دنیا کی سات خوبصورت و عالیشان مساجد کا تعارف
یہ سات عالیشان مساجد جدت اور روایت کا حسین امتزاج پیش کرتی ہیں
مسجد الحرام دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے سب سے مقدس مقام ہے
مسجد نبویؐ کی کار پارکنگ میں 50ہزار گاڑیاں کھڑی ہو سکتی ہیں
مسجد استقلال میں 1,20,000نمازی بیک وقت نماز ادا کر سکتے ہیں
مسجد حسن دوئم مراکش کی سب سے بڑی اور دنیا کی چوتھی بڑی مسجد ہے
مسلمانوں کی عبادت گاہ کو مسجد کہتے ہیں جہاں اہل اسلام نماز ادا کرتے ہیں۔ دنیا کی سب سے پہلی مسجد کعبہ تھی ، کعبہ کے ارد مسجد الحرام کی تعمیر ہوئی۔ ایک روایت کے مطابق کعبہ وہ جگہ ہے جہاں سب سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہا السلام نے زمین پر عبادت کی تھی۔ اسی جگہ پر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ساتھ مل کر ایک عبادت گاہ تعمیر کی اور یہی جگہ مسجد الحرام کہلائی۔ سعودی عرب میں واقعہ مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ دنیا کی خوبصورت ترین مساجد ہیں۔ ان مساجد کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں خوبصورت اور عالیشان مساجد تعمیر کی گئی ہیں جن میں سے سات کا ذکر ذیل میں کیا جارہا ہے۔
۱۔ مسجد الحرام:
مکہ مکرمہ میں قائم مسجد الحرام دنیا کی سب سے بڑی مسجد ہے۔ یہ خانہ کعبہ کے گرد تعمیر کی گئی ہے جہاں پوری دنیا سے آئے مسلمان ایک قبلہ کے گرد طواف کرتے ہیں اور نماز ادا کرتے ہیں۔ مسلمان دنیا میں جہاں کہیں ہو اُس کے لیے خانہ کعبہ ہی قبلہ ہے۔ یہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے سب سے مقدس مقام ہے۔ اس مسجد کو عظمت و حُرمت کا مقام بھی جانا جاتا ہے۔ اس مسجد کا رقبہ 4,008,02مربع میٹر(990.40)ایکٹر ہے۔ خانہ کعبہ میں 40لاکھ مسلمانوں کے لیے حج کی گنجائش موجود ہے۔ سال میں دنیا بھر کے مسلمانوں کا سب سے بڑا اجتماع مکہ مکرمہ میں ’’حج بیت اللہ‘‘ ہوتا ہے۔
۲۔ مسجد نبویؐ:
یہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے لیے دوسرا اہم مذہبی مقام ہے۔ روضہ رسولؐ کی وجہ سے مکہ کے بعد مدینہ کی اہمیت سے کسی مسلمان کو انکار نہیں۔ توسیع کے باعث اس مسجد کا کل رقبہ 400,500مربع میٹر تک جا پہنچا ہے۔ مسجد کے نیچے وسیع و عریض علاقے میں دو منزلہ کارپارکنگ ہے جس میں تقریباً بیک وقت 50ہزار گاڑیاں کھڑی ہو سکتی ہیں۔ اس مسجد کے دس مینار ہیں اور ہر مینار کی بلندی 105میٹر ہے۔ مسجد میں چھ لاکھ نمازیوں کی گنجائش ہے۔ دوران حج ان کی تعداد دس لاکھ تک پہنچ جاتی ہے۔ مسجد میں لاؤڈ اسپیکرز کا نظام کچھ اس طرح ہے کہ اس میں 600واٹ کے 260ایمپلی فائر نصب کیے گئے ہیں جو مسجد کے اندر اور باہر آواز پہنچاتے ہیں۔ مسجد نبویؐ میں ایئرکنڈیشنگ کا نظام دنیا میں سب سے بڑا ہے۔ مدینہ نبی کریمؐ کی آخری آرام گاہ کی وجہ سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
۳۔ مسجد استقلال:
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں واقع یہ مسجد جنوب مشرقی ایشیاء کی سب سے بڑی مساجد میں شمار ہوتی ہے۔ یہاں 120,000نمازی بیک وقت نماز ادا کر سکتے ہیں۔ اگر ہم مسجد کی عمارت اور زمینی رقبے پر پھیلاؤ کے ضمن میں دیکھیں تو یہ دنیا کی تیسری بڑی مسجد ہے۔ اسی لیے انڈونیشیا کی قومی مسجد کو ’’استقلال‘‘ جس کے عربی معنی ’’آزادی‘‘ کے ہیں ،کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ الجزائر میں چین کے تعاون سے دنیا کی ایک اور تیسری بڑی مسجد کی تعمیر بھی جاری ہے۔ الجزائر میں تعمیر کی جانے والی یہ مسجد الحرمین شریفین (مسجد حرام اور مسجد نبویؐ) کے بعد روئے زمین پر تیسری بڑی مسجد ہوگی جس پر ایک ارب تین سو پچاس ملین ڈالر لاگت آئے گی۔
۴۔ مسجد حسن دوئم:
مسجد حسن دوئم کو دنیا کی چوتھی بڑی مسجد کہا جاتا ہے جو مراکش کے شہر کاسابلانکا میں واقع ہے۔ مراکش کی سب سے بڑی اور دنیا کی چوتھی بڑی مسجد میں 1,05,000نمازی بیک وقت نماز ادا کر سکتے ہیں۔ اس کی تعمیر 1993ء میں مکمل ہوئی۔
۵۔ فیصل مسجد:
فیصل مسجد پاکستان اور جنوبی ایشیاء کی سب سے بڑی مسجد جب کہ دنیا کی پانچویں بڑی مسجد ہے۔ یہ 1986ء سے لے کر 1993ء تک دنیا کی بڑی مسجد کے طور پر جانی جاتی تھی۔ تب مسجد حسن کاسابلانکا اس سے بڑی عمارت ہونے کا اعزاز حاصل کرکے برتری لے گئی ۔ فیصل مسجد کی تعمیر کردہ عمارت 54,000سکوائر فٹ پر محیط ہے۔ یہاں تقریباً 300,000نمازی سما سکتے ہیں جب کہ مرکزی ہال میں 10,000نمازیوں کے لیے اور مزید ملحقہ حصوں میں 100,000نمازیوں کی گنجائش ہے۔فیصل مسجد کے صحن اور اس سے ملحقہ عمارت میں 200,000نمازی نماز اد اکر سکتے ہیں۔
۶۔ بادشاہی مسجد:
بادشاہی مسجد یا شاہی مسجد پاکستان کی دوسری بڑی مسجد اور جنوبی ایشیاء سمیت دنیا کی چھٹی بڑی مسجد ہے۔ لاہور میں واقع اس مسجد کی خوبصورتی دیکھنے والی آنکھ کو خیرہ کر دیتی ہے۔ سیاحوں کے لیے خصوصی دلچسپی کی بنا پر ہر وقت کھچا کھچ بھری رہتی ہے۔ مسجد کے مرکزی ہال میں 10,000نمازیوں کی گنجائش ہے۔ یہ 1973ء تا 1986ء تک دنیا کی بڑی مسجد شمار ہوتی تھی۔
۷۔ جامع گرینڈ مسجد:
پاکستان کو مزید ایک اور اعزاز حاصل ہوا ہے کہ بحریہ ٹاؤن لاہور کی گرینڈ جامع مسجد کا شمار دنیا کی ساتویں بڑی مسجد کے طور پر ہوگا۔ اس سے پہلے پاکستان کی تین مساجد فیصل مسجد، بادشاہی مسجد اور گول مسجد کراچی کا شمار دنیا کی 20بڑی مساجد میں ہوتا ہے۔ گرینڈ جامع مسجد کے مرکزی ہال میں 25ہزار نمازیوں کے لیے گنجائش ہے جب کہ مجموعی طور پر 70ہزار افراد اس میں نماز ادا کر سکتے ہیں۔ مسجد کے 165فٹ بلند چار مینار ہیں اور ایک بڑا گنبد ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ چار چھوٹے مینار بھی بنائے گئے ہیں۔ اس کی نمایاں خاصیت اس کا زیادہ حصے کا ڈھکا ہوا ہونا ہے۔ عمارت کا زیادہ تر ڈیزائن ماہر آرکیٹیکٹ نیئر علی دادا کا تیار کردہ ہے۔ اس کے فرش عمدہ قسم کے ماربل سے تیار کردہ ہیں جب کہ فانوس خاص طور پر ڈیزائن کروائے گئے ہیں۔ مسجد کے مرکزی ہال کی سجاوٹ بہت دلکش اور پرتعیش سامانِ آرائش پر مبنی ہے۔ سجاوٹ کے لیے ملتان کے ماہرکاریگروں کی ڈیزائن کردہ 4,000,000موزک ٹائلز لگائی گئی ہیں۔ مسجد کے بیسمنٹ میں شاندار آرٹ گیلری اور دینی تعلیم پر مبنی سکول بنایا گیا ہے جس میں آئندہ چند ماہ تک باقاعدہ کلاسز کا آغاز کردیا جائے گا۔ مسجد کی دوسری منزل خواتین نمازیوں کے لیے مختص کی گئی ہے۔ عرفان غنی جو اس مسجد کے ماہرین تعمیرات کی ٹیم کا حصہ ہیں مسجد کے متعلق کہتے ہیں کہ عمارت کو روایتی مغلیہ طرز تعمیر کے تحت ڈیزائن کیا گیا ہے۔