کونٹینٹ مینجمنٹ کی اہمیت
کونٹینٹ مینجمنٹ کی وسیع دنیا ہے، بین الاقوامی سطح پر کونٹینٹ مینجمنٹ کی مانگ بڑھ گئی ہے، اہمیت کے پیش نظر کئی یونیورسٹیوں میں کونٹینٹ مینجمنٹ کی ڈگری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں ایسی کمپنیاں وجود میں آ چکی ہیں جو دیگر کمپنیوں کو کونٹینٹ مہیا کرنے کی خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ نجی کمپنیوں نے کونٹینٹ کیلئے لاکھوں کی سیلری پر افراد رکھے ہوتے ہیں۔ ڈیجیٹل کیلئے الگ لوگ ہوتے ہیں، الیکٹرانک کیلئے علیحدہ جبکہ پرنٹ کیلئے الگ لوگ ہوتے ہیں۔
یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ کونٹینٹ مینجمنٹ کیا ہے؟ آسان الفاظ میں یہ جان لینا کافی ہے کہ کونٹینٹ وہ مواد ہے جسے کوئی بھی کمپنی فروخت کرتی ہے، یہ مواد کئی اشکال میں ہو سکتا ہے، لیکن اس کا اطلاق عموماً میڈیا پر نشر کئے جانے والے مواد پر ہوتا ہے، یا کمپنیاں اپنی تشہیری مہم کے دوران جس امور کا سہارا لیتی ہیں اس کیلئے درکار مواد کو کونٹینٹ کہا جاتا ہے۔ کمپنی کی پراڈکٹس کے مطابق کونٹینٹ کی اشکال تبدیل ہوتی رہتی ہیں مگر ایسے افراد ضرور موجود ہوتے ہیںجو کو کونٹینٹ فراہم کرنے کیلئے کام کر رہے ہوتے ہیں۔
انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی نے کونٹینٹ مینجمنٹ کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے، گئے وقتوں میں جب محدود کمپنیاں ہوتی تھیں تو اس کے کونٹیٹ کو دیکھنے والے بھی محدود افراد تھے، بسا اوقات ایک شخص کئی کمپنیوں کیلئے کام کر رہا ہوتا تھا مگر اب اربوں سے متجاوز ایسی کمپنیاں وجود میں آ چکی ہیں جنہیں کونٹینٹ کی شدید ضرورت ہے، کونٹینٹ نہ ہونے کی وجہ سے کمپنیاں غیر فعال ہو چکی ہیں۔
پاکستان میں بھی کروڑوں یوٹیوب چینل اور ویب سائٹس وجود میں آ چکی ہیں، پرائیویٹ کمپنیوں حتی ہر ادارہ کو کونٹینٹ کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم اس وقت ہم صرف میڈیا کو درکار کونٹینٹ تک محدود رہتے ہوئے بات کریںگے۔ ان یوٹیوب چینل اور ویب سائٹس پر لاکھوں افراد سرمایہ لگا چکے ہیں، چینل بناتے وقت ان کے ذہن میں تھا کہ اسے چلانا بہت آسان ہے، یا چلتے پھرتے ویڈویوز بنا لینے سے ان کا چینل کامیاب ہو جائے مگر جب حقیقت کا سامنا کرنا پڑا تو انہیں معلوم ہوا کہ ویڈیو بنانا اتنا آسان بھی نہیں ہے جس قدر وہ سمجھ رہے تھے۔
انہیں اب معلوم ہوا ہے کہ ویڈیو بنانے کیلئے بھی آئیڈیا ہونا چاہئے، بامقصد ویڈیو بنانے کے لئے مہارت بعدازاں ویڈیو ایڈیٹنگ اور وائس اوور کا مرحلہ بھی ہوتا ہے جو ایک ایسا شخص ہی کر سکتا ہے جو کونٹینٹ کو جانتا ہو۔
اکثر یوٹیوب چینل اور ویب سائٹس کی ناکامی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ انہیں کونٹینٹ کی کمی سامنا ہے اور وہ خود اس قابل نہیں ہیں کہ اپنے چینل یا ویب سائٹ کا پیٹ بھر سکیں۔ انہیں پہلی بار معلوم ہوا ہے کہ یوٹیوب چینل یا ویب سائٹ کاپیٹ بھرنا آسان نہیں ہے۔جو لوگ ہر روز دو چار ویڈیوز اپ لوڈ کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ خیال کرتے ہیں کہ ان کا کونٹینٹ معیاری بھی ہے اسی طرح ویب سائٹس کیلئے کہا جاتا ہے کہ کم از کم دس پوسٹیں ایسے ہونی چاہئے جو حالات حاضرہ پر لکھی گئی ہوں، اس تناظر میں یوٹیوب چینل اور ویب سائٹس کے مالکان اس تلاش میں ہیں کہ انہیں کونٹینٹ پر مہارت رکھنے والے افراد دستیاب ہو جائیں، اس مقصد کیلئے مالکان لاکھوں روپے خرچ کرنے کیلئے بھی تیار ہیں۔ میڈیا مالکان کی اس کمزروی کا فائدہ اٹھا کر کونٹینٹ پر دسترس رکھنے والے افراد میدان میں اتر چکے ہیں، انہوں نے ’’کونٹینٹ مینجمنٹ‘‘ کے نام سے کمپنیاں بنا رکھی ہیں جو دیگر میڈیا ہاؤسزکو کونٹینٹ مینج کرنے کی سروسز فراہم کر رہے ہیں۔
کونٹینٹ پر دسترس رکھنے والے حلقوں کا کہنا ہے کہ اس وقت پوری دنیا میں کونٹینٹ کا بحران پیدا ہو گیا ہے، کیونکہ کمپنیاں زیادہ ہیں جبکہ کونٹینٹ پر مہارت رکھنے والے کم ہیں، یوں دیکھا جائے تو ایک اعتبار سے کونٹینٹ مینجمنٹ والوں کی لاٹری نکل آئی ہے، اور اس کی نئی شکلیں سامنے آ رہی ہیں، مثلاً یہ کہ جو لوگ کونٹینٹ کو جانتے ہیں مگر انٹرنیٹ کی دنیا سے بے خبر ہیں تو ایسے لوگ بہت پیچھے ہیں اور اپنی خدمات ان لوگوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں جو انٹرنیٹ کو جانتے ہیں، انٹرنیٹ کے ماہرین اپنا کمیشن رکھنے کے بعد انہین معمولی معاوضہ دیتے ہیں، جبکہ کئی لوگ ایسے موجود ہیں جو خود کونٹینٹ کو نہیں جانتے مگر انٹرنیٹ اور آئی ٹی کے ماہر ہونے کی وجہ سے ایسے لوگوں نے کونٹینٹ مینجمنٹ کی کمپنیاں بنا کرکونٹینت کے ماہرین کو بھرتی کیا ہوا ہے۔
اسی طرح ریسرچرز کی مانگ میں بھی اضافہ ہو گیا ہے، کیونکہ کونٹینٹ مینجمنٹ والی کمپنیاں ریسرچرز کو اضافی تنخواہ کی آفر دے کر ان کی خدمات حاصل کر رہی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ روزگار کی دنیا میں کونٹینٹ مینجمنٹ وسیع مواقع فراہم کرنے جا رہا ہے، روزگار کے متلاشی افراد کو اس طرف توجہ دینی چاہئے۔