عقیقہ کی ضروری معلومات و ہدایات
1۔ جس کے کوئی لڑکا یا لڑکی پیدا ہو تو بہتر ہے کہ ساتویں دن اسکا نام رکھ دے اور عقیقہ کردے۔
عقیقہ کردینے سے بچے کی سب الا بلا دور ہوجاتی یے اور آفتوں سے محفوظ رہتا ہے۔
2۔ عقیقہ کا طریقہ یہ ہے کہ اگر لڑکا ہو تو دو بکرے یا دو بکری یا دو بھیڑ اور لڑکی ہو تو ایک بکرا یا ایک بکری یا ایک بھیڑ ذبح کرے یا قربانی کی گائے میں لڑکے کے واسطے دو حصے اور لڑکی کے واسطے ایک حصہ لیلے اور سر کے بال منڈوادے اور بال کے وزن کے برابر چاندی یا سونا تول کر خیرات کردے اور لڑکے کے سر میں اگر دل چاہے تو زعفران لگا دے۔
3۔ اگر ساتویں دن عقیقہ نا کرے تو جب بھی کرے ساتویں دن کا خیال ہونا بہتر ہے اور اسکا طریقہ یہ ہے کہ جس دن بچہ پیدا ہو اس کے ایک دن پہلے عقیقہ کردے یعنی اگر جمعہ کو پیدا ہوا تو ہو تو جمعرات کو کردے اور اگر جمعرات کو پیدا ہوا ہو تو بدھ کو کرے۔ چاہے جب کرے حساب سے ساتواں دن پڑے گا۔
4۔ یہ جو دستور ہے کہ جس وقت بچے کے سر پر استرہ رکھا جائے اور نائی سر منڈنا شروع کردے تو فوراً اسی وقت جانور ذبح ہو یہ محض رسم ہے۔ شریعت سے سب جائز ہے چاہے سر مونڈھنے کے بعد ذبح کرے یا ذبح کرنے کے بعد سر مونڈھے۔ بے وجہ فضول بات تراش لینا برا ہے۔
5۔ جس جانور کی قربانی جائز نہیں اسکا عقیقہ بھی درست نہیں۔ اور جس کی قربانی درست ہے اسکا عقیقہ بھی درست ہے۔
6۔ عقیقہ کا گوشت چاہے کچا تقسیم کرے، چاہے پکا کر بانٹے، چاہے دعوت کرکے کھلادے سب درست ہے۔
7۔ عقیقہ کا گوشت باپ، دادا، دادی، نانا، نانی وغیرہ سب کو کھانا درست ہے۔
8۔ اگر کسی کو زیادہ توفیق نہیں اس لیے اس نے لڑکے کی طرف سے ایک ہی بکرے یا بکری کا عقیقہ کیا تو اسکا بھی کچھ حرج نہیں ہے۔ اور اگر بالکل عقیقہ ہی نا کرے تو بھی کوئی حرج نہیں۔