حکمت سے پیچیدہ مسائل کا حل نکالیں

ایک آدمی نے شہر میں عینک کی دکان کھولی ۔ عینک بیچنے والوں کواپنے گاہکوں کی سہولت کے لیے آنکھوں کے ٹیسٹ کا انتظام بھی کرنا ہوتا ہے تاکہ آدمی ایک ہی جگہ اپنی آنکھوں کی جانچ کرائے اور وہیں سے عینک بھی لے لے۔ مگر اس آدمی کی دکان ٹیسٹ کی ضرورت کے لیے چھوٹی تھی۔ آنکھ کے ٹیسٹ میں دور کی نگاہ جانچنے کے لیے اصولاً 18فٹ کے فاصلے سے پڑھوایا جاتا ہے، جب کہ اس دکان میں صرف اس کے نصف کے بقدر گنجائش تھی۔ یعنی گاہک کو بٹھانے کی جگہ سے لے کر دیوار تک فاصلہ بمشکل 9 فٹ بنتا تھا۔ ’’نو فٹ کو شیشہ لگا کر اٹھارہ فٹ کر لیں گے ۔‘‘ دکاندار نے اپنے دوست کے سوال کے جواب میں کہا۔ دوست نے اس سے پوچھا کہ تم اتنی چھوٹی دکان میں آنکھوں کے ٹیسٹ کا انتظام کیسے کرو گے۔ دکان دار نے بتایا کہ پڑھانے والے حروف کا چارٹ جس دیوار پرلٹکا ہوا ہے ، اس کے بالکل سامنے دوسری دیوار پر اگر آئینہ لگا دیا جائے اور ٹیسٹ کرانے والے کو اصل چارٹ کے بجائے آئینہ کے عکس میں پڑھوایا جائے تو پڑھنے والے شخص اور پڑھی جانے والی چیز کے درمیان کا فاصلہ خود بخود دگنا ہو جاتا ہے۔ آدمی کی نگاہ پہلے 9فٹ کا فاصلہ طے کر کے آئینہ دیکھتی ہے۔ پھر آئینے کی مدد سے اس کی نگاہ مزید 9فٹ کا فاصلہ طے کر کے چارٹ تک پہنچتی ہے۔ اس طرح کل اٹھارہ فٹ ہوجاتے ہیں۔ دکاندار نے ایسا ہی کیا۔ چھوٹی دکان کے باوجود اس کے یہاں آنکھوں کے ٹیسٹ کاویسا ہی انتظام ہو گیا جیسا بڑی دکانوں میں ہوتا ہے یہی اصول زندگی کے ہر معاملے میں چسپاں ہوتا ہے۔ آپ کے مواقع اگر کم ہوں ، آپ کے لیے پھیلنے کا دائرہ تنگ ہو تو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ، آپ عقل کو استعمال کر کے اپنے ’’نو فٹ‘‘ کو ’’اٹھارہ فٹ‘‘ بنا سکتے ہیں۔ آپ کا مکان چھوٹا ہو تو دو منزلہ بنا کر اس کو وسیع کر سکتے ہیں۔ آپ کے پاس سرمایہ کم ہو تو دیانت داری کا ثبوت دے کر اس کی تلافی کر سکتے ہیں۔ آپ کی ڈگری معمولی ہو تو خوش اخلاقی کے ذریعے اس کو زیادہ کارآمد بنا سکتے ہیں۔ لڑ کر آپ کے لیے جیتنے کے مواقع نہیں ہیں تو حکمت کا طریقہ اختیار کر کے اپنے حریف کو قابو میں لا سکتے ہیں۔ سیاسی اقتدار میں آپ کو کم حصہ ملا ہے تو اقتصادی میدان میں ترقی کر کے اپنے آپ کو آگے لے جا سکتے ہیں۔ تعداد کے اعتبار سے اگر آپ اقلیت میں ہیں تو اتحاد اور تنظیم میں اضافہ کر کے آپ اکثریت کی برابری کر سکتے ہیں۔ ہر چھوٹی ’’دکان‘‘ بڑی دکان بن سکتی ہے۔ کوئی دکان اسی وقت تک چھوٹی ہے جب تک دکان دار نے اس کو بڑھانے والی حکمت کو استعمال نہ کیا ہو۔ بڑھانے والی حکمت کو استعمال کرنے کے بعد دنیا میں کوئی دکان چھوٹی نہیں۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button