تلخ رویہ اپنا کر ازدواجی زندگی برباد نہ کریں

گھر کا سربراہ و منتظم مرد ہے، مرد فکر معاش اور گھر کی ضروریات پوری کرنے کیلئے اکثر اوقات گھر سے باہر گزارتا ہے، اس دوران باہر کے معاملات، لوگوں کے ساتھ لین دین اور ملازمت کے دوران اسے کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مرد یہ ساری مشکلات خود اٹھاتا ہے اور بسا اوقات وہ اپنی تکالیف بارے گھر والوں کو آگاہ نہیں کرتا، کیونکہ وہ قطعی طور پر یہ نہیں چاہتا ہے کہ گھر والے بھی پریشان ہو جائیں۔

مرد عموماً اپنے اوپر بیتنے والی مشکالات اور پریشانیوں کا ذکر بھی نہیں کرتا، اس کا مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ پریشانی تو گزر جائے گی گھر والوں کو کیوں پریشان کیا جائے، مرد کی تکالیف اور مشکلات کا اندازہ لگانا خاتون خانہ کی ذمہ داری ہوتی ہے، عقل مند خواتین مرد کی خاموشی سے اس کی پریشانیوں کا اندازہ لگا لیتی ہیں، اور بڑی مہارت سے اس کی دل جوئی بھی کرتی ہیں۔

جب مرد کو معلوم ہوتا ہے کہ خاتون خانہ نے اسے پریشان کرنے کی بجائے اس کی تکلیف کو خود محسوس کر لیا ہے اور اس کے مداوہ کی کوشش کی ہے تو اس کا دل باغ باغ ہو جاتا ہے وہ ساری کہانی جس سے وہ دو چار ہوتا ہے اپنی شریک حیات کے سامنے رکھ دیتا ہے، یوں خاتون خانہ کی طرف سے معاملے کو خوش اسلوبی سے سمجھنے کی وجہ سے مرد کو مشکلات کی شدت کم محسوس ہوتی ہے۔

اس کے برعکس کچھ گھرانوں میں ماحول ناخوشگواریت کی طرف اس وجہ سے چلا جاتا ہے کہ مرد اپنی خاموش طبیعت کی وجہ سے گھر والوں کو اپنی تکالیف بارے آگاہ نہیں کرتا ہے، جبکہ گھر والے اس کی تکالیف کا اندازہ لگانے سے قاصر ہوتے ہیں، گھر والے الٹا مردکو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں کہ وہ گھر والوں کا خیال نہیں رکھتا ہے، گھر سے باہر وقت گزارتا ہے۔

اکثر خواتین یہ جملہ دہراتی ہیں کہ مرد کے پاس گھر والوں کیلئے وقت نہیں ہوتا ہے گھر والوں کے علاوہ پورے زمانے کیلئے وقت ہوتا ہے، خواتین کی طرف سے ادا کئے جانے والے اس طرح کے جملے مرد کی پریشانی میں دو چند اضافہ کر دیتے ہیں، اور مرد جو باہر کی مشکلات میں بری طرح سے گھرا ہوتا ہے وہ گھر والوں کے سخت رویے کی وجہ سے دہری پریشانی میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ مردوں کے ساتھ سرد مہری یا بے رخے پن کا مظاہرہ بالعموم ایسی خواتین کی طرف سے کیا جاتا ہے جو مردوں سے تو بہت زیادہ توقعات رکھتی ہیں لیکن جب بات اپنی ذمہ داریوں کی آتی ہے تو معصوم بن جاتی ہیں۔

اگر آپ گھر کا ماحول خوشگوار بنانا چاہتی ہیں تو یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ مرد کو عورت کی سپورٹ کی ہر لمحہ ضرورت ہوتی ہے وہ پوری دنیا کے سامنے کھڑا ہو سکتا ہے پوری دنیا سے لڑ سکتا ہے لیکن گھر والوں کے بارے اس کا رویہ نرم ہوتا ہے اس کی واضح علامت یہ ہے کہ مرد کو جب غصہ آتا ہے تو وہ خاموشی سے گھر سے باہر چلا جاتا ہے حالانکہ وہ سربراہ ہے اسے باہر جانے کی ضرورت نہیں ہے اگر اس کے باوجود وہ گھر سے باہر چلا جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ گھر والوں کو بالخصوص اپنی شریک حیات کو پریشان نہیں کرنا چاہتا ہے، خواتین کو اس بات کا احساس ہونا چاہئے اور اپنے رویے میں تبدیلی لانی چاہئے۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button