شوہر واپس بلا لے
سوال:میرا شوہر ملک سے باہر ہوتا ہے دوسال بعد گھر آتا ہے۔ پچھلی دفعہ جب گھر آیا تو ماں باپ نے اس کے کان بھرے اور مجھ سے لڑائی جھگڑے شروع کردئیے ،میں کئی دن تک برداشت کرتی رہی جب برداشت ختم ہونے لگی تو شوہر نے مجھے گھر سے نکال دیا،اب میں چھ مہینوں سے ماں باپ کے گھر میں ہوں، شوہر واپس چلا گیا ہے ،نہ رابطہ کرتا ہے ،نہ بچوں کا پوچھتا ہے اور نہ ہی خرچہ بھیجتا ہے۔ اب میں کب تک ماں باپ کے گھر رہوں ،غلطی بھی میری نہیں، وہ ماں باپ کی باتیں آنکھیں بند کر کے مان لیتا ہے میری بات نہیں سنتا اور نہ ہی مجھ سے اس بات کی تصدیق کرواتا ہے کہ یہ بات ٹھیک ہے یا غلط، اب میں واپس جانا چاہتی ہوں لیکن وہ مجھے واپس لے جانے کو تیار نہیں ہیں،کوئی وظیفہ بتائیں کہ وہ خود مجھے لینے آ جائیں۔
جواب:گھر بنانا مشکل اور بگاڑنا آسان ہے گھر بنانے کیلئے بہت محنت،صبر و تحمل سے کام لینا ضروری ہے،جس کی تربیت والدین کو بیٹا بیٹی دونوں کو دینی چاہیے، تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی دونوں ہاتھوں کی ضرورت پڑتی ہے گھر بنانے،بچانے کیلئے بھی دونوں فریق کو بھاگ دوڑ کرنی ہوتی ہے،ماں باپ بہت چاہت سے اولاد کی شادی کرتے ہیں اولاد کو بھی والدین کی عزت کا خیال رکھتے ہوئے کچھ باتوں سے درگزر، صرف نظر کرنی چاہیے،بہت چھوٹی چھوٹی باتیں اپنی ضد و انا کی وجہ سے بڑی باتوں میں بدل کر گھر کے ماحول کو خراب کرکے رشتوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ اس لیے چھوٹی چھوٹی باتوں کو بروقت ختم کردینا چاہیے تاکہ بات مزید نہ بڑھے اور حدیث پاک میں شوہروں کو تعلیم دی گئی ہے کہ اگر بیوی کی ایک عادت بری لگتی ہے تو اس میں دوسری اچھی عادت بھی ہوگی، ہر انسان اچھی بری عادتوں کا مجموعہ ہے کامل انسان اللہ کریم کے برگزیدہ بندے ہیں، ہم عام انسانوں میں کمی بیشی موجود ہے جسے برداشت کرنا چاہیے۔ بیوی کو مرد کیلئے اور مرد کو بیوی کیلئے قرآن مجید میں اللہ کریم نے لباس کا لفظ استعمال فرما کر ہمیں سبق دیا ہے کہ مرد اپنی بیوی کی پردہ پوشی کرے اور بیوی اپنے شوہر کے عیبوں کو چھپائے،مرد کو بیوی کے عیب گھر والوں کے سامنے بیان نہیں کرنے چاہیے اور بیوی کو شوہر کے عیب اپنے ماں باپ بہن بھائیوں کے سامنے ظاہر نہیں کرنے چاہیے، یہ بات نکاح اور میاں بیوی کے رشتے کے منافی ہے جس کا منفی اثر میاں بیوی کے تعلقات پر پڑتا ہے۔ اللہ کریم تمام بہن بھائیوں کو اپنے گھر میں محبت و اتفاق والی زندگی نصیب فرمائے آمین۔آپ اپنے اخلاق رویے کو نرم رکھیں اگر شوہر کی طرف سے کسی قسم کا رابطہ ہوتا ہے تو نرم لہجے میں جواب دیں بطور دعا وظیفہ یہ اسماء حسنی پڑھیں(یارئوف یا ودود)100 بار( یامعید)1000 بار۔ یہ الگ الگ وظیفے ہیں ،ہر وظیفے سے اول آخر سات بار درود شریف پڑھیں ان شاء اللہ تعالیٰ چند دنوں میں سسرال والوں کی طرف سے رابطہ ہوگا۔