سکھ گلوکار کی پاکستانی لڑکی سے شادی
پاکستان کی تاریخ میں عمومی طور پر ایسے واقعات دیکھنے میں آتے رہے ہیں کہ ملک کے نامور سیاستدانوں ، کھلاڑیوں ، اداکاروں ، بزنس مینز یا دیگر شعبوں کی نامور شخصیات کی جانب سے غیر ملکی اور غیر مذہب خواتین سے شادیاں رچائی جاتی رہی ہیں۔ غیر ملکی اور غیر مذہب خواتین سے کی جانے والی متعدد شادیاں چند ماہ یا چند برس ہی قائم رہ سکیں جس کی بنیادی وجہ مذہبی اختلاف ، مختلف انداز سوچ و رہن سہن اور ایک دوسرے سے وابستہ توقعات کا پورا نہ ہونا بھی تھا۔ لیکن اب کی بار تھوڑے مختلف انداز کا واقعہ ہے جس میں پڑوسی ملک بھارت سے تعلق رکھنے والے سکھ مذہب کے پیروکار اور مشہور پنجابی گلوکار شیری مان نے پاکستانی نژاد لڑکی پری زاد سے پسند کی شادی رچا لی ہے۔
شیری مان نے انسٹا گرام پر اپنی پری زاد سے شادی کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے:
’’پری زاد!آپ کی آنکھیں میرے شراب چھوڑنے کا سبب ہیں۔ میں ہمیشہ کیلئے تمہارا مان ہوں۔‘‘
اپنی انسٹا گرام سٹوری میں وہ مزید لکھتے ہیں کہ چونکہ اُن کی اہلیہ کو شراب سے نفرت ہے ، اس لیے اب انہیں اس سے معاف ہی رکھا جائے۔ ان کا کہنا ہے: ’’ سنو مترو آپ کی بھابھی کو شراب سے سخت نفرت ہے تو اب مجھے معاف کرنا۔ تو اگر انہوں نے اب مجھے پینے سے روکا تو پلیز میرا انصاف کرنا۔‘‘
شیری مان نے کہا ہے کہ اُنہوں نے پختہ ارادہ کر لیا ہے کہ جیسے بیگم کہے گی وہ ویسا ہی کریں گے، نہیں تو اُن کے لیے مشکل ہو جائے گی۔
انہوں نے ایک اور انسٹا سٹوری میں اپنی اہلیہ کی تصویر شیئر کی اور ساتھ ہی ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ اس وقت اگر کسی ملک نے کسی دوسرے ملک پر حملہ کرنا ہے تو مجھے بلا لے کیونکہ جٹ کو جو ملنا تھا وہ مل گیا۔شیری مان نے پنجابی میں لکھا کہ
’’ہن گاہ پاہ دیواں گے، کیونکہ جو مینوں مل گیا اوہدے اتے کج نہیں۔‘‘
گلوکار شیری مان نے ایک اور پوسٹ میں اپنی نئی نویلی دلہن کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پہلے جو فیس بک پر ملی وہ آج ٹورونٹو میں مل گئی ہے۔ آپ کی بھابھی کہہ رہی ہیں کہ آج میری اکیلے فوٹو لگاؤ۔ ان آنکھوں نے دارو چھڑا دی ہے جٹو۔ اب کوئی مجھے پینے کا نہ کہے۔
شائقین کی جانب سے نیک خواہشات کے اظہار پر پنجابی گلوکار نے اُن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دعا دی کہ : ’’رب سب کو ایسی ہی گھر والی دے۔‘‘
بیوی کی محبت سے سرشار شیری مان نے پاکستان کے لیے بھی زندہ باد کا نعرہ لگا دیا۔