آسائش کو دیکھ کر اپنی زندگی خراب نہ کریں
خوشگوار ازدواجی زندگی ہر جوڑے کا خواب ہوتا ہے، لیکن اس کے باوجود بہت کم جوڑے ایسے ہیں جن کے بارے کہا جا سکتا ہے کہ وہ واقعی خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم دوسروں کی زندگی کو دیکھ کر اپنی زندگی جینا چاہتے ہیں، اس وجہ سے کئی طرح کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، خواتین بالعموم دوسروں کی کی آسائش کو دیکھ کر اپنے شوہروں سے ڈیمانڈ کرتی ہیں کہ پڑوسیوں کی طرح یا رشتہ داروں کی ان کے پاس بھی آسائش کا سامان ہونا چاہئے، خواتین شوہروں سے اس طرح کی ڈیمانڈ کرتے ہوئے قطعی طور پر یہ بات بھول جاتی ہیں کہ اپنی زندگی کو دوسروں پر قیاس نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ دوسروں کی آمدن کے ذرائع اور آمدن میں فرق ہونے کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہے کہ آسائش کی اشیاء یکساں ہوں، اسی طرح خواتین کی یہ بھی عادت ہے کہ جب انہوں نے کسی برینڈ کے کپڑے یا جیولری دیکھ لی تو پھر ویسی ہی جیولری یا ملبوس کی ڈیمانڈ کر دیتی ہیں، حالانکہ خواتین بخوبی جانتی ہیں کہ ان کی شوہر کی آمدن کیا ہے اور اس آمدن میں وہ کیا ڈیمانڈ کر سکتی ہیں، خواتین کی یہ عادت مردوں میں نفرت کا سبب بنتی ہے، یوں خوشگوار ازدواجی زندگی میں تلخیاں پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہیں، اس کے برعکس اگر خواتین یہ اسلوب اپنائیں کہ خدا تعالیٰ نے انہیں جن نعمتوں سے نوازا ہے اور شوہر کی جو تنخواہ ہے اسے سامنے رکھ کر گھر کے بجٹ سمیت اپنے خواہشات کی فہرست تیار کریں، شوہر سے بے جا ڈیمانڈ کی بجائے صبر شکر کے ساتھ اس کی حوصلہ افزائی کریں تو یقین جانیں آپ کم وسائل اور کم آمدن میں بھی خوشگوار ازدواجی زندگی گزار سکتے ہیں۔ یاد رکھیں جن لوگوں پر ہم اکثر و بیشتر رشک کر رہے ہوتے ہیں،ان کی زندگی میں ہم سے زیادہ آزمائش ہو سکتی ہے ممکن ہے وہ اپنی زندگی سے خوش نہ ہوں، کئی لوگ ایسے بھی جو اپنے گھر والوں کی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے ناجائز کام یا دھوکہ دہی کا سہارا لیتے ہیں، کئی لوگ چوری و ڈاکہ میں ملوث ہوتے ہیں اور اس ناجائز ذریعے سے حاصل ہونے والی رقم سے گھر والوں کے لئے نت نئے تحائف لئے جاتے ہیں، جسے ایک باضمیر انسان کسی صورت برداشت نہیں کر سکتا، اس لئے اپنی زندگی سے خوش رہیں اور جن نعمتوں سے اللہ نے آپ کو نواز رکھا ہے ان کا شکر ادا کریں اور اس بات پر شکر کریں کہ خواہشات کی تکمیل کیلئے وہ کوئی ناجائز راستہ اختیار نہیں کر رہے ہیں۔