برطانوی خواتین میں سلائی کڑھائی کا بڑھتا رجحان
کورونا وائرس کی وبا کے دوران جہاں دنیا بھر کے ممالک میں لاک ڈاؤن و دیگر پابندیوں سے معمولات زندگی متاثر ہوئے اور لوگ تقریباً گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے، برطانیہ میں نوجوان خواتین نے اس صورت حال کا فائد اٹھایا اور اپنے وقت کا بہتر استعمال کرتے ہوئے گھروں میں کپڑوں کی سلائی کڑھائی کا کام شوق سے کرنے لگی ہیں۔
انہوں نے چھوٹے بیگ بنانے سے آغاز کیا اور پھر کپڑوں کی سلائی شروع کر دی اور پھر ’’ریڈی میڈ‘‘ کپڑوں کا استعمال تقریباً ترک کر دیا۔ ایک طالبہ لیا بیگر بتاتی ہیں کہ میرا بنیادی مقصد تھا کہ اپنے پہننے کے لئے تیار کپڑے خریدوں کیوں کہ میں نت نئے فیشن کو سپورٹ نہیں کرتی، میں یہ بھی چاہتی ہوں کہ مجھے کپڑے اچھی طرح فٹ آئیں۔
چنانچہ گھر میں کپڑوں کی سلائی کے اس رجحان سے میرا یہ مسئلہ بھی حل ہوگیا ہے۔ سوشل میڈیا پر خواتین گھر میں بنے ایک سے بڑھ کر ایک ڈیزائن شیئر کرتی ہیں جس سے گھر میں بیٹھے سلائی کڑھائی کے بڑھتے رجحان کی عکاسی بھی ہوتی ہے۔
ڈیزائنر تارا یگو کا کہنا ہے کہ سلائی کڑھائی کو کافی پرانا مشغلہ سمجھا جاتا تھا لیکن اب بہت سے لوگوں کے لئے ایسا کرنا ممکن ہے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کچھ عرصہ پہلے تک سلائی کو محض وقت گزارنے کا وقت سمجھا جاتا تھا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ رجحان ختم ہو کر رہ گیا تھا۔