مثانے کی کمزوری، بیماری کی تشخیص اور علاج

مثانے کی کمزوری کی واضح علامت، بار بار پیشاب آنا ہے ۔اس مرض میں ہر تھوڑی تھوڑی دیر بعد پیشاب آتا ہے اور پیشاب کرنےکے بعد بھی یہ محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کہ پیشاب کی حاجت ابھی باقی ہے۔ اس وقت دنیا میں بہت سارے لوگ اس تکلیف کا شکار ہیں۔ایسے افراد جنہیں بار بار پیشاب کی حاجت یا پیشاب کرنے کے بعد بھی قطروں کا نکلتے رہنے اور رات سوتے وقت بار بار اٹھنے سے نیند کی خرابی کاسامنا ہو وہ سمجھ لیں کہ انہیں مثانے کی کمزوری کا مرض لاحق ہے۔

ان میں سے متعدد لوگ اس تکلیف کے باعث نفسیاتی عارضوں میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں۔ مثلاً ایسے افراد تقریبات میں جانا ختم کر دیتے ہیں اور اگر چلے بھی جائیں تو ان کی ساری توجہ اس بات پر ہوتی ہے کہ باتھ روم یا ٹوائلٹ کہاں ہے؟ اس وجہ سے وہ لوگ تنہا رہنے کوہی بہتر محسوس کرتے ہیں۔

مثانے کی کمزوری کی علامات اور وجوہات

اگر کبھی اچانک بار بار پیشاب کی ضرورت محسوس ہونے لگے تو اسکا قطعی مطلب یہ نہیں ہوگا کہ آپ مثانے کی کمزوری کا شکارہوگئے ہیں بلکہ اس کی کئی دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر کچھ خاص طرح کی غذائیں ،وزن اٹھانا یا پیشاب روکنے کی کوشش کرنا،وہ چیزیں ہیں جس کی وجہ سےبار بار پیشاب کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔مثانے کی کمزوری کی علامات کچھ اس طرح سے بھی ہو سکتی ہیں۔اتنی شدت سے پیشاب آنا کہ جس کو روکا نہ جا سکے۔

بار بار پیشاب کی حاجت محسوس کرنا،دن میں کم از کم آٹھ یا دس بار سے زیادہ پیشاب آنا،رات میں سوتے ہوئےبار بار پیشاب کی حاجت کی وجہ سے آنکھ کھلنا،یہ تمام علامات ہر انسان میں مختلف ہو سکتی ہیں کچھ افراد میں یہ ساری علامات ایک ساتھ ہو سکتی ہیں اور کچھ میں اس میں سے کم یا زیادہ ہو سکتی ہیں۔

مثانے کی کمزوری کے بہت سے اسباب ہو سکتے ہیں، ان میں پیشاب کی حاجت پر ٹائلٹ نہ جانا، سرد تاثیر کی غذائیں بکثرت استعمال کرنا، نیکوٹین اور کیفین کے حامل مشروبات جیسے چائے،کافی، سگریٹ،کولڈ ڈرنکس وغیرہ کا زیادہ استعمال کرنا، مثانے کی پٹھے کمزور ہونا اور میٹا بولزم کی خرابی کے ساتھ ساتھ دائمی قبض ہونا بھی اس مرض کا باعث بن سکتا ہے۔ مثانے کی کمزوری میں مبتلا افراد کو سب سے پہلے چائے، کافی، سگریٹ، کولڈ ڈرنکس اور سفید چینی کا استعمال حتی المقدورکم کر دینا چا ہیے۔زیادہ تر مشاہدے میں آیا ہے کہ تیز پتی اور تیز میٹھے والی چائے کی زیادتی سے بھی مثانے کی کمزوری کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

مثانے کی کمزوری کے مختلف علاج

اکثر معالج کچھ ایسی ایکسرسائز تجویز کرتے ہیں جن کی مدد سے نچلا دھڑ ’’پیلوک ‘‘کو طاقت ملتی ہے اور اس طاقت کی وجہ سے مثانہ بھی مضبوط ہوتا ہے اور اس کے اندر پیشاب کو کنٹرول کرنے کی طاقت پیدا ہوتی ہے۔مثانےکی کمزوری کو دور کر نے کے لیےڈاکٹر حضرات کچھ ادویات بھی تجویز کرتے ہیں ۔ مثلاًبوٹوکس ایک ایسا طریقہ علاج ہے جس کے ذریعے کچھ دواؤں کو ایک انجکشن کے ذریعے جسم کے خاص حصے میں انجیکٹ کیا جاتا ہےجس سے اس جگہ کے اعصاب بلاک ہو جاتے ہیں اور بار بار دماغ تک پیغام نہیں پہنچ پاتا

یوں بار بار پیشاب کی حاجت محسوس نہیں ہوتی ہے۔اس طریقہ کار کے مطابق ان نروز کو الیکٹریکل سگنل دیے جاتے ہیں جو مثانے تک جاتےہیں، اس مقصد کے لیے ایک چھوٹی سی تار کمر کے ساتھ منسلک کر دی جاتی ہے اور الیکٹریکل شاک لگایاجاتا ہے۔تاہم اب تک یہ طریقہ کار مثانےکی کمزوری میں بہت مفید ثابت نہیں ہورہاہے، البتہ اس پر تحقیقات جاری ہیں۔

سرجری سے علاج

کچھ ڈاکٹر اس مرض کی شدت کے سبب آپریشن کےذریعے مثانے کے سائز کو بڑھا دیتے ہیں جس سے اس میں پیشاب کو جمع کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہو جاتا ہے اور بار بار پیشاب کرنے کی حاجت میں کمی واقع ہوتی ہے۔یاد رہےجسم کے اندر گردے پیشاب کو بناتے ہیں اور اس کےبعد اس کو مثانے یا بلیڈر میں جمع کر دیتے ہیں اس کے بعد’’ پیلوک‘‘ میں موجود مسلز دماغ کو پیغام بھیجتے ہیں جس سے دماغ پیشاب کو خارج کرنے کا حکم دیتا ہے۔ جب کہ مثانے کی کمزوری کی صورت میں پیلوک مسلز کے پیغام بھیجنے کی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے اور دماغ کو بار بار یہ پیغام جاتا ہےکہ پیشاب کی حاجت ہو رہی ہے اس وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہے۔ مثانے کی کمزوری کی وجوہات میں زيادہ پانی پینا، ایسی ادویات کا استعمال کرنا جو زيادہ پیشاب بنانے کا سبب بنتی ہیں ،پیشاب کے راستے میں ہونے والا انفیکشن، بہت زيادہ کیفین کا استعمال، مثانے میں پتھری کا ہونا اور مثانے کی کمزوری شامل ہے۔

مردوں اور عورتوں میں مثانے کی کمزوری میں فرق

اگرچہ مثانے کی کمزوری کی علامات دونوں اصناف میں ایک جیسی ہوتی ہے تاہم ان کی وجوہات میں فرق ہو سکتا ہے مردوں میں مثانےکی کمزوری کی اہم وجہ پروسٹیٹ گلینڈ کا سائز میں بڑھ جانا ہوتا ہے۔جب کہ خواتین میں عام طور پر’’ مینو پاز ‘‘کے بعد خواتین میں مثانے کی کمزوری واقع ہو سکتی ہے جب کہ اس کے علاوہ یوٹرس میں یا بچہ دانی کی ہونے والے انفیکشن بھی اس کا سبب بن سکتے ہیں۔

مثانے کی کمزوری کا قدرتی علاج

مثانے کی کمزوری کو قدرتی طور پر دور کرنے کے لیےکچھ اشیا ءکا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے۔میگنیشیم ہائيڈروآکسائڈ سے بھر پور سپلیمنٹ جن میں وٹامن بھی شامل ہوں، استعمال کرنے سے مثانے کی کمزوری کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔مثانے والی جگہ پر کسی تیل سے مساج کرنے سے اس کے اعصاب طاقت پکڑتے ہیں اور اس سے بھی مثانے کی کمزوری پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

مثانے کی کمزوری کا گھریلو علاج

گھریلو علاج میں صندل پاؤڈر آدھی چمچی، زیرہ سفید ایک چمچ اور مغز بادام دو چمچ سفوف ہم وزن لے کر صبح اور شام ایک پاؤ دہی میں ڈالیں اور لسی بنا کر پی لیا کریں۔ موسم کی مناسبت سے اپنے غذائی معمولات ترتیب دیتے ہوئے برف کی مصنوعات،ٹھنڈے یخ پانی اور سفید چینی کے استعمال سے پرہیز کریں تو بہتر ہوگا۔

اسی طرح بھنے ہوئے چنے، کالے تل، مغز بادام اور شکر 50 گرام کی مقدار میں ہم وزن کو سفوف بنا کر دیسی گھی میں نیم سطح تک بھنا کر کے رکھ لیں۔ رات کو سوتے وقت ایک چمچ چائے والاکھاکر سو جائیں۔اس سے بھی افاقہ ہوگا۔ بطورِ علاج قرصِ زریں دو دو گولیاں صبح و شام کھانے کے بعد پانی کے ساتھ کھانا شروع کرنے مدد ملتی ہےاورچند دنوں کے استعمال سے ہی آپ کو اس مسئلے سے چھٹکارا مل جائے گا۔

دھیان رہے قبض کی صورت میں بھی جب مثانے پر دباؤ پڑتا ہے تو پیشاب کے قطرے بار بار آنے لگتے ہیں، لہٰذا ایسی غذا کھائیں جس سے قبض نہ ہو بلکہ قبض دور ہو۔ چاول، چکنائیاں اور ترش و بادی غذاؤں سے پرہیز کرنا بہتر ہو سکتا ہے۔طب ایوردیک اور یونان کا استعمال اگرچہ صدیوں سے ہو رہا ہے لیکن مرض کی ٹھیک تشخیص کے لیے ڈاکٹر سے لازمی رابطہ کریں کیونکہ پیشاب کی کثرت صرف مثانہ اور گُردہ کی کمزور کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ اس کے اور بھی اسباب ہو سکتے ہیں جن میں ذیابیطس جیسے مرض بھی شامل ہیں۔

موٹر سائیکل اور سائیکل کی بہت زیادہ سواری چھوڑ دیں، مباشرت کی کثرت سے پرہیز کریں، سخت جسمانی مشقت اور بھاری چیزوں کو نہ اُٹھائیں اور شدید ٹھنڈا پانی استعمال کرنے کی عادت بند کر دیں کیونکہ اس سے گُردے اور مثانے جلد کمزور ہوجاتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ بادی اور ثقیل کھانے چھوڑ دیں اور چاول اور برف سے پرہیز کریں۔ مسیح الملک حکیم اجمل خان مرحوم صاحب، جو برصغیر پاک و ہند میں طب ایوردیک اور یونانی طریقہ علاج کے بڑے ماہرین میں سے ہیں ،اُن کا ایک نسخہ اکسیر یہاں درج کرہا ہوں، جو گردے اور مثانے کی کمزوری کا بہترین علاج ہے۔

نُسخہ اکسیرحکیم اجمل خان

حکیم اجمل صاحب کے متعلق مشہور تھا کے وہ نبض دیکھے بغیر صرف مریض کو دیکھ کر جان جاتے تھے کہ اسے کیا تکلیف ہے اور پھر جو ادویات اُس کے لیے تجویز کیاکرتے تھے وہ اُس کے مرض میں شفا کا باعث بن جاتی تھیں۔یہ نُسخہ اکسیر جو گُردے اور مثانے کی کمزوری کو دُور کرتا ہے حکیم صاحب کی کتاب حاذق میں موجود ہے ۔( صفحہ 266 پر )سرکہ 6 ماشہ اور رغن گُل ایک تولہ لیکر اسے باہم ملا لیں اور اس کوصبح شام بکری یا بھیڑ یا اونٹ کےآٹھ تولہ دودھ میں ملا کر اس میںچار تولہ شربت بزوری شامل کرلیں اور صبح شام اس کو پیتے رہیں۔

اس کے ہمراہ پنسارکی دکان سے برنج ساٹھی، بہمن سُرخ اور بہمن سفید، تودری سُرخ اور توردری سفید، سرخ دراچینی، جوز ہندی اور مغز پستہ ہر ایک جڑی بوٹی تین گرام لیں اور مغز بادام پانچ دانے اور نبات سفیددو تولہ لے کر آپس میں مکس کر لیں اور اچھی طرح پیس کر بکری یا بھیڑ کے دودھ میں شامل کردیں۔ اس دُودھ کو گاڑھا ہونے تک پکاتے رہیں اور جب گاڑھا ہوجائے تو اسے ٹھنڈا کرکے نہار مُنہ پینا شروع کریں اور اس عمل کے ساتھ روزانہ لبوب کبیر یا معجون کلاں (پنسارکی دکان سے عام مل جاتا ہے) پانچ ماشہ دُودھ کے ہمراہ پینا فائدہ مند ثابت ہوتاہے۔ ماہرین طب کے نزدیک گُردے اور مثانے کی کمزور میں معجون الکلیہ پانچ ماشہ روزانہ کھانا بھی اس کمزوری کو بہت جلد ختم کرنے کا باعث بنتی ہے۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button