تعلیم، کامیابی کی سب سے یقینی تدبیر
موجودہ زمانہ میں کامیابی حاصل کرنے کی سب سے یقینی تدبیر تعلیم ہے۔ جن لوگوں نے اس راز کو جان لیا ہے وہ اس سے زبردست فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔
(۱)۔ امریکہ میں ہر سال ایک تعلیمی مقابلہ ہوتا ہے جس میں پورے ملک کے طلبہ شریک ہوتے ہیں۔ اس میں امریکہ کے چھ ممتا ز سائنسی طلبہ (Top six science students) کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ 1987ء میں جب اس قسم کے چھ ممتاز ترین امریکی طلبہ کا انتخاب کیا گیا تو اس میں ہندوستانی لڑکی کیشانی بھوشن کا نام بھی شامل تھا۔ اس کو میری بالڈون (Mary Baldwin College)سے ایک ہزار ڈالر ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ (ہندوستان ٹائمز 30اگست 1987ء)
(۲)۔ دہلی کے 21مارچ کے اخبارات میں ایک خبر تھی۔ انڈین ایکسپریس (21مارچ 1988ء ) نے اس کا عنوان ان الفاظ میں قائم کیا تھا کہ ہندوستانی لڑکا امریکہ کے سائنسی مقابلہ میں ٹاپ کرتا ہے:۔
Indian boy tops in US science competition.
(۳)۔ امریکہ میں مختلف قسم کے سائنسی مقابلے ہوتے ہیں۔ ان میں ایک خاص مقابلہ وہ ہے جس کو ویسٹنگ ہاؤس سائنسی صلاحیت جانچ (Westinghouse Science Talent Search)کہا جاتا ہے۔ 1988ء میں اس کا 47واں سالانہ مقابلہ ہوا۔ اس مقابلہ میں جو طالب علم اول آیا وہ ایک ہندوستانی طالب علم تھا اس کا نام چیتن نائک ہے۔ اس کو 20ہزار ڈالر سالانہ تعلیمی وظیفہ دیا جائے گا تاکہ وہ اپنی مزید تعلیم بحسن و خوبی جاری رکھ سکے۔ ماضی میں ویسٹنگ ہاؤس مقابلہ میں کامیاب ہونے والے پانچ طالب علموں نے بعد میں نوبل انعام حاصل کیا۔
تعلیم موجودہ زمانہ میں کامیابی کاٹکٹ (Ticket of success) ہے ۔ تعلیم کے ڈگری والے نظام نے کامیابی کے اس زینہ کو ہر آدمی کے دروازہ تک پہنچا دیا ہے۔ اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے صرف ایک چیز کی ضرورت ہے اور وہ ہے محنت۔ آدمی اگر محنت اور دانشمندی کے ساتھ اس امکان کو استعمال کرے تو وہ ہر جگہ اعلیٰ ترین کامیابی، خواہ وہ امریکہ ہو پاکستان، ہندوستان یا کوئی اورملک۔