لمپسی سکن بیماری پھیلنے سے مویشی منڈیاں ویران

بیماری کے باعث گائے اور بیل کی قلت پیدا ہو گئی بکروں کی مانگ میں اضافہ ہو گیا

وسطی پنجاب کے متعدد اضلاع میں جانور لمپسی سکن ڈیزیز کا شکار ہونے لگے، بیماری پھیلنے سے قربانی کیلئے قائم کی جانے والی منڈیاں ویران پڑی ہیں حالانکہ عید کے دن قریب آتے ہی مویشی منڈیاں آباد ہونا شروع ہو جاتی تھیں۔

سال بھر جانور پالنے والے پریشان ہیں کہ قربانی پر انہیں سال بھر کی خدمت کا صلہ ملنا تھا مگر اب انہیں نقصان دکھائی دے رہا ہے، فیصل آباد، ساہیوال، پاکپتن، بہاولنگر، وہاڑی، خانیوال اور بہاولپور سمیت جنوبی پنجاب کے کئی لمپسی سکن ڈیزیز سے شدید متاثر ہو رہے ہیں، یہ بیماری زیادہ تر گائے میں پھیل رہی ہے، گائے کی نسبت بھینسیں کم متاثر ہو رہی ہیں، اس دوران ہزاروں جانور ہلاک ہو چکے ہیں۔

لمپسی سکن ڈیزیز دراصل ایسی بیماری ہے کہ جانور کے جسم پر دانے دار پھوڑے نمایاں ہوتے ہیں جس کے بعد جانور کا متاثرہ حصہ پھولنا شروع ہو جاتا ہے، اس دوران جانور کو اس قدر تکلیف ہوتی ہے کہ اس کیلئے بیٹھنا مشکل ہو جاتا ہے۔

جانوروں کے ایک باڑے کے مالک نے بتایا کہ ہماری ایک گائے مسلسل تین دن تک تکلیف کی وجہ سے کھڑی رہی، تین دن کے بعد ہم نے اسے بٹھایا۔ جسم پر نمایاں ہونے والے پھوڑے جب تک پھٹ نہیں جاتے اور ان میں سے پیپ رسنا شروع نہیں ہو جاتی تب تک جانور تکلیف میں رہتا ہے اور اس کیلئے کھانا پینا مشکل ہو جاتا ہے۔ متاثرہ جانور انتہائی لاغر ہو جاتے ہیں اور جانوروں کے ڈاکٹر ریکوری کیلئے اکیس روز بتاتے ہیں۔

پنجاب کے کئی اضلاع میں بارش ہونے کے بعد لمپسی سکن ڈیزیز میں کمی واقع ہو رہی ہے، تاہم بنیادی مسئلہ قربانی کا ہے جس میں محض 17 دن باقی رہ گئے ہیں، اکثر لوگ گائے میں حصہ ڈال کر قربانی کرتے ہیں اور گائے میں ہی یہ بیماری زیادہ ہو رہی ہے، یوں دیکھا جائے تو قربانی میں گائے کی قلت پیدا ہونے سے قربانی مشکل ہو جائے گی کیونکہ جو جانور ریکور کر جائیں گے وہ اس قدر نحیف اور کمزور ہو جائیں گے کہ ان کی قربانی نہیں کی جا سکے گی، اسی طرح ڈاکٹروں نے بیمار جانوروں کا گوشت کھانے سے بھی منع کیا ہے اس لئے بکروں کی مانگ میں اضافہ ہونے سے ان کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ 

قربانی کے جانور کم پڑنے کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اس سال پاکستان میں قربانی شرح گزشتہ سالوں کی نسبت کم ہو جائے گی جبکہ غریب طبقہ جو کچھ نہ کچھ جمع کر کے قربانی کرنے کا فریضہ پورا کر لیتا تھا اس کیلئے اس سال قربانی کرنا آسان نہ رہے گا۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button