مشکلات دانش مند آدمی کیلئے ترقی کا زینہ ہیں

مشکل نادان آدمی کو برباد کرتی ہے مگر مشکل دانش مند آدمی کے لیے ترقی کا زینہ بن جاتی ہے

ایک مغربی مفکر کا قول ہے کہ جو چیز مجھ کو نہیں مارتی وہ مجھ کو پہلے سے زیادہ طاقتور بنا دیتی ہے:
That which does not kill me makes me strong
جب آدمی کسی سخت مشکل سے دو چار ہو اور اس سے دل شکستہ نہ ہو بلکہ غور و فکر کے ذریعے اس کا حل تلاش کرے تو اس نے اپنے اندر ایک نئی طاقت پیدا کی۔ اس نے اپنے اندر اس صلاحیت کو جگایا کہ وہ ناموافق حالات کا مقابلہ کر سکے۔ وہ رکاوٹوں کے باوجود آگے بڑھتا رہے۔ مشکل نادان آدمی کو برباد کرتی ہے مگر مشکل دانش مند آدمی کے لیے ترقی کا زینہ بن جاتی ہے۔

زندگی میں کامیاب ہونے کے لیے سب سے اہم چیز بلند فکری ہے۔ ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم ان سوالات سے اوپر اُٹھ جائیں جو ماضی پر یا پیش آنے والے دکھ پر مبنی ہوتے ہیں۔ ’’ایسا کیوں کر میرے ساتھ پیش آیا؟‘‘ اس سوال کے بجائے آدمی کو ایسی باتوں پر سوچنا چاہیے جو مستقبل کے دروازے کھولنے والی ہو۔ اب جب کہ یہ پیش آ چکا ہے مجھے اس کے لیے کیا کرنا چاہیے۔

موجودہ دنیا اس ڈھنگ پر بنی ہے کہ یہاں لازمی طور پر ناخوشگوار واقعات پیش آتے ہیں۔ آدمی بار بار مشکلات میں مبتلا ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں موجودہ دنیا میں کامیاب زندگی کا راز صرف ایک ہے۔ وہ ماضی کو بھول کر مستقبل کے بارے میں سوچے۔ وہ کھوئے ہوئے امکانات پر غم نہ کرے بلکہ اپنی ساری توجہ ان امکانات پر لگا دے جو اَب اسے حاصل ہیں۔ جو ابھی تک برباد نہیں ہوئے۔ حال کو ماننا آدمی کے لیے مستقبل کے دروازے کھول دیتا ہے اور حال کو نہ ماننا آدمی کو حال سے بھی محروم کر دیتا ہے اور آنے والے مستقبل سے بھی ۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button