خواہشات کا ازدواجی زندگی سے کیا تعلق ہے؟
دو لاکھ روپے کا آئی فون آپ کی ضرورت نہیں بلکہ خواہش ہے
خوشگوار ازدواجی زندگی کیلئے دو باتوں میں تفریق کرنا نہایت ضروری ہے، جو لوگ زندگی میں ضرورت اور خواہش کے درمیان فرق نہیں کر سکتے ہیں ان کیلئے ہر قدم پر مشکلات ہوتی ہیں، خواتین کو اس حوالے سے خاص توجہ دینی چاہئے، کیونکہ عموماً خواتین معمولی خواہش کے پوری نہ ہونے کی وجہ سے شوہر سے الجھ پڑتی ہیں جو ازدواجی زندگی کی تباہی کا باعث بنتا ہے۔
خوب جان لیں کہ اگر آپ کی ضروریات پوری ہو رہی ہیں تو کبھی بھی شوہر سے سے شکوہ نہ کریں، شوہر کو احساس دلائیں کہ وہ بحسن خوبی اپنی فیملی کی ضروریات پوری کر رہا ہے، اس کے برعکس جب خواتین خواہشات پوری نہ ہونے کی بنا پر شوہر سے ناراضی کا اظہار کرتی ہیں تو شوہر کے دل میں یہ خیال جا گزیں ہو جاتا ہے کہ وہ سارا دن اپنی فیملی کی ضروریات پوری کرنے میں مصروف رہتا ہے مگر گھر والوں کو اس کی تکلیف کا کوئی احساس نہیں ہے۔
اگر خواتین ضروریات پوری ہونے پر شکر گزار رہیں گی تو پھر ایسے دن بھی جلد آئیں گے کہ جب ان کی خواہشات پوری ہوں گی، پھر خواہشات کی کوئی حد نہیں ہوتی ہے ممکن ہے آپ جس خواہش کے پورا نہ ہونے پر شکوہ کر رہی ہیں، زندگی میں آپ کو ایسی ضروریات میسر ہوں جس کیلئے اکثر غریب ترستے ہیں۔
یاد رکھیں خواہش کا تعلق آپ کی سوچ پر ہے، اور ہر شخص اپنے سے امیر شخص کی زندگی جینے کی خواہش کرتا ہے جب آپ کو یہ خیال آئے تو اپنے آپ کو تسلی دیا کریں کیونکہ ممکن ہے آپ کو حاصل سہولیات کو دیکھ کر بہت سے لوگ آپ جیسی زندگی جینے کی تمنا کرتے ہوں۔
ڈیڑھ دو لاکھ روپے کی مالیت کا موبائل فون آپ کی ضرورت نہیں بلکہ خواہش ہے، جب ایسی چیزوں کے حصول کیلئے شوہر سے پیسے طلب کریں گی تو اس کا ردعمل آئے گا ،یقین کریں جب آپ خواہشات اور ضروریات میں تفریق کرنا جان جائیں گی آپ کی ازدواجی زندگی خوشگوار بن جائے گی۔آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ زندگی گلزار ہے سارا بوجھ تو خواہشات کا تھا۔