شادی کو100آدمیوں کے مشورہ سے مشروط کرنے والا

ایک شخص نے قسم اٹھائی کہ وہ اس وقت تک شادی نہیں کرے گا، جب تک کہ سو آدمیوں سے مشورہ نہ کر لے۔ اس لیے کہ اسے عورتوں کے متعلق سخت تکالیف کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس نے ننانوے آدمیوں سے مشورہ کر لیا اور ایک باقی رہ گیا۔ وہ نکلا کہ جو ملے گا، اسی سے استفسار کروں گا، اسے ایک مجنوں ملا، جو ہڈیوں کا ہار پہنے ہوئے اور چہرہ سیاہ کیے ہوئے تھا۔ وہ ایک درخت کے تنے پر بیٹھا ہوا تھاجیسا کہ گھوڑے پر بیٹھا ہو۔ اس نے اسے سلام کیا اور بولا:
میں ایک مسئلے میں تم سے سوال کرنا چاہتا ہوں، امید ہے کہ تم جواب دو گے۔
اس نے کہا: جو مطلوب ہے، وہ پوچھو اور فضول بات مت کرنا۔

وہ بولا: میں ایسا آدمی ہوں جسے عورتوں کے حوالے سے بہت بڑی آزمائش سے گزرنا پڑا، تو میں نے قسم کھائی ہے کہ جب تک سو آدمیوں سے مشورہ نہیں کروں گا، شادی نہیں کروں گا، تجھ پر سو پورے ہو رہے ہیں، تم کیا کہتے ہو؟ اس نے کہا: جان لو! عورتیں تین قسم کی ہوتی ہیں:
۱۔ ایک وہ جو صرف تیری ہے۔
۲۔ دوسری وہ جو تیری دشمن ہے۔
۳۔ تیسری وہ جو تیری دوست ہے نہ تیری دشمن۔

جو صرف تیری ہے، وہ خوبصورت دوشیزہ ہے، جسے تجھ سے پہلے مردوں سے سابقہ نہیں پڑا۔ اگر وہ خیر و بھلائی دیکھتی ہے تو تعریف کرتی ہے اور اگر برائی دیکھتی ہے تو پردہ پوشی کرتی ہے۔

جو دشمن ہے وہ ایسی ہے جس کی دوسرے مرد سے بھی اولاد ہے، وہ تیرا مال لوٹ کر اپنے بچے کو دے گی اور تو جو معاملہ بھی کرے گا، اس کی قدر نہیں کرے گی۔
جو دوست ہے نہ دشمن ہے، جس کی پہلے شادی ہوئی تھی، اگر خیر دیکھے گی تو کہے گی: ہم یہی چاہتے تھے اور اگر شر دیکھے گی تو پہلے خاوند کی طرف مائل ہو گی۔

یہی عورتوں کے حالات ہیں، جو میں نے کھول کر بیان کر دیے ہیں۔ انہیں ذہن نشین کر لے، اگر تو چاہے تو شادی کر لے اور ان میں سے بہترین کا انتخاب کر، اگر نہیں تو نہیں۔ اس نے کہا: میں تجھے اللہ کی قسم دیتا ہوں! بتلاؤ تم کون ہو؟ سو کو پورا کرنے والا بولا: کیا میں نے شرط نہیں لگائی تھی کہ تم لایعنی سوال نہیں کرو گے؟

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button