ہمیشہ ایک سی محبت ممکن نہیں
خواتین محبت کی پیاسی ہوتی ہیں کہا جاتا ہے کہ محبت کے دو بول سے عورت کا دل جیتا جا سکتا ہے۔ محبت کی طلب خواتین کی فطرت میں رکھ دی گئی ہے، لیکن خواتین چاہتی ہیں کہ جس طرح شادی کے ابتدائی دنوں میں شوہر ان کے ناز نخرے اٹھاتا اور محبت کا احساس دلاتا تھا یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے، ایسا ہونا عملی طور پر ممکن نہیں ہے اس لئے کہ شوہر پر معاش کی ذمہ داری ہوتی ہے اور وہ اسی میں مگن رہتا ہے کہ اپنی فیملی کیلئے ضروریات پوری کر سکے۔
سارے شوہر منہ میں سونے کا چمچ لے کر پیدا نہیں ہوتے ہیں، اکثر مردوں کو زندگی کے میدان میں اور فیملی کی ضروریات پوری کرنے میں بہت محنت کرنی پڑتی ہے۔ ایسے حالات میں شوہر جب گھر لوٹتا ہے تو وہ تھکا ہارا ہوتا ہے، بیوی بچوں کے پاس آ کر وہ راحت محسوس کرتا ہے، بیوی کی طرف سے شوہر کی دلجوئی اور خدمت اس کی ساری تھکاوٹ اتار دیتی ہے، اسی طرح بچوں کی کلکاریاں اور شرارتیں اسے سکون مہیا کرتی ہیں۔
شوہر جب گھر آ کر خوشگوار ماحول دیکھتا ہے تو اس کی طبیعت ہشاش بشاش ہو جاتی ہے وہ خوشی محسوس کرتا ہے۔ اس دوران اگر بیوی شوہر سے محبت نہ کرنے کا شکوہ کر دے تو اس کے دل پر گراں گزر سکتا ہے، سو خواتین کو شوہر کا مزاج دیکھتے ہوئے اس قسم کے گلے شکوے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ خواتین یہ بات ذہن میں رکھیں کہ شوہر آپ کی ضروریات پوری کر رہا ہے یا نہیں؟
اگر آپ کی ضروریات پوری ہو رہی ہیں، وہ آپ کو وقت بھی دے رہا ہے اور کھانا بھی فیملی کے ساتھ ہی کھاتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کریں۔ اپنے آس پاس ان خواتین کو دیکھیں، کئی آپ کی جاننے والی ایسی خواتین ہوں گی جن کے شوہر غیر ضروری طور پر گھر سے باہر رہتے ہیں وہ رات کو لیٹ گھر آتے ہیں، حتیٰ کہ کھانا بھی فیملی کی بجائے باہر سے کھا کر آتے ہیں، ان خواتین کے دل پر کیا گزرتی ہے آپ اس کا اندازہ نہیں لگا سکتی ہیں۔ اس لئے اپنی قسمت پر خوش ہوں اور شوہر سے ایسی توقع نہ کریں جو اس کے دل پر شاق گزرے ۔