دریافت تمام اعلیٰ کامیابیوں کا خزانہ

دریافت ایک انسانی کمال ہے۔ نئی چیز کی دریافت کسی آدمی کا سب سے بڑا کارنامہ سمجھا جاتا ہے۔ تاریخ کے ہر دور میں ایسے لوگوں کو خصوصی عزت اور احترام حاصل ہوا ہے جنہوں نے انسانی علم میں کسی نئی چیز کا اضافہ کیا ہو۔

دریافت کیا ہے اور کوئی شخص کس طرح ایک دریافت تک پہنچتا ہے، ا س کے بارے میں البرٹ زنٹ گیورگی کا ایک قول نہایت بامعنی ہے۔ اس کو طبیعات میں ایک نئی چیز دریافت کرنے پر نوبیل انعام ملاتھا۔ اس سلسلہ میں اس نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دریافت یہ ہے کہ آدمی اس چیز کو دیکھے جس کو ہر ایک نے دیکھا ہے مگر اس سے وہ ایسے خیال تک پہنچ جائے جس کو کسی نے سوچا تھا۔

دریافت کی اس تشریح کی ایک مشہور مثال نیوٹن کا واقعہ ہے۔ نیوٹن نے سیب کے درخت سے ایک پھل نیچے گرتے دیکھا۔ پھل کا درخت سے گرنا ایک انتہائی عام واقعہ ہے جو کہ ہر شخص جانتا ہے اور ہر شخص نے اس کو دیکھا ہے۔ مگر نیوٹن نے جب اس واقعہ کو گہری نظر سے دیکھا تو اس کو اسی معمولی واقعہ میں ایک غیر معمولی چیز مل گئی۔ یعنی کشش ثقل کے قوانین۔

وہ چیز جس کو ہر ایک نے دیکھا تھا اس میں اس نے وہ چیز پا لی جو کسی نے نہیں پایا تھا۔ یہی دریافت تمام اعلیٰ کامیابیوں کا خزانہ ہے۔ وہی شخص بڑی ترقی تک پہنچتا ہے جو کوئی نئی چیز دریافت کرے۔ وہی قوم دوسروں کے مقابلے میں برتر مقام حاصل کرتی ہے جو دوسروں کے مقابلہ میں کوئی نئی تدبیر ایجاد کر سکے ۔ جو لوگ اس تخلیقی صلاحیت کا ثبوت نہ دیں وہ صرف پچھلی صف میں جگہ پاتے ہیں ، وہ کبھی اگلی صف میں جگہ پانے والے نہیں بنتے۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button