جو مواقع گزر چکے اس پر آنسو نہ بہائیں
چودھویں صدی ہجری پر تاریخ کا ایک دور ختم ہوا، پندرھویں صدی ہجری میں تاریخ کے نئے دور کا آغازہونا ہے۔ مزید یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ آج وہ تمام موافق حالات مکمل طور پر پیدا ہو چکے ہیں جو ایک نیا بہتر دور شروع کرنے کے لیے درکار ہیں۔
جب رات کا اندھیرا ختم ہوتا ہے اور نئے دن کا سورج نکلنے کے آثار ظاہر ہوتے ہیں تو یہ فطرت کی طرف سے اس بات کا خاموش اعلان ہوتا ہے کہ دن و رات کی ایک گردش پوری ہو گئی ہے۔ اب اس کی دوسری گردش شروع ہونے والی ہے۔ جو شخص چاہے اس کی روشنی میں اپنا سفر شروع کرے اور منزل پر پہنچ جائے۔
صبح کے وقت سورج کا نکلنا ہر آدمی کو دو چیزوں کے درمیان کھڑا کر دیتا ہے۔ ایک وہ موقع جو گزر چکا اور دوسرا موقع سامنے کھلا ہوا موجود ہے۔ جو شخص بھی ان مواقع کو استعمال کرے گا وہ لازماً اپنی منزل پر پہنچ جائے گا۔ تاہم امتحان کی اس دنیا میں مواقع صرف انہی کے لیے ہوتے ہیں جو مواقع کو استعمال کریں۔ جو لوگ مواقع کو استعمال کرنے میں ناکام رہیں ان کے لیے کوئی موقع نہیں۔ کامیابی دوسرے لفظوں میں موجود مواقع کو استعمال کرنے ہی کا دوسرا نام ہے۔
کوئی شخص پچھلے کل میں اپنا سفر شروع نہیں کر سکتا۔ سفر جب بھی شروع ہو گا ’’آج‘‘ سے شروع ہو گا نہ کہ گزرے ہوئے ’’کل‘‘ سے۔ جو لوگ آج کے دن بھی گزرے کل میں جئیں ان کے لیے اس دنیا میں بربادی کے سوا اور کوئی چیز مقدر نہیں۔
جو مواقع گزر چکے ہیں انہیں بھول جائیے۔ جو مواقع آج موجود ہیں ان کو جانئے اور انہیں استعمال کیجئے۔ ان شاء اللہ آپ یقیناً کامیاب ہوں گے۔ یاد رکھئے گزرا ہوا دن کبھی کسی کے لیے واپس نہیں آیا۔ گزرا ہوا دن آپ کے لیے بھی واپس آنے والا نہیں۔