاگے سے انوکھے فن پارے بنانے والی مصورہ

فرانسیسی مصورہ سیسیل ایسی مہارت سے کڑھائی کرتی ہیں کہ دیکھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں
رنگوں کی مدد سے مصوری کا جوہر تو کوئی بھی دکھا سکتا ہے لیکن رنگ برنگے دھاگوں کے استعمال سے ایسی تصاویر بنانا کہ وہ بالکل حقیقی پینٹنگ معلوم ہوں یقیناً ہر ایک کے بس کی بات نہیں، دھاگوں کی مدد سے مصوری میں فرانسیسی مصورہ سیسیل ڈیوڈویسی (cecile Davidovici) ایک منفرد پہچان رکھتی ہیں، وہ فن پاروں کی تیاری میں کپڑے پر ایسی کمال مہارت سے دھاگے کا استعمال کرتی ہیں کہ دیکھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں۔

ان کی کڑھائی کا ہر ٹانکا دوسرے کے ساتھ اس انداز میں جڑا ہوتا ہے کہ پہلے پہل ایسا لگتا ہے جیسے تصویر میں رنگ بھرے ہوں، یہی وجہ ہے کہ سیسیل کے فن پارے کو دیکھنے والے ان کے کام کی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ سیسیل نے اپنے اس منفرد ہنر کی بدولت عصر حاضر کے آرٹ کی پیچیدہ دنیا میں اپنی ایک الگ پہچان بنائی ہے۔

سیسیل 15جولائی 1987ء کو پیرس میں پیدا ہوئیں، ڈرامہ اور تھیٹر کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے ایک فلم سازکی حیثیت سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، ہدایت کار کی حیثیت سے ان کی بنائی گئی فلمیں دنیا بھر کے میلوں میں نمائش کے لئے پیش کی گئیں۔ اپنی ماں کے انتقال کے بعد سیسیل نے فلم کو ایسے مواد میں بدلنے کی ضرورت محسوس کی جسے چھوا جا سکے، یعنی ایسا کچھ ہو جسے پکڑا یا ہاتھ سے چھو کر محسوس کیا جا سکے۔ وہ چاہتی تھیں کہ ان کا آرٹ وہ لفظ بولے جن کا اظہار وہ خود نہیں کر سکتیں۔

سیسیل فن پاروں کی تیاری میں مختلف رنگوں کے دھاگوں کا استعمال کرتی ہیں، سیسیل کا کام اتنا پیچیدہ ہے کہ ایک فن پارے کی تیاری میں کئی کئی دن لگ جاتے ہیں، وہ اپنے منفرد فن پارے فروخت بھی کر رہی ہیں اور ان سے حاصل ہونے والی رقم سے ہی وہ مطلوبہ سامان کی خریدتی ہیں۔ فن پاروںکی تیاری کے بعد ان کی ایک خاص طریقے سے پیکنگ کی جاتی ہیں۔ سیسیل نے حال ہی میں ایک تھری ڈی آرٹسٹ سے بھی اشتراک کیا ہے۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button