پندرہ برائیاں جو مصائب کا سبب ہیں
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میری امت پندرہ قسم کی برائیوں کا ارتکاب کرے گی تو اُمت پر بلائیں اور مصیبتیں آ پڑیں گی۔ کسی نے پوچھا : یار سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ کیا کیا برائیاں ہیں؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(1)۔ جب مال غنیمت کو شخصی دولت بنا لیا جائے گا۔
(2)۔ امانت کو غنیمت سمجھ لیا جائے گا۔
(3)۔ زکوٰۃ کو تاوان سمجھ لیا جائے گا۔
(4)۔ علم دین دنیا طلبی کے لیے سیکھا جائے گا۔
(5)۔ مرد اپنی بیوی کی اطاعت کرنے لگے گا۔
(6)۔ مرداپنی ماں کی نافرمانی کرنے لگے گا۔
(7)۔ آدمی اپنے دوست کے ساتھ نیک سلوک کرے گا اور اپنے باپ کے ساتھ سختی اور بداخلاقی سے پیش آئے گا۔
(8) ۔ مسجد میں شور و غل ہونے لگے گا۔
(9)۔ جب قبیلہ کا سردار بدترین شخص بن جائے گا۔
(10)۔ جب قوم کا سربراہ ذلیل ترین شخص ہو گا۔
(11)۔ آدمی کا اعزاز و اکرام اس کے شر سے بچنے کے لیے کیا جائے گا۔
(12)۔ لوگ کثرت سے شراب پینے لگیں گے۔
(13)۔ مرد بھی ریشم کے کپڑے پہننے لگیں گے۔
(14)۔ ناچ گانے والی عورتوں اور گانے بجانے کی چیزوں کو اپنا لیا جائے گا۔
(15)۔ اس امت کے پچھلے لوگ اگلوں پر لعنت بھیجیں گے۔
تو اس وقت سرخ آندھی، زلزلہ، زمین میں دھنس جانے، شکل بگڑ جانے اور پتھروں کے برسنے کا انتظار کرو۔ اور ان نشانیوں کا انتظار کرو جو یکے بعد دیگرے آئیں گی، جیسے کسی ہار کی لڑ ٹوٹ جانے سے اس کے دانے یکے بعد دیگر بکھرتے چلے جاتے ہیں۔ (ترمذی شریف)