شوہر کی ڈانٹ پر کیوں خوش ہونا چاہئے؟

کھانے میں تاخیر معمول کی بات سمجھی جاتی ہے مگر کچھ مرد حضرات اس پر بلاوجہ کا ردعمل دیتے ہیں، خواتین کو ڈانٹ دیتے ہیں، اکثر خواتین کو شوہروں کے اس رویے پر شکایت ہوتی ہے اور معمولی سی بات ناراضی کا سبب بن جاتی ہے۔ خواتین شوہروں کے مقابلے میں خود کو درست سمجھ رہی ہوتی ہے حالانکہ اس معاملے کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ خواتین شکوہ کرنے کی بجائے خوش ہوں اس لئے کہ شوہر باہر کھانے کی بجائے فیملی کے ساتھ کھانے کو ترجیح دیتا ہے، جب شوہر گھر کھاتا ہو تو گھر کے بجٹ اور فیملی کے اخراجات اس کی نظر میں رہتے ہیں۔

ورنہ بیشتر خواتین کو شکوہ ہوتا ہے کہ ان کے شوہر جب گھر آتے ہیں تو ان کا پیٹ بھرا ہوتا ہے، جو خرچہ فیملی پر لگانا ہوتا ہے وہ دوستوں کی دعوتوں یا آس پاس پھرنے والی لڑکیوں پر خرچ ہو جاتا ہے، کئی خواتین کو شکوہ ہے کہ جب ہم پیسے مانگیں تو جیب خالی ہوتی ہے جبکہ دوستوں پر اڑانے کیلئے پیسہ موجود ہوتا ہے، جب شوہر باہر سے کھانا کھا کر آئے گا تو پھر فیملی کے ساتھ بیٹھ کر ان کی دل جوئی کرنے اور بچوں کو کو وقت دینے بجائے وہ اپنے کمرے میں چلے جاتے ہیں اور اس قدر تھکے ہارے ہوتے ہیں کہ فوری نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔

میاں بیوی کے ازدواجی تعلقات میں شکوک و شبہات کی بنیادی وجہ بھی فیملی کو وقت نہ دینا ہوتا ہے۔ سو اگر شوہر گھر میں آتے ہی کھانا طلب کرتا ہے اور کھانا تیار نہ ہونے پر غصے کا اظہار کرتا ہے تو خواتین کو چاہئے کہ اس پر ردعمل دینے کی بجائے چہرے پر مسکراہٹ کا اظہار کریں اور شوہر سے کہیں کہ جتنی دیر میں آپ ہاتھ منہ دھوئیں گے میں کھانا لگا دوں گی۔

اسی طرح خواتین کو شوہر کے گھر آنے کا وقت معلوم ہونا چاہئے اور پوری کوشش کریں کہ شوہر کے گھر آنے سے پہلے کھانا تیار ہو جائے، یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے کوئی بیوی شوہر سے شکوہ کرے کہ آپ وقت پر گھر نہیں آتے، بیوی کے اس شکوے میں دراصل محبت اور پیار کا اظہار ہوتا ہے اس دوران اگر شوہر بیوی کی بات سمجھنے کی بجائے ناراضی کا اظہار کرے تو کوئی بھی اسے عقل مندی نہیں کہے گا ایسے ہی خواتین کو بھی شوہر کی ڈانٹ پر ناراض ہونے بجائے خوش ہونا چاہئے کیونکہ اس میں خواتین کا ہی فائدہ ہے۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button