انبیاء علیہم السلام اور ان کے کسبِ حلال
کوئی بھی جائز پیشہ اپنانا اسلام میں برا نہیں ہے‘ جائز اور حلال رزق کے حصول کے لیے انبیاء کرام علیہم السلام بھی مصروفِ عمل رہے۔ چند انبیاء کے ذریعۂ معاش کا ذکر سطور ذیل میں ملاحظہ فرمائیے!…
٭ حضرت آدمی علیہ السلام کھیتی باڑی کیا کرتے تھے۔
٭ حضرت ادریس علیہ السلام کتابت اور درزی کا کام کیا کرتے تھے۔
٭ حضرت نوح علیہ السلام نے لکڑی تراش کر کشتی بنائی جو کہ بڑھئی کا پیشہ ہے۔
٭ حضرت ہود علیہ السلام اور حضرت صالح علیہ السلام بھی تجارت کیا کرتے تھے۔
٭ حضرت ذوالقرنین علیہ السلام (زنبیل) ڈولیا بناتے تھے۔
٭ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کھیتی باڑی اور تعمیر کا کام کیا ہے۔
٭حضرت اسماعیل علیہ السلام تیر بناتے اور شکار کرتے تھے۔
٭ حضرت اسحاق علیہ السلام اور یعقوب علیہ السلام بکریاں چراتے تھے۔
٭ حضرت یوسف علیہ السلام نے غلہ کی تجارت کی ہے۔
٭حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کئی سال تک بکریاں چرائی ہیں۔
٭ حضرت ہارون علیہ السلام بھی تجارت کرتے تھے۔
٭ حضرت یسع علیہ السلام کھیتی باڑی کرتے تھے۔
٭حضرت دائود علیہ السلام زِرہ بناتے تھے۔
٭ حضرت سلیمان علیہ السلام زنبیل بناتے تھے۔
٭ حضرت زکریا علیہ السلام بڑھئی کا کام کرتے تھے۔
اور خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بکریاں بھی چرائیں اور تجارت بھی فرمائی۔