کون سے ضروری کام رمضان سے پہلے کر لینے چاہئے؟
رمضان المبارک شروع ہونے میں تین یا چار دن باقی ہیں، چونکہ رمضان میں خواتین کی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں اس لئے رمضان سے پہلے کاموں کو ترتیب دے لیں تاکہ رمضان میں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور رمضان کی قیمتی گھڑیوں میں زیادہ سے زیادہ عبادت کیلئے وقت نکال سکیں، اس حوالے سے ذیل کی سطور میں چند تجاویز مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔
راشن کی خریداری میں کن امور کا خیال رکھیں؟
رمضان المبارک میں راشن کی خریداری تین چار دن پہلے اطمینان کے ساتھ مکمل کر لیں کیونکہ آخری دن رش بڑھ جاتا ہے خریداری میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا، ضروری سامان کی ایک لسٹ بنائیں تاکہ بازار میں کوئی چیز بھول نہ جائے۔ راشن کی خریداری میں اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ مہینے بھر کی ضرورت کی ساری چیزیں ایک ساتھ خرید لیں، کوشش کریں رمضان کا راشن معمول کے راشن سے زیادہ ہو، کیونکہ دیگر مہینوں کی نسبت رمضان میں استعمال بڑھ جاتا ہے۔ کوکنگ آئل، گھی، چینی اور پتی کی مقدار دو گنا کر لیں۔ اسی طرح پکوڑوں کیلئے بیسن اور دیگر مصالحہ جات وافر مقدار میں خریدیں۔
جو چیزیں ریفریجریٹر میں محفوظ کر سکتے ہیں انہیں محفوظ کر لیں تاکہ دشواری سے بچا جا سکے۔ افطاری میں بالعموم روایتی مشروبات تیار کئے جاتے ہیں آج کل لیموں کا موسم ہے تو رمضان سے پہلے اپنی ضرورت کو سامنے رکھ کر بازار سے لیموں خریدیں، انہیں نچوڑ کر کسی صاف بوتل میں محفوظ کر کے ان کے آئس کیوبز بنا لیں، روزانہ اپنی ضرورت کے مطابق کیوبز نکالیں اور استعمال کریں۔ ایسا کرنے سے آپ کو دو فائدے ہوں گے ایک آپ کو مالی بچت ہوگی کیونکہ رمضان میں لیموں کے نرخ بڑھ جاتے ہیں دوسرا وقت کی بچت ہو گی، ایسا کرنے کے بعد یوں سمجھیں کہ آپ کا شربت تیار ہے۔ اسی طرح کم از کم ایک ہفتے کا گوشت، قیمہ خرید کر رکھ لیں، آج کل بازار میں کچے سموسے دستیاب ہیں انہیں فریز کر لیں اور ضرورت کے مطابق فرائی کر لیا کریں۔ روزانہ بازار کا چکر لگانے سے گریز کریں ،کیونکہ گرمی کی وجہ سے پیاس لگے گی جس سے روزہ مشکل ہو جائے گا۔
گھریلو کاموں کو تقسیم کر لیں
جوائنٹ فیملی میں کئی افراد ہوتے ہیں جن کی خدمت مدارت کیلئے کئی افراد کی ضرورت ہوتی ہے سو جوائنٹ فیملی میں کاموں کو تقسیم کر لیں اس طرح سے کام آسان ہو جائیں گے۔ جوائنٹ فیملی نہ ہونے کی صورت میں کاموں کو مختلف مراحل میں کریں، جب سارے کام ایک ساتھ کریں گی تو تھکاوٹ ہو گی۔ خواتین ایک بات ذہن میں رکھیں کہ روزہ دار کی خدمت پر اللہ تعالیٰ نے خاص اجرو ثواب رکھا ہے۔ اس عزم کے ساتھ خدمت کریں کہ وہ لوگوں کو دکھانے کیلئے نہیں بلکہ اللہ کی رضا کیلئے خدمت کر رہی ہیں۔
رزق کو ضائع نہ کریں
رمضان المبارک میں افطار کے وقت ضرورت سے زیادہ کئی کھانے تیار کر لئے جاتے ہیں، کھجور، شربت، فروٹ چاٹ، چنا چاٹ، پکوڑے سموسے، رول وغیرہ تقریباً ہر گھر کی افطاری میں شامل ہوتے ہیں، تاہم افطاری میں زیادہ کھایا نہیں جاتا ہے یوں بہت سے کھانے بچ جاتے ہیں، کئی سمجھ دار لوگ تو بچ جانے والے کھانے کو سحری میں استعمال کر لیتے ہیں جس کی وجہ سے کھانا ضائع ہونے سے بچ جاتا ہے مگر کئی لوگ بچا ہوا کھانا پھنک دیتے ہیں یہ رزق کی ناقدری ہے ایسا کرنے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ بہت سے لوگ دو وقت کی روٹی کیلئے ترس رہے ہیں۔
اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ روزانہ جو افطاری آپ تیار کریں اس میں اپنے پڑوسیوں کو شامل کر لیں یوں پڑوسیوں کو اپنے گھر کے علاوہ مختلف کھانے کو مل جائے گا اور آپ رزق ضائع کرنے سے محفوظ رہیں گے۔ بعض لوگ افطاری کر لینے کے بعد بچا ہوا کھانا آس پاس میں دیتے ہیں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ افطاری کے وقت انسان کو جو دستیاب ہوتا ہے وہ تناول کر لیتا ہے اس کے بعد ملنے والے کھانے کو ہمارے معاشرے میں پسند نہیں کیا جاتا ہے۔
عید کی شاپنگ رمضان سے پہلے کر لیں
رمضان المبارک سے پہلے عید کی شاپنگ کر لیں تاکہ رمضان کے قیمتی لمحات بازاروں میں ضائع نہ ہوں۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جونہی رمضان کا پہلا عشرہ گزرتا ہے لوگوں کی بڑی تعداد بازاروں کا رخ کر لیتی ہے افطاری کے بعد سحری تک شاپنگ چلتی ہے یوں رمضان کے بابرکت لمحات بازاروں کی نذر ہو جاتے ہیں، حالانکہ رمضان کا ایک ایک لمحہ بہت قیمتی ہے۔ کئی لوگوں کا معمول ہے کہ وہ رمضان میں عبادت اور آرام کے علاوہ کوئی دوسرا کام نہیں کرتے ہیں۔ ہمیں بھی چاہئے کہ رمضان المبارک میں زیادہ سے زیادہ ذکر الہی اور عبادات میں گزاریں۔