دور جدید کی بیٹی
ہم جس جدید دور میں رہ رہے ہیں ، جس کی رفتار بہت تیز ہے ہر جانب نت نئی چیزیں، ٹیکنالوجی ہمارے استقبال کیلئے کھڑی ہے اس دور میں والدین کیلئے سب سے بڑا چیلنج بچوں کی اس تیز رفتار دور کے مطابق تربیت کرنا ہے بالخصوص بیٹیوں کی تربیت اس دور میں کیسے کی جائے؟ یہ سب سے اہم سوال ہے،جن والدین کو اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت یعنی بیٹی سے نوازا ہے ان کیلئے واقعی یہ دور بچیوں کی تربیت کے حوالے سے کسی چیلنج سے کم نہیں ہے، یہ وہ دور نہیں ہے جب بیٹی باپ کی جانب لائی گئی گڑیا سے خوش ہو جاتی تھی اور نہ ہی یہ وہ دور ہے کہ بیٹی کسی پارک کی سیر کے دوران جھولا پر بٹھا دیں تو وہ کافی دن تک مطمئن رہتی تھی،جس لڑکی نے اس دور میں آنکھ کھولی ہے، پرورش پائی ہے اس کے آس پاس اتنا کچھ ہے کہ اس کی خواہشات کا اندازہ لگانا مشکل ہے، ایک کامیاب والد یا والدہ کیلئے ضروری ہے کہ اپنی بیٹی کی خواہش کو سمجھیں، اس کو پورا کرنے کی کوشش کرے اور اگر کوئی والد یا والدہ یہ سمجھتے ہیں کہ جس خواہش کا اظہار ان کی بیٹی کر رہی ہے وہ اس کیلئے ٹھیک نہیں ہے تو اسے کیسے سمجھایا جائے؟ یہ بہت اہم ہے کیونکہ اب یہ وہ دور نہیں ہے کہ والدین اپنے دور کی مثالیں دیکر بچیوں کو مطمئن کر سکیں، والدہ اپنے دور کی مثال دیکر اگر بیٹی کو سمجھانے کی کوشش کرے گی تو یہ طریقہ بالکل ضائع جائے گا کیونکہ جس بیٹی کو آپ سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں اس نے آپ کا دور تو نہیں دیکھا مگر اس نے اپنے اردگرد اتنا کچھ دیکھ لیا ہے کہ اسے سمجھانے کیلئے آپ کو بہت زیادہ کوشش کرنا پڑے گی، جس چیز کی خواہش کا اظہار وہ کر رہی ہے اس چیز کے بارے میں آپ کے پاس پوری معلومات ہونا ضروری ہیں، اس کے مثبت اور منفی پہلو سے آپ کا پوری طرح واقف ہونا بھی ضروری ہے تاکہ جب آپ اپنی بیٹی کو اس سے منع کرنے کی کوشش کریں تو آپ کے اس کے بارے میں دیئے گئے منفی دلائل اس قدر وزنی ہوں کہ آپ کی بیٹی کے پاس ان کو قبول کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہو، ہاں ایک بڑی غلطی جو اکثر والدین کر بیٹھتے ہیں وہ ہے اپنی سوچ کو بیٹی پر مسلط کرنا اس غلطی سے بیٹی شاید کچھ دیر کیلئے مطمئن تو ہو جائے لیکن بغاوت کہیں نہ کہیں اس کے دماغ میں جگہ بنا لیتی ہے جو آنے والے وقت میں نقصان دہ ہو سکتی ہے۔اس جدید دور میں والدین کیلئے سب سے اہم بات بچیوں کے جذبات کو صحیح طور پر سمجھنا ہے اگر آپ یہ کام کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو پھر سمجھ جائیں گے، آپ اپنی بیٹی کو صحیح راہ پر ڈالنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں اس کیلئے آپ کیلئے سب سے اہم بات اس کو وقت دینا ہے جو والدین نوکری کے سلسلے میں دفتر جاتے ہیں یا کاروبار کے سلسلے میں باہر رہتے ہیں اگر وہ گھر آ کر بھی بچوں اور بالخصوص بچیوں سے دور رہیں گے تھکاوٹ کا کہہ کر ایک جانب ہو کر بیٹھ جائیں گے تو پھر بیٹیوں کی بات کون سنے گا اور جب بیٹیوں کی بات کوئی نہیں سنے گا تو مسائل جنم لیں گے، لہٰذا اپنی بیٹیوں کو وقت دیں ان کی بات کو سنیں اور جس طرح اوپر بیان کیا گیا ہے کہ اگر ان کی کوئی خواہش ایسی ہے جو آپ پوری تو کر سکتے ہیں مگر وہ آپ کی بیٹی کیلئے ٹھیک نہیں ہے تو اسے پیار و محبت اور دلائل کے ساتھ سمجھائیں، یقین کریں اس میں آپ کو کامیابی ملے گی اور آپ کی بیٹی معاشرے میں کامیابی کا سفر بھی جاری رکھے گی، اپنے رویے سے اس کے اعتماد کو بڑھائیں یہ بھی اس کے مستقبل کیلئے بہت ضروری ہے، کہاں جانا ہے کس طرح جانا ہے کس سے بات کرنی ہے کس طرح کرنی ہے ، کہاں رد عمل دینا اور کہاں خاموشی اختیار کرنی ہے یہ سارا کچھ آپ نے ہی اپنی بیٹی کو سکھانا اور سمجھانا ہے اور اگر اس میں آپ کامیاب رہے تو یقین جانیئے آپ کی بیٹی بھی مستقبل میں کامیاب رہے گی۔