عورتوں کا میٹھا غصہ زیادہ خطرناک کیوں؟
مردوں کے مزاج میں حرارت ہوتی ہے، اس واسطے ان کی ناراضگی اور غصہ کا اثر مارنے پیٹنے چلانے وغیرہ کی صورت میں ظاہر ہو جاتا ہے۔ عورتوں کی فطرت میں حیاء و برودت رکھی گئی ہے اس واسطے ناراضگی کا اثر ظاہر نہیں ہوتاورنہ درحقیقت ناراضگی میں عورتیں مردوں سے کچھ کم نہیں بلکہ زیادہ ہیں۔ پس ان کو ایسے مواقع پر بھی غصہ آ جاتا ہے جہاں مردوں کو نہیں آتا۔
اس کے علاوہ چیخنے چلانے کی نسبت میٹھا غصہ دیر پا ہوتا ہے اور چیخنے چلانے والوں کا غصہ اُبال کی طرح سے اُٹھ کے دب جاتا ہے اور میٹھا غصہ دل کے اندر جمع رہتا ہے، اس کو کینہ کہتے ہیں۔ کینہ کا منشاء غصہ ہے۔ سو ایک عیب تو وہ غصہ تھا اور ایک عیب یہ کینہ ہے۔ میٹھے غصے میں جہاں دو عیب ہیں اور کینہ میں ایک عیب اور ہے کہ جب غصہ نکلا تو اس کا خمار دل میں بھرا رہتا ہے اور بات، بہانہ اور رنجیدگیاں پیدا ہوتی چلی جاتی ہیں۔
کینہ صرف ایک گناہ نہیں بلکہ بہت سے گناہوں کی جڑ ہے۔ اور کینہ میٹھے غصہ میں ہوتا ہے اور میٹھا غصہ عورتوں میں زیادہ ہوتا ہے۔ تو عورتوں کا غصہ ہزاروں گناہوں کا سبب ہے، مردوں کا غصہ ایسا نہیں ہے۔ مردوں کا غصہ جوشیلا اور عورتوں کا غصہ میٹھا ہے۔