غم نہ کریں‘ تنگی دور ہونے کی امید رکھیں

امام ترمذی نے روایت کی ہے کہ :
’’بہترین عبادت تنگی دور ہونے کی امید ہے۔‘‘
کیا صبح جلد ہی آنے والی نہیں ہے‘ مصیبت زدوں اور رنجوروں کے لیے صبح طلوع ہو رہی ہے۔ اس کا انتظار کریں‘ اللہ تعالیٰ سے مدد کی امید رکھیں ۔ عرب کہاوتوں میں سے ہے کہ ’’جب رسی بہت سخت ہو جاتی ہے تو ٹوٹ جاتی ہے۔‘‘ مطلب یہ ہے کہ جب معاملات زیادہ بحرانی ہو جائیں تو ان سے خلاصی بھی جلد ملنے کا یقین کر لیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
ؔؔ’’جو اللہ سے ڈرے گا اللہ اس کے لیے خلاصی پیدا کردے گا۔‘‘
اور فرمایا جو اللہ سے ڈرے گا اللہ اس کی خطائیں معاف کر دے گا اور اس کو دگنا اجر دے گا۔
عرب کہا کرتے تھے:’’مشکلات پڑتی ہیں پھر ان کے بادل چھٹ جاتے ہیں اور کبھی واپس نہیں آتے۔‘‘ ایک شاعر نے کہا ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ کتنی خلاصیاں مایوسی کے بعد حاصل ہوئیں، کتنی ، کتنی آسانیاں ناامیدی کے بعد ہوئی ہیں۔ عرش والے سے جو خوش گمانی رکھتا ہے وہ کانٹے دار درخت سے بھی اچھا پھل توڑ سکتا ہے۔ حدیث صحیح میں آیا ہے:
’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہوں‘ وہ جیسا گمان رکھے گا، ویسا ہی ہوگا۔‘‘ (الحدیث)

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button