ماسک پوش ماڈرن حسیناؤں کے مقاصد
جو لڑکیاں سر ڈھانپنے اور نقاب لینے کی عادی نہیں تھیں کورونا وائرس نے ایسی لڑکیوں کی راہ ماسک سے ہموار کر دی ہے، کیونکہ ماسک پہننے کے بعد فیشن کے ساتھ ساتھ شناخت چھپی رہتی ہے۔ اب ماسک باقاعدہ فیشن کا اہم حصہ بن چکا ہے فیشن ڈیزائنرز کا کہنا ہے کہ اگر کورونا وبا ختم بھی ہو گئی تب بھی خواتین کی بڑی تعداد ماسک استعمال کرتی رہے گی۔
ماسک استعمال کرنے پر کسی کو اعتراض نہیں ہے تاہم ماسک سے پہلے دو طرح کی خواتین تھیں۔ پردہ دار خواتین اور ماڈرن خواتین جو پردے کو اپنی شان کے خلاف تصور کرتی تھیں، لیکن اب خواتین کی تیسری قسم بھی سامنے آ گئی ہے، جو ننگے سر اور بکھرے بالوں کے ساتھ ماسک پہنے ہوتی ہیں۔ جب چاہے پردہ دار خواتین میں شامل ہو جائیں اور جب چاہئے ماڈرن خواتین میں شامل ہو جائیں۔ بنیادی سوال یہ ہے کہ جب کورونا وبا ختم ہو رہی ہے تو پھر ماسک کا کیا جواز رہ جاتا ہے؟
یہ طے ہے کہ ماسک پہننے والی اکثر خواتین کورونا سے حفاظت کیلئے ماسک استعمال نہیں کر رہی ہیں بلکہ وہ ماسک پہن کر اپنے مقصد کو حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ اکثر لڑکیاں گھر میں یہ بتا کر جاتی ہیں کہ وہ اپنی سہیلی سے ملنے جا رہی ہیں لیکن حقیقت میں انہوں نے اپنے بوائے فرینڈ سے ملنا ہوتا ہے، ماسک انہیں پورا موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ اپنے منصوبے کے مطابق عمل کر سکیں۔ شاید اسی وجہ سے سماجی ماہرین نے کہا ہے کہ بہت جلد ماسک مشکوک حرکات کی علامت بن جائے گا۔
سماجی ماہرین کا خیال ہے کہ جس طرح ترکی نے عوامی جگہوں پر ماسک کی پابندی کا خاتمہ کر دیا ہے ہمیں بھی ایسے ہی فیصلے کی ضرورت ہے اگر ہم نے بروقت اس طرف توجہ نہ دی تو یہ سماجی مسئلے کے طور پر سامنے آ سکتا ہے جس میں لڑکیوں کا اپنی شناخت چھپانا ہی نہیں بلکہ چوری کی بڑھتی وارداتیں بھی شامل ہیں۔