ٹیلنٹ معلوم کرنے کے 10 کارگر طریقے

جب اولاد کی کارکردگی والدین کی توقعات کے بالکل برعکس ثابت ہوتی ہے، تو اکثر والدین اپنی اولاد کے مستقبل سے بندھی امیدیں ٹوٹنے اور بکھرنے سے دل ہار بیٹھتے ہیں، تب وقت، پیسہ اور محنت سب رائیگاں ہوتا اور ریت مٹھی سے سرکتی محسوس ہوتی ہے۔ اس کی کئی وجوہات تراشی اور ذکر کی جا سکتی ہیں۔

سرِدست ایک بنیادی وجہ کا ذکر ضروری ہے، وہ یہ کہ اولاد میں موجود فطری صلاحیت اور خداداد قابلیت جانچے بغیر ہی ان کو محض والدین کی خواہش اور خوشنودی کے مطابق کسی ایسے میدان میں اتار دیا جاتا ہے، جس میں وہ خاطر خواہ کامیابی و بامرادی کے ثمرات سمیٹنے میں ناکام رہتے ہیں۔

چنانچہ اگر والدین اپنی خواہشات کے خاکے میں رنگ بھرنے کی بجائے بچوں میں موجود فطری صلاحیت سامنے رکھ کر مستقبل کے لیے میدان کا انتخاب کریں، تو یقینا اس طرح بہت بہتر نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ فطری صلاحیت (Talent) جانچنا اور معلوم کرنا چنداں مشکل نہیں، کیونکہ فطرت ہر انسان میں کوئی صلاحیت و استعداد محض پیدا ہی نہیں کرتی، بلکہ اسے واضح کرنے کے لئے کچھ اشارے اور علامتیں بھی ظاہر کرتی ہے۔

بہتر نتائج کے لیے ان اشاروں اور علامتوں کو ٹٹولنا، پرکھنا اور جانچنا اشد ضروری ہے۔ بچوں میں موجود اس فطری صلاحیت و استعداد ( talent) کی تشخیص کیسے کی جا سکتی ہے؟ تاکہ ان کے ٹیلنٹ کے موافق میدان کا انتخاب کیا جا سکے۔ ذیل میں چند نکات، فارمولے اور کلیے دیے گئے ہیں، جن کی مدد سے آپ اپنے یا اپنے بچے کی صلاحیت و قابلیت ( talent) کی نوعیت معلوم کر سکتے ہیں، نیز درست سمت کا تعین ہونے کے بعد اسی کے موافق کسی شعبے یا میدان کا انتخاب بھی آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔

مشکلات کا آسانیوں میں بدل جانا

بسا اوقات ایک کام یا ہدف دوسرے کے لیے مشکل ثابت ہو رہا ہوتا ہے، جب کہ اسی کام کی یقینی مشکلات آپ کے لیے آسانی میں بدل جاتی ہیں یا مشکل ہدف آپ کے لیے آسان ہدف ثابت ہو رہا ہوتا ہے، اس کام یا ہدف میں یہ آپ کے ٹیلنٹ کا واضح اشارہ ہے۔

خوشی اور سکون کا احساس

زندگی میں انسان سینکڑوں کام کرتا ہے ، لیکن کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جن کے کرنے کے بعد انسان کو ایک طرح کی راحت، خوشی اور سکون ملتا ہے اور اندر کا انسان سرور کی کیفیت سے سرشار ہوتا ہے۔ آپ جائزہ لیں، جن کاموں کے سرانجام دینے سے آپ کے اندر ایسی کیفیت پیدا ہوتی ہے، یقیناً اس کام کا آپ میں ٹیلنٹ ہے۔

جگہ اور وقت سے بے نیازی

آپ کسی ایسے کام میں مصروف، مگن اور بے خود ہو جاتے ہیں، کہ جس کے دوران میں اپنے گرد و پیش اور وقت سے بے نیاز ہو جاتے ہیں۔ وقت گزرنے کا احساس ہوتا ہے نہ ہی جگہ اور مقام کا۔ گویا زمان و مکان کی قید سے آزاد ہو جاتے ہیں۔ یہ کام بھی آپ کے ٹیلنٹ سے تعلق رکھتا ہے۔

فطری کشش

جس کام میں ٹیلنٹ ہوتا ہے، دل و دماغ اس کام کی طرف کھنچنے لگتے ہیں، یعنی ہر وقت انسان کے اندر اس کام کی فطری کشش پائی جاتی ہے۔

تھکن کا احساس نہ ہونا

کام کے بعد تھکنے کا احساس ایک طبعی اور فطری امر ہے، لیکن کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جو تکمیل کے بعد انسان کو تھکن کا احساس نہیں ہونے دیتے۔ یہ اس کام میں ٹیلنٹ کے باعث ہی ہوتا ہے۔

عزت اور شناخت

کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کسی کا نام سن کر کوئی مخصوص ہنر، فن یا کام فوراً ذہن میں ابھر آتا ہے یا اس کے برعکس کسی ہنر،فن یا کام کا تذکرہ سن کر فوراً کسی شخص کی صورت ذہن میں ابھر آتی ہے۔ یوں انسان کے اندر جس کام کا ٹیلنٹ ہوتا اس کام سے انسان کی عزت اور شناخت وابستہ ہو جاتی ہے۔

ہمت اور طاقت

جس کام میں ٹیلنٹ ہوتا ہے اس کی انجام دہی کے لیے انسان کے اندر غیر شعوری اور غیر ارادی طور پر ہمت، جذبہ اور طاقت پیدا ہو جاتی ہے۔

قربانی پر آمادگی

بسااوقات کوئی کام انسان سے وقت،خواہشات، پیسہ، تفریح، محنت اور کھانے پینے کی قربانی کا تقاضا کرتا ہے۔ اس کام کے لیے یہ سب کچھ بخوشی قربان کرنے کے لیے آمادہ ہو جانا ہی اس کام کے ٹیلنٹ کی علامت ہے۔

مخصوص لوگوں کی کشش

جس کام میں ٹیلنٹ ہوتا ہے، اس شعبے کے ماہرین اور تجربہ کاروں کی طرف کشش اور جاذبیت پیدا ہو جاتی ہے۔ چنانچہ وہ میدان آپ کے ٹیلنٹ دکھانے کا منتظر ہے۔

علم اور معلومات

جس کام کا انسان کے اندر ٹیلنٹ ہوتا ہے، اس شعبے یا میدان کا زیادہ سے زیادہ علم اور معلومات جمع کرنے کا داعیہ پیدا ہو جاتا ہے۔ یہ بات بھی ٹیلنٹ کی عکاسی کرتی ہے۔ آخر میں گزارش ہے کہ مذکورہ بالا نکات کے تناظر میں اپنے مادی وسائل اور مستقبل کے تقاضوں کو سامنے رکھ کر کسی شعبے اور میدان کا انتخاب کیا جائے، تو خاطر خواہ نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button