افطاری کے فرحت بخش اور مزیدار مشروبات
ماہ رمضان میں گرمی کی شدت کو ہرانے اور روزے میں ترو تازہ رہنے کیلئے مرغن غذاؤں کے بجائے صحت مند غذا اور فرحت بخش مشروبات آپ کے بہترین دوست ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس رمضان گرمی کے توڑ کیلئے کچھ آسان مشروبات بنانے کے طریقے دیے جارہے ہیں،جو آپ گھر پرباآسانی بنا سکتے ہیں۔
بادام کا شربت
ہر انسان بادام شوق سے کھاتا ہے۔ بادام کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ انسانی جسم کی تمام ترقوتوں کا نگہبان ہے۔ نظر دماغ اور اعصاب کو کمال توانائی فراہم کرتا ہے۔ قبض کورفع کرتا ہے تو دماغ اور جسم کی خشکی کو دور کرتا ہے۔ شدید گرمی میں بادام کا شربت دل کی گھبراہٹ اور گرمی کی حدت سے بچاتا ہے۔آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ شربت بادام گھر پر کیسے تیار کیا جاتا ہے۔
بادام 150 گرام، سبز الائچی 20 عدد، مغز تربوز 50 گرام، چینی 1 کلو، پانی 1 لیٹر، 1 چائے کا چمچ لیموں کا رس۔۔۔بادام دھو کر نارمل پانی میں رات بھر کے لئے بھگو دیجئے اور تربوز کے بیجوں کے مغز بھی دھو کر کسی الگ برتن میں بھگو دیجئے۔ صبح باداموں اور تربوز کے بیجوں کے مغز کو پانی سے نکال لیجئے، بادام چھیل کر تربوز کے بیجوں کے مغز کے ساتھ خوب خوب باریک سے باریک تر پیس لیجئے اور الائچیوں کے دانے نکال کر بھی خوب باریک تر پیس لیجئے۔ گرائنڈر میں یہ کام کرنا ہو تو تھوڑے سے پانی کے ساتھ بادام، تربوز کے بیجوں کے مغز اور الائچی پسی ہوئی ڈال کر بار بار گرائنڈ کر کے کیا جا سکتا ہے اب چولہے پر کسی برتن میں پانی ڈال کر چڑھا دیجئے اور اس میں چینی ڈال دیجئے ابال آنے پر لیموں کا رس ڈال دیجئے اس سے چینی کی میل اوپر آ جائے گی جو چمچ سے اتار دیں۔ ایک تار کا شیرہ بن جائے تو اسے اتار کر ٹھنڈا کر لیجئے اور اس میں پسے ہوئے بادام، تربوز کے بیجوں کے مغز اور پسی ہوئی الائچی شامل کر کہ خوب مکس کر لیجئے۔ آپ کا شربت بادام تیار ہے بوتل میں بھر کر فریج میں رکھ لیجئے۔ جب بنانا ہو تو ایک گلاس ٹھنڈے دودھ یا پانی میں دو سے تین چمچ ملا کر مکس کر لیں۔یہ شربت جسم اور دماغ دونوں کو طاقت دیتا ہے۔
نوٹ ۔۔استعمال سے پہلے بوتل کو اچھی طرح ہلا لیجئے۔شربت بناتے ہوئے زعفران بھی چٹکی بھر استعمال کیا جا سکتا ہے جو شیرہ بناتے وقت ڈالے جائے گا۔ یہ انتہائی خوش ذائقہ اور فروخت بخش مشروب تیار ہوگا ،جو پیاس کی شدت کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ دل اور دماغ کو بھی بے حد تقویت دیتا ہے۔ آپ اس شربت کو سادہ پانی یا دودھ میں مکس کرکے بھی پی سکتے ہیں ۔ افطاری کے وقت یہ شربت انتہائی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
تربوز کا شربت
اگر اس رمضان المبارک کے دوران تربوز مارکیٹ میں دستیاب ہو تو موسم گرما اور روزے کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی پوری کرنے کے لیے یہ بہترین پھل ہے۔ تربوز کے شربت کا ایک گلاس آپ کو فوری توانائی فراہم کرے گا۔ تربوز کاٹ کر بیجوں کو الگ کر لیں ۔ گرائنڈر میں تربوز کے ٹکڑے، تھوڑی چینی، حسب پسند نمک، لیموں کا رس اور تھوڑا سا پانی ڈال کر گرائنڈ کرلیں۔ اپنی پسند کے مطابق اس مزیدار شربت میں برف بھی ڈالی جاسکتی ہے۔
کیلے کا شربت
روزوں میں جسم کو طاقت دینے کے لیے کیلے کا ملک شیک بھی بہترین مشروب ہے۔ رمضان المبارک میں یہ آپ کی توانائی کو بحال رکھے گا۔ کیلے کے ملک شیک میں بھرپور وٹامنز،منرلزاور ضروری چکنائی پائی جاتی ہے۔ دودھ اور کیلے کا یہ مکسچر سستی بھگانے کے ساتھ ساتھ جسم کی کھوئی ہوئی توانائی کو بھی فوری بحال کرتا ہے۔
ہنی واٹرشیک
شہد کو پانی کے ساتھ ملا کر پینا بھی توانائی کے علاوہ جسم کی اضافی چکنائی کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ اسے تیار کرنا نہایت آسان ہے۔ نیم گرم پانی میں حسب پسند(مقدار) شہد ملائیں اور اچھی طرح مکس کر لیں پھر اس میں برف ملائیں۔ آپ کا ہنی شیک تیار ہے۔یہ بھی افطاری کے لیے بہترین سوغات ہوتی ہے۔
املی اور آلو بخارے کا شربت
ماہ رمضان میں گھر سے باہر نکلنے والے افراد کے لیے جھلستی گرمی کا مقابلہ کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا۔سخت موسم میں جسم میں آسانی سے پانی کی کمی واقع ہوسکتی ہے مگر املی اور آلو بخارے کے حیرت انگیز مشروب کا صرف ایک گلاس منٹوں میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ آسان اجزائے ترکیبی کے ساتھ اسے نہایت آسانی سے گھر میں ہی تیار کیا جا سکتا ہے۔ہم وزن املی اور خشک آلو بخارہ لے کرسحری کے وقت پانی میں بھگودیں ۔ افطاری سے آدھ گھنٹہ پہلے گودا نچوڑ کر گٹھلیاں الگ کر لیں ۔ دیگچی میں یہ پانی اور گودا ڈال کر اس میں حسب پسند چینی ڈالیں اور اس کو اچھی طرح پکا لیں۔ پھر اس محلول کو چھان لیں۔ جگ میں حسب ضرورت شربت ، پانی اور برف ڈالیں، آپ کا فرحت بخش مشروب تیار ہے۔
منٹ لائم آئس چائے
منٹ یعنی پودینے کے پتوں سے بھی ایک فرحت بخش شربت تیار ہو جاتا ہے،جو توانائی سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ بھی پیاس بجھانے میں اپناثانی نہیں رکھتا۔اس کو بنانے کے لیے آپ چینی ملے پانی میں لیمن نچوڑ کر اس میں باریک کٹے ہوئے پودینے کے پتوں کو شامل کردیں۔ اس محلول کو انتہائی ہلکی آنچ پر دم دیں ،جونہی دم آئے ،چولہے سے اتار کر اس میں سبز چائے کی چند پتیاں پھینک کر اس کوڈھکنے سے ڈھک کر ٹھنڈا ہونے دیں۔ افطاری کے وقت اس میں ہلکی برف ڈال کر نوش کریں یہ آپ کو فوراً چست کردے گا۔
دل،ذیابیطس اور گردوں کے مریض افطاری میں کم میٹھے والے مشروب استعمال کریں
مشروب عام طور پر پانی کے علاوہ کسی بھی ایسی پینے والی چیز کو کہا جاتا ہے جو تسکین کے لیے استعمال کی جائے۔ پانی بھی مشروب ہے۔ مغربی ممالک میں اس سے مراد عام طور پر شراب مراد لی جاتی ہے۔ مشروبات کی کئی اقسام ہوتی ہیں۔ٹھنڈے مشروب اورگرم مشروب۔ اس طرح دوسری اقسام میں الکحل والے اور بغیر الکوحل والے مشروبات شامل کیے جاتے ہیں۔ماہرین کی ایک نئی تحقیق کے مطابق آپ کے مشروب میں شامل شکر کی مقدار جتنی زیادہ ہو گی دل کی بیماریوں کا خطرہ اتنا ہی بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ شکر کی ایک قسم فروکٹس پر مشتمل کم میٹھے یا زیادہ میٹھے والے مشروبات کے صرف دو ہفتے کے استعمال سے ہی دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین نے شکر کو استعمال نہ کرنے کا انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میٹھے مشروبات کو بہت زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا ڈیوس سے منسلک تحقیق کار کیمبر اسٹین ہوپ کہتی ہیں کہ یہ پہلی تحقیق ہے جو شکر کی اضافی مقدار اور صحت کے ممکنہ سنگین نتائج کے درمیان براہ راست تعلق کو ظاہر کرتی ہے۔ انسان کے جسم میں اضافی چینی کے نقصان دہ اثرات سے متعلق اس نئی تحقیق کے اعداد و شمار نے اُن مطالعہ جات کے ثبوت کو تقویت دی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ دل کی بیماریوں کا خطرہ اضافی شکر پینے سے بڑسکتا ہے۔ سائنسی جریدہ امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوتا کہ مشروبات میں فروکٹس کی مقدار میں اضافہ کے ساتھ دل کی بیماریوں کے خطرے میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ نتائج سے یہ بھی ظاہر ہوتا کہ لیپو پروٹین میں اضافہ مردوں سے زیادہ عورتوں کے لیے بڑا خطرہ ہوتا ہے اور عورتوں کا وزن بھی میٹھے مشروبات کی وجہ سے بڑھتا ہے۔
برطانوی ماہر غذائیت زوئی ہارکومب کے مطابق مجھے سمجھ نہیں آتی کہ شکر کو غذا کے طور پر کیوں کھایا جاتا ہے، اس میں بالکل بھی پروٹین اور ضروری چکنائی نہیں ہوتی اور نہ ہی یہ پروٹین اور معدنیات پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس کے باوجود یہ انسانی خوراک کا بڑا حصہ بن گئی ہے اور ہماری ضروریات کے مقابلے میں کہیں زیادہ کھائی جاتی ہے۔ ڈاکٹر ہارکومب کے مطابق اگر غذائی اجزاء کے بجائے آپ شکر کھاتے ہیں، تو آپ غذائی اجزاء سے محروم رہ جاتے ہیں اور اگر غذائیت والی غذا کے مقابلے میں شکر کو ترجیح دیتے ہیں تو یہ آپ کو موٹا کر دے گی نتیجتاً آپ شکر کے ساتھ بھدے دکھائی دیں گے۔
اسی طرح ایک اور حالیہ تحقیق میں امریکی سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ شکر کھانے سے انسان میں دباؤ کا باعث بننے والے ہارمون کارٹی سول کے اخراج کی شرح میں کمی واقع ہوتی ہے۔ شکر کے نقصانات کے حوالے سے ایک دوسری تحقیق میں آسٹریلین ماہرین نے شواہد پیش کیے ہیں کہ میٹھے مشروبات کے استعمال سے نوجوانوں میں ردعمل سست اور حافظہ کمزور پڑ سکتا ہے۔ صحت کی عالمی تنظیم کی تجویز کردہ خوراک کے مطابق ایک شخص کی روزانہ کی خوراک میں موجود کل حراروں میں سے شکر کی مقدار 10 فیصد کے برابر ہونی چائیے۔