محمد بن سلمان نے سعودی اقتدار حاصل کر لیا!
سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کی شدید علالت کے باعث ولی عہد محمد بن سلمان نے قبل از وقت اقتدار حاصل کر لیا ہے
سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کی ضعیف العمر ہونے کے ساتھ ساتھ ان دنوں علیل ہیں، ان کی علالت ہی وجہ بنی ہے کہ چھتیس سالہ محمد بن سلمان نے عملی طور پر حکومت کے امور سنبھال لئے ہیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان کے سعودی اقتدار سنبھالنے کی خبریں اس وقت سامنے آنا شروع ہوئی ہیں جب سلمان بن عبدالعزیز اپنے محل کے کمرے تک محدود ہو گئے ہیں۔
گزشتہ کئی سرکاری اجلاسوں میں سلمان بن عبدالعزیز کو نہیں دیکھا گیا ہے، ان کی جگہ محمد بن سلمان تمام ذمہ داریاں نبھاتے نظر آتے ہیں۔
شہزادہ محمد بن سلمان کے سعودی اقتدار حاصل کرنے کی خبروں کو تقویت اس وقت ملی جب فرانسیسی صدر ایمینوئیل میکرون کا استقبال سلمان بن عبدالعزیز کی بجائے ان کے بیٹے محمد بن سلمان نے کیا، اسی طرح کئی سرکاری اجلاسوں کی صدرات محمد بن سلمان کر رہے ہیں جس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ محمد بن سلمان نے سعودی اقتدار سنبھال لیا ہے۔
سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز ان دنوں ریاض میں مقیم نہیں ہیں بلکہ وہ نیوم میں قیام پذیر ہیں یہی وجہ ہے کہ گزشتہ دو سال سے مملکت کے تمام امور شہزادہ محمد بن سلمان دیکھ رہے ہیں، بتایا گیا ہے کہ مارچ 2020ء کے بعد فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز نے کسی غیر ملکی شخصیت سے ملاقات نہیں کی ہے، ان کی آخری ملاقات برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک سے ہوئی تھی۔
گزشتہ دو سالوں کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عوام کے سامنے خود کو ایک معتدل حکمران کے طور پر پیش کیا ہے، انہوں نے کئی نئی اصلاحات بھی متعارف کرائی ہیں، خواتین کو آزادی دینا اور سیاحوں کیلئے سعودی عرب کے دووازے کھولنا ان کے نمایاں اقدامات تصور کئے جاتے ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ محمد بن سلمان نے سعودی معیشت کو نیا رخ دیا ہے اور تیل پر انحصار کم کرکے نئے مواقع سے فائدہ اٹھا کر معیشت میں بہتری لائے ہیں، سعودی عرب میں بڑی تعداد ان کے اقدامات کے حق میں آواز اٹھا رہی ہے،بالخصوص نوجوان ان کے معترف ہیں کیونکہ شہزادہ نے نوجوانوںکے لئے روزگار کی فراہمی کے ساتھ ساتھ تفریح کے مواقع پیش کئے ہیں، حال ہی میں انہوں نے سعودی عرب میں سینماؤں کا آغاز کیا ہے اور بھارتی فلم سازوں کی خدمات حاصل کر کے اسے بڑھانے کا منصوبہ تشکیل دیا ہے۔
محمد بن سلمان کے اقدامات کو جہاں سراہا جا رہا ہے وہیں پر کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو ان کے اقدامات پر تنقید کرتے دکھائی دیتے ہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان نے جدت کے نام پر ایسا راستہ اختیار کر لیا ہے جو گمراہی کی طرف جاتا ہے۔
اسی طرح اظہار رائے پر پابندی اور اختلاف رائے رکھنے والوں کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ایسے اقدامات پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔
محمد بن سلمان سابقہ بادشاہوں کے برعکس اسرائیل کے بارے نرم پالیسی کے حامی ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اسرائیل کو سعودی فضا استعمال کرنے کی اجازت دی اور اسرائیل کو قبول کرنے کا عندیہ دیا ہے۔