عقلمند خاتون نے بڑے عالم کی آنکھیں کھول دیں
محمد بن کعب کابیان ہے کہ بنی اسرائیل میں ایک شخص بڑا عالم اور بڑا عبادت گذار تھا…اسے اپنی بیوی سے بہت محبت تھی… اتفاق سے وہ مر گئی تواس عالم پر ایسا غم سوار ہوا کہ دروازہ بند کر کے بیٹھ گیا اور سب سے ملنا جلنا چھوڑ دیا…
بنی اسرائیل کی ایک عورت تھی ، اس نے یہ قصہ سنا اور اس کے پاس گئی اور گھر میں آنے جانے والوں سے کہا کہ مجھے ایک مسئلہ پوچھنا ہے … اور وہ زبانی ہی پوچھ سکتی ہوں…دروازے پر جم کر بیٹھ گئی …آخر اس کو خبر ہوئی اور اندر آنے کی دعوت دی… آ کر کہنے لگی کہ میںنے آپ سے ایک مسئلہ پوچھنا ہے…و ہ بولے بتاؤ کیا مسئلہ ہے…
تو وہ بیان کرنے لگی کہ میں نے اپنی پڑوسن سے کچھ زیور عارضی طور پر لیاتھا اور مدت تک اس کو پہنتی رہی… اب اس نے آدمی بھیجا کہ میرا زیور دے دو! تو کیا مجھے اس کا وہ زیور دے دینا چاہیے؟ عالم نے کہا کہ بے شک دے دینا چاہیے۔
وہ عورت بولی کہ وہ تو میرے پاس بہت مدت تک رہا ہے اب میں ایسے کیسے دے دوں؟
عالم نے کہا یہ تو اور بھی خوشی سے دے دینا چاہیے کیونکہ ایک مدت تک اس نے نہیں مانگا… یہ اس کا احسان ہے… عورت نے کہا خدا تمہارا بھلا کرے… اگر مسئلہ اس طرح ہے تو پھر تم کیوں غم میں پڑے ہوئے ہو، اللہ تعالیٰ نے ایک چیز عارضی دی تھی ، پھر جب چاہا لے لی…اس کی چیز تھی اس نے لے لی تو غم کیسا؟
یہ سن کر ا س عالم کی آنکھیں کھل گئیں اور اس بات سے اس کو بڑا فائدہ پہنچا۔