سیدنا علی سے ایک سوال مگر جوابات دس
دس آدمیوں کی ایک جماعت نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے سوال کیا کہ:
علم اور دولت دونوں میں کس کو برتری حاصل ہے؟
براہِ کرم سب افراد کو الگ الگ جواب عطا فرمایا جائے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے یہ دس جواب ارشاد فرمائے: …
1۔ دولت فرعونوں کا ورثہ ہے اور علم انبیاء کا عطیہ۔
2۔ دولت کی حفاظت تم کرتے ہو جب کہ علم تمہاری حفاظت کرتا ہے۔
3۔ جس کے پاس دولت ہو اس کے بہت سے دشمن ہوتے ہیں اور جس کے پاس علم ہو اس کے بہت سے دوست ہوتے ہیں۔
4۔ دولت بانٹی جائے تو کم ہوتی ہے … علم بانٹا جائے تو بڑھتا ہے۔
5۔ دولت مند کنجوسی کی طرف مائل رہتا ہے اور … علم فیاضی کی طرف ۔
6۔ دولت چرائی جا سکتی ہے جب کہ علم … چرایا نہیں جا سکتا۔
7۔ دولت محدود ہے اس کا حساب رکھا جا سکتا ہے … علم لامحدود ہے اس کی کوئی انتہا نہیں۔
8۔ دولت وقت کے ساتھ گھٹتی ہے … علم کبھی نہیں گھٹتا۔
9۔ دولت سے اکثر دماغ پر سیاہی چھا جاتی ہے … علم سے دل و دماغ روشن ہو جاتے ہیں۔
10۔ دولت نے فرعون اور نمرود جیسے خدائی کا دعویٰ کرنے والے پیدا کیے … علم نے انسان کو سچے معبود سے متعارف فرمایا۔