خاکوں کے ذریعے مجرموں کو گرفتار کرانے والی مصورہ
کسی جرم کی تحقیقات میں فرانزک آرٹسٹ کا کردار بہت اہم ہوتا ہے، یہ آرٹسٹ ممکنہ مجرمان کی شناخت کے لئے ان کے خاکے بناتے ہیں، اگرچہ یہ مردوں کی اجارہ داری کا حامل شعبہ ہے تاہم امریکہ کی خاتون فرانزک آرٹسٹ لوئس گبسن نے اس شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا کر یہ ثابت کر دیا کہ خواتین کو اگر مواقع ملیں تو وہ بھی اپنی صلاحیتوں کا بھر پور استعمال کر سکتی ہیں۔
لوئس گبسن امریکی ریاست ہیوسٹن کے پولیس ڈیپارٹمنٹ سے 39 سال تک وابستہ رہیں اور شاندار خدمات انجام دینے کے بعد گزشتہ سال ریٹائر ہوئیں۔ ایک ذاتی حادثہ اُن کے اس شعبے میں آنے کی وجہ بنا تھا۔ لوئس گبسن بتاتی ہیں کہ اگر کوئی شخص حساس ہو تو وہ فرانزک آرٹسٹ نہیں بننا چاہے گا، میں تو بہت زیادہ حساس تھی، میرے اس شعبے میں آنے کی وجہ یہ تھی کہ جب میں بیس سال کی تھی تو تب مجھ پر ایک پرتشدد حملہ ہوا، حملہ آور نے مجھے مارنے کی کوشش کی جسے میں جانتی بھی نہیں تھی۔
اس خوفناک واقعہ نے لوئس کی زندگی بدل کر رکھ دی، اُن کا کہنا ہے کہ میں جانتی ہوں کہ میں جانتی ہوں کہ انصاف کے حصول کی شدید خواہش کیسے محسوس ہوتی ہے اور مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ انصاف ہوتے ہوئے دیکھنا کیسا محسوس ہوتا ہے؟
لیکن ایک حساس فنکار کی طبیعت رکھنے کے باعث لوئس کے لئے اس شعبے کو اپنانا آسان نہیں تھا۔ میں نے پولیس کے محکمے سے رابطہ کیا، وہ مجھ سے قتل کے ایک کیس میں کام لینا چاہتے تھے میں نے سوچا کہ میں صرف ایک کیس میں کام کر لیتی ہوں تو پہلا قتل جس پر میں نے کام کیا وہ ایک لڑکے کا تھا جس نے پارک میں لڑکی کو قتل کر دیا تھا میں نے خاکہ بنایا اس دوران گواہ بار بار رونے لگتا یہ بہت تکلیف دہ صورت حال تھی میں نے سوچا کہ یہ کام دوبارہ نہیں کروں گی تاہم میرے بنائے گئے خاکے کی مدد سے اگلے ہی روز پولیس نے مجرم کو پکڑ لیا۔
یوں لوئس ہیوسٹن کے پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ طویل اور کامیاب کیریئر کا آغاز ہوا۔ لوئس نے بڑی تعداد میں مجرموں کے خاکے بنائے ۔ وہ بتاتی ہیں کہ سب سے مشکل کیس ایک چار سالہ بچے کے والدین کے قاتل کا خاکہ بنانا تھا جنہیں بچے کے سامنے مارا گیا تھا۔
بچے کی یاد داشت کی مدد سے میں نے خاکہ بنایا اور تصویروںکی مدد سے خاکہ بنایا جس کے بعد پولیس کو جائے واردات کے قریب گھروں کے دروازوں پر دستک دینا پڑی اس دوران ایک آدمی نے کہا کہ ہاں یہ آدمی رہتا ہے جسے گرفتار کر لیا گیا۔
لوئس جیسے فرانزک آرٹسٹ کا کام صرف مجرموں کے خاکے بنانا ہی نہیں بلکہ مسخ شدہ اور بے نام نعشوں اور گمشدہ لوگوں کے خاکے بنانا بھی شامل ہے۔ لوئس کے بنائے گئے خاکے نے ایک لڑکی کو تیس سال اپنے بچھڑے بھائیوں سے ملا دیا ۔
لوئس گبسن کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں ایک ایسی فرانزک آرٹسٹ کی حیثیت سے شامل ہے جنہوں نے سب سے زیادہ مجرم پکڑوائے۔ لوئس چاہتی ہیں کہ اُن پر کوئی ٹی وی سیریز یا فلم بنے کیونکہ لوگ حقیقت پر مبنی جرائم کی کہانیاں پسند کرتے ہیں اور اگر ایسی کوئی ٹی وی سیریز یا فلم بنتی ہے تو اس سے فرانزک آرٹ کو بھی فروغ ملے گا۔